پانیوں کے نیچے چھپے شہر اور ایک قبرستان کی کہانی

یوٹیوب کھول کر پاکستان ساگا کا چینل سسکرائب کیجئے .

آزاد کشمیر کے شہر میرپور پکو جدید طرز زندگی اور خوبصورتی کی وجہ سے منی لندن بھی کہا جاتا ہے ۔اس شہر کی تاریخ اپنے اندر بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کی لازوال داستانیں سمیٹے ہوئے ہے۔

میرپور شہر سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر پرانا میر پور شہر بھی موجود ہے جو سال میں کچھ ماہ کے لیے منگلا ڈیم کے پانی میں گم ہو جاتا ہے لیکن کچھ عرصے بعد دوبارہ اپنی تہذیب کی کہانی سنانے کے لیے سامنے آتا ہے ۔

1960 میں جب منگلا ڈیم بنا تو تاریخی حیثیت رکھنے والا پرانا میرپور شہر پانی کی نذر ہوگیا۔ میرپور آزاد کشمیر کے باسیوں نے نہ صرف اپنی زمینیں ،گھر،ثقافت بلکہ اپنے آباؤ اجداد کی قبریں تک منگلا ڈیم کے پانی کی نذر کر دیں۔۔منگلا ڈیم ہر سال جون سے نومبر تک پانی سے بھرا رہتا ہے اور نومبر میں پانی کی سطح کم ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد اپنے تاریخی ورثہ کو دیکھنے کے لیے یہاں کا رخ کرتی ہے۔

پرانے شہر میں میرپور شہر کے والی میراں خان گھگڑ کا مزار موجود ہے ۔ اس شہر میں ہندوؤں کے مندر، گردوارے ، مساجد اور اور مزارات کی موجودگی تقسیم سے پہلے یہاں کے لوگوں کی مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی کہانیاں سناتی ہے ۔ تقسیم کے بعد یہاں کی غیر مسلم آبادی ہندوستان چلی گئی ۔

یہاں کے باسی آج بھی اس رواداری اور ہم آہنگی پر مبنی خوبصورت عہد کو یاد کرتے ہیں ۔ پرانا میر پور شہر سال میں کچھ عرصے کے لیے اپنی تہذیب اور ثقافت سے نئے شہر کو جوڑنے کے لیے نیلے پانی سے نکل آتا ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے