قید کی اطلاع: صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ گلبہار بانو طبی معائنے کےبعد گھر منتقل

بہاولپور: ماضی کی معروف گلوکارہ گل بہار بانو اِن دنوں کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہی ہیں، گذشتہ روز پولیس نے گلوگارہ کو ان کے بھائی کے گھر سے حفاظتی تحویل میں لے کر علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا، تاہم ذہنی حالت کی خرابی کی تصدیق کے بعد انہیں واپس گھر چھوڑ گئی۔

سمہ سٹی پولیس نے گزشتہ روز قصبہ خانقاہ شریف میں زبردستی قید کرنے کے الزام پر صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ کے بھائی کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا تھا۔

واضح رہے کہ پولیس کواطلاع ملی تھی کہ گل بہار بانو کو ان کے بھائی نے گھر میں قید کر رکھا ہے۔

اس موقع پر پولیس کو میڈیکل رپورٹ دکھائی گئی تھی کہ گلوکارہ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں علیحدہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

گلوگارہ کے بھائی کے مطابق گلبہار بانو 2009 سے ذہنی مرض ‘شیزوفرینیا’ کا شکار ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہیں گھر میں بند کرکے رکھا جاتا ہے۔

تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ گل بہار بانو کو اسپتال میں داخل کروا کے ان کا مناسب علاج کرایا جائے گا۔

بعدازاں جب اسپتال میں سابق گلوکارہ کی ذہنی حالت خراب ہونے کی تصدیق ہوئی تو پولیس نے ہاتھ کھڑےکرلیے اور آدھی رات کو انہیں واپس گھر چھوڑ گئی۔

صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ گل بہار بانو ‘چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری’، ‘توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے’ اور ‘بعد مدت اُسے دیکھا لوگو’ جیسے لازوال گیت گاچکی ہیں، جن کی آواز آج بھی کانوں میں رس گھولتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی آرٹسٹ ویلفیئر فنڈ کی قائمہ کمیٹی نے اکتوبر 2016 میں تصور خانم، گلبہار بانو اور دیبا سمیت 34 ضرورت مند فنکاروں کے لیے 90 لکھ روپے کی گرانٹ بھی منظور کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے