کوسوو کی پارلیمنٹ میں سرب اکثریتی علاقوں کو ایک اکائی کا درجہ دینے کے خلاف اپوزیشن نے بطور احتجاج پارلیمنٹ میں آنسو گیس کے شیل چلا دیئے۔
کوسوو پریس کی رپورٹ کے مطابق آنسو گیس پارلیمان میں پھیلنے سے 2 ارکان شدید متاثر ہوئے۔
حزب اختلاف کی جانب سے ایوان میں شدید احتجاج اور بد نظمی بھی کی گئی۔
خیال رہے کہ کوسوو کے شہریوں نے 1999 سربیا کے خلاف مسلح بغاوت کا آغاز کیا تھا جبکہ اس کوسوو کی باقاعدہ آزادی کا اعلان 2008 میں کیا گیا تھا۔
کوسوو کی حکومت کی جانب سے سربیا کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کے تحت سرب اکثریت کے علاقوں میں بلدیاتی کمیونٹی بنا دی جائے گی۔
سربیا اور کوسوو اس وقت یورپی یونین کی رکینیت کے خواہشمند ہیں، اس حوالے سے کوسوو کے مقابلے میں سربیا نے زیادہ اقدامات کیے ہیں، ان میں مختلف اقلیتوں کے حوالے سے معاملات بھی شامل ہیں۔
ایوان میں آنسو گیس کے شیل فائر کرنے پر حکومت نے حزب اختلاف کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
حکومت نے ارکان کی اس حرکت کا ذمہ دار حزب اختلاف کی جماعت کے سربراہ البائن کرتی پر عائد کیا ہے۔
حزب اختلاف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سربیا کو دوبارہ کوسوو میں گھسنے کا موقع نہیں دیں گے، مونتی نیگرو کو بھی کوسوو کا کوئی علاقہ نہیں دینے دیا جائے گا، حکومت کو اس طرح کے معاہدے سے پیچھے ہٹنا ہو گا۔
یاد رہے کہ کوسوو کو اس وقت 100 ممالک سے زائد تسلیم کر چکے ہیں جبکہ سربیا نے تاحال اس کو آزاد ریاست تسلیم نہیں کیا۔
حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حزب اختلاف غیر آئینی اقدمات کے ذریعے اقتدار میں آنے کی خواہشمند ہے۔