ایس پی داوڑ کا قتل: وزیراعظم کی کے پی حکومت کو اسلام آباد پولیس سے تعاون کی ہدایت

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ایس پی طاہر داوڑ کے قتل پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو اسلام آباد پولیس کے ساتھ تعاون کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم نے ایس پی طاہر خان داوڑ کے بیہمانہ قتل پر اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ وہ اس معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ایس پی داوڈ قتل کی فوری تحقیقات کے لیے اسلام آباد پولیس سے تعاون کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو ٹاسک دیا ہے کہ فوری طور پر معاملے کو دیکھیں اور رپورٹ پیش کریں۔

یاد رہے کہ ایس پی طاہر داوڑ اسلام آباد کے علاقے جی ٹین سے جمعہ 26 اکتوبر کو لاپتہ ہوئے جن کی لاش دو روز قبل افغانستان کے صوبہ ننگرہا ر سے ملی اور دفتر خارجہ نے بھی ان کی شہادت کی تصدیق کی۔

ایس پی طاہر داوڑ کون تھے؟

اسلام آباد سے اغوا کے بعد افغانستان میں قتل ہونے والے ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ نے 23 سال تک پولیس میں خدمات انجام دیں، وہ 4 دسمبر 1968ء کو شمالی وزیرستان کے گاؤں خدی میں پیدا ہوئے، 1982 ءمیں میٹرک، 1984 ء میں بی اے اور 1989 ء میں پشتو ادب میں ایم اے پاس کیا۔

پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیابی کے بعد اے ایس آئی کی حیثیت سے پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی اور 1998 میں ایس ایچ او ٹاؤن بنوں، 2002 میں سب انسپکٹر اور 2007 میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پائی۔

انہیں قائداعظم پولیس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، 2009 سے 2012 تک ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا، 2014 میں ڈی ایس پی کرائمز پشاور سرکل اور ڈی ایس پی فقیر آباد رہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے