ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے ایرانی حکومت کو امریکہ کے ساتھ مزید مذاکرات سے روک دیا ہے۔
عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ہونے کے بعد ایران پر لگی معاشی پابندیوں میں نرمی کی امید پیدا ہو گئی تھی۔
کچھ عرصہ پہلے خامنائی نے کہا تھا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد امریکہ سے مزید کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے لیکن اب باقاعدہ طور پر انہوں نے مذاکرات کی منسوخی کا اعلان کر دیا ہے۔
ان کے حالیہ بیان اور ایران کے صدر حسن روحانی کے نقطہ نظر میں واضح تضاد نظر آ رہا ہے کیونکہ ایرانی صدر ایران پر معاشی پابندیوں اور شام کے مسئلے کے حل کے لئے امریکہ کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کے حامی ہیں۔