بدھ : 14 نومبر 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بریگزٹ مسودہ منظور ہوا تو یورپی سمٹ 25 نومبر کو ممکن، آئرش وزیر اعظم[/pullquote]

آئرلینڈ کے وزیراعظم لیو ویراڈکر نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ مذاکرات کاروں کی ڈیل کو برطانوی کابینہ کی حمایت حاصل ہو گئی تو یورپی یونین کی سمٹ رواں مہینے کی پچیس تاریخ کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی وزراء ڈیل کے مسودے کے مندرجات سے متفق ہوئے تو یورپی کمیشن کی ٹاسک فورس اس مسودے کو شائع کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ اسی صورت میں یورپی کونسل بریگزٹ سمٹ کا حتمی اعلان کرے گی۔ ویراڈکر نے ملکی اعوام کو بتایا کہ یورپی یونین کی سمٹ پچیس نومبر یا اُس کے آگے پیچھے ہونے کا امکان ہے۔

[pullquote]روس کے ساتھ امن معاہدہ زیر بحث لانا چاہتے ہیں، جاپانی وزیراعظم[/pullquote]

جاپان کے وزیراعظم شینزو آبے نے کہا ہے کہ وہ روس کے ساتھ امن سمجھوتے کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں کیوں کہ دونوں ممالک تکنیکی لحاظ سے ابھی تک حالت جنگ میں ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دوسری عالمی جنگ کے بعد جاپانی جزائر پر روسی قبضے پر تنازعہ پیدا ہے اور یہ اس تنازعے کے حوالے سے ابھی تک کوئی معاہدہ طے نہیں پا سکا۔ یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا تھا کہ ٹوکیو فوری طور پر ماسکو کے ساتھ امن معاہدہ کرنے پر تیار نہیں ہے۔ جنوب مشرقی ممالک کے آسیان اجلاس میں جاپانی وزیراعظم نے واضح کیا کہ وہ شمالی کوریا کے معاملات پر بھی روسی صدر کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرنا چاہتے تھے۔

[pullquote]بوکوحرام کا حملہ، سولہ ہلاک اور درجنوں لاپتہ[/pullquote]

جہادی تنظیم بوکو حرام نے نائجیریا کی ریاست بورنو میں حملے کر کے کم از کم سولہ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس ریاست میں حملے کے بعد علاقے کے درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔ فی الاوقت اس بات کا تعین نہیں کیا جا سکا کہ آیا بوکو حرام کے جنگجو ان افراد کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ افراتفری کی شکار ریاست بورنو میں یہ حملے ایک فوجی چھاؤنی مونگونو کے قریبی دو دیہات پر کیے گئے۔ مقامی سویلین ملیشیا نے لاپتہ افراد کی تلاش شروع کر دی ہے۔ نائجیریا میں بوکوحرام نے سن 2009 سے مسلح تحریک شروع کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے ستائیس ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

[pullquote]طالبان حملوں میں ایک درجن افغان فوجیوں کی ہلاکت[/pullquote]

افغان حکام نے بتایا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کے دو مختلف حملوں میں ایک درجن سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ ان میں سے نو فوجی وردک صوبے میں ہونے والی لڑائی میں مارے گئے۔ یہ لڑائی دارالحکومت کابل کے نواح میں وردک صوبے کی حدود میں واقع ضلع سیدآباد میں ہوئی۔ وردک صوبے کے گورنر کے ترجمان کے مطابق سیدآباد کی لڑائی میں پانچ عسکریت پسند بھی جوابی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔ دوسرا حملہ شمال مشرقی صوبے تخار میں کیا گیا، جہاں تین افغان سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی۔ طالبان نے ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

[pullquote]غزہ کی نئی جنگ بندی، احتجاجاً اسرائیلی وزیر دفاع مستعفی[/pullquote]

اسرائیل کے وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ وہ منگل کے روز طے پانے والی غزہ کی جنگ بندی کے خلاف احتجاجاً اپنے منصب سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ لیبرمین کے مطابق غزہ کی حماس انتظامیہ کے ساتھ جنگ بندی دہشت گردی کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے برابر ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا استعفیٰ اگلے دو ایام کے دوران نافذ العمل ہو جائے گا۔ لیبرمین نے حماس کی جانب سے راکٹ داغنے کے خلاف زوردار اسرائیلی جوابی کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ آج بدھ کے روز انہوں نے مزید کہا کہ وہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے قطر کو دی گئی اُس اجازت کے بھی خلاف ہیں، جس کے تحت عرب ریاست غزہ کو پندرہ ملین امریکی ڈالر کی امداد فراہم کرے گی۔

[pullquote]کیمرون کے انگریزی بولنے والے علاقے میں پچیس ہلاک[/pullquote]

افریقی ملک کیمرون کے انگریزی بولنے والے علاقے میں کم از کم پچیس علیحدگی پسند ہلاک کر دیے گئے ہیں۔ کیمرون کے سکیورٹی ذرائع کے مطابقاینکامبے شہر کے نواح میں واقع ایک گاؤں میں تین جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اینکامبے سے چند کلومیٹر کی دوری پر علیحدگی پسندوں نے اپنا فوجی مرکز قائم کر رکھا تھا جس پر حکومتی فوجی دستوں نے حملہ کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ کیمرون کے انگریزی بولنے والے دو علاقوں میں گزشتہ برس کے دوران علیحدگی کی پرتشدد تحریک کا آغاز ہوا ہے۔ علیحدگی پسند افراد ’امبا بوائز‘ اس علاقے کو امبازونیا کے نام سے پکارتے ہیں۔

[pullquote]بریگزٹ ڈیل کا مسودہ برطانوی وزیراعظم کی کابینہ کے اجلاس میں[/pullquote]

برطانیہ اور یورپی یونین کے مذاکرات کاروں کے درمیان طے پانے والی بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو برطانوی وزیراعظم ٹریزا مَے کی کابینہ کے اجلاس میں آج پیش کیا جائے گا۔ وہ اس اجلاس میں کابینہ کے سینیئر اراکین کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ اِس مسودے کی منظوری دیں۔ اس ڈیل کی حتمی منظوری کے بعد برطانیہ یورپی یونین سے اگلے برس انتیس مارچ کو مکمل طور پر علیحدہ ہو جائے گا۔ وزیراعظم کی سیاسی جماعت کنزرویٹو پارٹی کے ڈیل مخالف دھڑے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے یورپی یونین کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔ مخالفین کے مطابق ڈیل کے مسودے کی لپیٹ میں ٹریزا مے کی حکومت گر سکتی ہے۔

[pullquote]سنکیانگ کی ایغور مسلم اقلیت پر کریک ڈاؤن، امریکی کانگریس میں قرارداد پیش[/pullquote]

امریکی کانگریس میں بدھ چودہ نومبر کو ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کے اراکین بیک وقت چینی علاقے سنکیانگ کی ایغور اقلیت پر چینی کریک ڈاؤن کے خلاف ایک قرارداد پیش کر رہے ہیں، جس کا مقصد چین پر سخت پابندیوں کا نفاذ ہے۔ قرارداد میں امریکی صدر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سنکیانگ میں چینی کریک ڈاؤن کی پرزور مذمت کرنے کے علاوہ چین کو امریکی ٹیکنالوجی کی برآمد کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ اس علاقے کے لیے مختص امریکی پالیسی کا ایک نیا خصوصی معاون کار بھی مقرر کریں۔ دوسری جانب چین نے اس امریکی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اُسے اپنے داخلی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

[pullquote]یورپی یونین لچک کا مظاہرہ کرے، اطالوی حکومت[/pullquote]

اٹلی کی عوامیت پسند حکومت نے اپنا اگلے سال کا بجٹ یورپی یونین میں جمع کروا دیا ہے۔ یورپی یونین کے ذرائع کے حوالے سے نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہے کہ دوسری مرتبہ پیش کیے گئے بجٹ میں بھی روم حکومت بظاہر کوئی بڑی تبدیلی نہیں لائی ہے۔ روم حکومت نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے بجٹ کی منظوری دے کیونکہ حکومت کو اس وقت کئی ترقیاتی مسائل کا سامنا ہے۔ یورپی کمیشن نے اطالوی حکومت کو منگل تیرہ نومبر تک سالانہ بجٹ میں تجویز کی گئی تبدیلیاں لانے کی مہلت دے رکھی تھی۔

[pullquote]وسطی امریکا سے آنے والے تارکین وطن کا پہلا گروپ امریکی سرحد پر پہنچ گیا[/pullquote]

وسطی امریکی ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کا پہلا گروپ میکسیکو کے راستے سفر کر کے امریکی سرحد پر پہنچ گیا ہے۔ منگل کے روز قریب 20 افراد نے تیخوانا اور سان ڈیگو کی سرحد پر لگی باڑ کو عبور کیا تاہم پھر میکسیکو کے علاقے میں واپس چلے گئے۔ اس موقع پر امریکی سرحدی گارڈز نے کوئی مداخلت نہیں کی۔ یہ افراد ان پانچ ہزار تارکین وطن کا حصہ ہیں جو کاروان کی شکل میں امریکا کی طرف بڑھ رہے ہیں اور جن کا تعلق ہنڈوراس، گوئٹے مالا اور ایل سلواڈور سے ہے۔ یہ افراد اپنے ملکوں میں غربت، بد امنی اور تشدد سے بچنے کے لیے امریکا پہنچنا چاہتے ہیں۔ امریکی صدر نے سیاسی پناہ کے قواعد سخت کر دیے ہیں۔

[pullquote]سری لنکا کی پارلیمنٹ کا نئے وزیراعظم پر عدم اعتماد[/pullquote]

سپریم کورٹ کے حکم پر بحال ہونے والی سری لنکا کی پارلیمنٹ نے نئے وزیراعظم مہندا راجا پاکشے کے خلاف آج بدھ کے روز تحریک عدم اعتماد منظور کر لی ہے۔ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے سابق صدر راجا پاکشے کو گزشتہ ماہ وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔ پارلیمان میں منظور ہونے والی اس تحریک کے بعد راجا پاکشے کو اپنے منصب سے یقینی طور پر مستعفی ہونا پڑے گا۔ رواں برس ستائیس اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا۔ اُس وقت صدر میتھری پالا سری سینا نے پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے منگل تیرہ نومبر کو دائر اپیل پر مختصر حکم سناتے ہوئے پارلیمنٹ کو اگلے ماہ تک اپنی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

[pullquote]کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ: ہلاکتوں کی تعداد اڑتالیس[/pullquote]

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی تاریخ کی سب سے خوفناک جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں آ کر ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اڑتالیس تک پہنچ گئی ہے۔ ڈیڑھ سو سے زائد امدادی کارکنوں کی ٹیمیں اُن علاقوں میں متاثرین کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں اب آگ بجھ چکی ہے۔ جلی ہوئی نعشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ شروع کر دیا گیا ہے تا کہ اُن کی شناخت کی جا سکے۔ اس آگ نے پیراڈائز نامی کاؤنٹی میں تقریباً آٹھ ہزار مکانات کو جلا کر راکھ کر دیا۔ جنگلاتی آگ سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب ہے۔ اس وقت تین ہزار کے قریب فائر فائٹرز اس جنگلاتی آگ پر قابو پانے کی کوشش میں ہیں۔

[pullquote]روہنگیا پر کیا گیا ظلم ناقابل معافی ہے، امریکی نائب صدر[/pullquote]

امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے میانمار کی لیڈر آنگ سان سوچی پر واضح کیا ہے کہ اُن کے ملک میں روہنگیا اقلیت پر کیا گیا ظلم و جبر ناقابلِ معافی ہے۔ انہوں نے یہ بات ایشیا پیسیفک سمٹ کے حاشیے میں خاتون لیڈر کے ساتھ ملاقات میں کہی۔ اس کے جواب میں سوچی نے واضح کیا کہ ظلم و ستم کے حوالے سے متضاد عوامی آراء پائی جاتی ہیں۔ پینس نے اس ملاقات میں یہ بھی کہا کہ امریکا روہنگیا اقلیت کے خلاف کیے جانے والے مبینہ فوجی آپریشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے بارے میں جلد از جلد کوئی پیش رفت جاننا چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی نائب صدر نے میانمار میں آزاد اور جمہوری صحافت کے لیے سازگار ماحول کو بھی اہم قرار دیا۔

[pullquote]ایران: ’سلطان آف کوائنز‘ اور اس کے ساتھی کو پھانسی دے دی گئی[/pullquote]

ایران نے ’سلطان آف کَوئنز‘ کہلانے والے شخص اور اس کے ساتھی کو پھانسی دے دی ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سونے کے سِکوں اور دیگر غیر ملکی زر مبادلہ کا نہ صرف ذخیرہ کر کے ایرانی مالی مارکیٹ میں گڑ بڑ کی بلکہ انہیں بیرون ملک اسمگل بھی کیا۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق واحد مظلومین اور اس کے ساتھ محمد اسماعیل قاسمی کو آج بدھ کی صبح پھانسی دے دی گئی۔ ایران نے ان افراد کو رواں برس جولائی میں گرفتار کر کے ان کے قبضے سے دو ٹن سونے کے سکے برآمد کیے تھے۔ اسی سلسلے میں نامعلوم تعداد میں دیگر افراد کو جیل کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

[pullquote]سیاسی پناہ حاصل کرنے میں ناکام ہونے والے افغان تارکین وطن کا ایک اور گروپ کابل پہنچ گیا[/pullquote]

جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد افغان تارکین وطن کا ایک اور گروپ آج صبح کابل پہنچا دیا گیا۔ ان افراد کو سخت سکیورٹی میں ایک خصوصی پرواز کے ذریعے افغان دارالحکومت پہنچایا گیا۔ اس گروپ میں چالیس کے قریب لوگ شامل تھے۔ اس طرح اب تک جرمنی سے واپس افغانستان پہنچائے جانے والے افغان تارکین وطن کی تعداد 383 ہو گئی ہے۔ ناکام درخواستوں والے افغان تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ دسمبر سن 2016 میں شروع کیا گیا تھا۔

[pullquote]سعودی عرب کے لیے نیا امریکی سفیر، سابق جنرل کی نامزدگی[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں نئے امریکی سفیر کے لیے لبنانی نژاد ریٹائرڈ جنرل جون ابی زید کو نامزد کیا ہے۔ اُن کی نامزدگی کی حتمی توثیق امریکی سینیٹ نے کرنا ہے۔ ریٹائرڈ جنرل سن 2003 سے لے کر سن 2007 تک مشرق وسطیٰ اور قرن افریقہ کے لیے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ رہے۔ وہ امریکی فوج سے سن 2007 میں فور اسٹار جنرل کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے۔ عربی زبان پر عبور رکھنے والے نئے امریکی سفیر کی نامزدگی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سعودی عرب کو صحافی جمال خاشقجی کی استنبول کے قونصل خانے میں پراسرار انداز میں قتل پر شدید بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے