پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیابی سےآگے بڑھ رہے ہیں، ذرائع

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان کم شرح سود پر قرض کے حصول کیلئے مذاکرات کامیابی سےآگے بڑھ رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں طویل مدت میں ادائیگی کے قرضے پر بات ہو رہی ہے۔ چین بھی آئی ایم ایف پروگرام کے حصول کیلئے پاکستان کی مدد کر رہا ہے، جب کہ سعودی عرب، چین، یو اے ای سے مالی تعاون پرمذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ڈالر سےکم ہوکر 1 ارب ڈالر ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہے۔

ذرائع کے مطابق روپے کی قدر میں کمی، بہترمالی پالیسیاں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنےمیں مدد گار ثابت ہوئیں، اگست، ستمبر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی گئی رقوم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اگست اور ستمبر میں درآمدات میں اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ہوا، درآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے حوالے سے امریکی مالیاتی ادارے موڈیز نے تبصرہ کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے ملنے والا فنڈ نئی حکومت کی مدد کرے گا۔

ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کے متوقع آئی ایم ایف پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال جاری خسارہ چار اعشاریہ چھ فیصد رہے گا۔

سی پیک منصوبے کے قرضوں سے مالیاتی مسائل بڑھے ہیں، بیرونی ادائیگیوں کیلئے سات سے آٹھ ارب ڈالر درکار ہیں اور زرمبادلہ ذخائر دو ٘ماہ کی درآمدات کیلئے بھی کافی نہیں ہیں۔ اس پر اگلے برس سکوک اور یورو بانڈز کی ایک ارب ڈالر کی ادائیگیاں ہیں۔خام تیل کی قیمتوں کے سبب درآمدی بل بھی اونچا رہے گا۔

موڈیز کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام نئی حکومت کی قرض لینے کی صلاحیت بہتر کرے گا، ریٹنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے آخری پروگرام کے بعد سے معاشی توازن خراب ہوا ہے، نئے پروگرام سے ان خرابیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے