ملک کو بچائیں

کچھ بھی ٹھیک نہیں ہو رہا ۔ملکی معیشت کو منظم انداز میں برباد کیا جا رہا ہے ۔پارلیمنٹ کو اس طرح بے توقیر کیا ہے ایک چیرمین سینٹ یہ کہنے پر مجبور ہو گئے تھے "مجھے بھی لاپتہ کر دیا جائے گا”پناما کیس کی شنوائی جس طرح کی گئی اور جس طرح الیکشن سے پہلے چھوٹی عدالت کو فیصلے کا حکم دیا گیا نواز شریف کو سزا سنائی گئی ،جس طرح ضمنی الیکشن سے پہلے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا عدالتوں کی عزت بچی ہے نہ اداروں کی ۔فوج ریاست کا واحد ادارہ باقی بچا ہے جو ملکی سلامتی کے تحفظ کا ضامن ہے لیکن منظور پشین کو جس طرح ہینڈل کیا جا رہا ہے ،جس طرز پر الیکشن کے دوران فوج کو ملوث کیا گیا ،جس طرح تحریک لیبیک کو انتخابات میں کھڑا کیا گیا،جو کچھ فیض آباد دھرنے اور آسیہ بی بی کے رہائی کے خلاف دھرنوں میں ہوا فوج کے ادارہ کی ساکھ کو بے پناہ نقصان پہنچا ہے ۔

جو لوگ حکومت کے نام پر مسلط کئے گئے ہیں اور جو باڑ لگائی گئی ہے یہ پورے کھیت کو کھا جائے گی ۔کوئی ہوش کے ناخن نہیں لے رہا ۔کسی کو بنگلادیش کا سبق یاد نہیں ۔کوئی طاقتور روس کی تحلیل سے کچھ نہیں سیکھ رہا۔نہ جانے ملک کے خلاف کوئی مکرو سازش رچائی جا رہی ہے یا اداروں میں موجود بعض لوگوں کی آنکھوں میں کیڑے پڑ گئے ہیں انہیں کچھ نظر نہیں آرہا یا انکے کانوں میں کسی نے پگھلا موم ڈال دیا ہے کچھ سنائی نہیں دے رہا یا پھر دلوں پر مہر لگ گئی ہے ۔

طاہر داوڑ کے اغوا اور قتل کے معاملہ پر ایک جامع پریس کانفرنس ہونی چاہے ڈی جی آئی ایس پی آر جو الیکشن میں کامیابی پر "عزت اور ذلت خدا دیتا ہے” کی ٹویٹ کرتے تھے اس حساس معاملہ پر کیوں کچھ نہیں بولے۔ملک دشمن قوتیں افغانستان میں ناکام ہوئی ہیں ۔ملک دشمن قوتیں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا خاتمہ چاہتی ہیں ۔ملک دشمن قوتیں مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کا موقف ختم کرنے کی خواہاں ہیں ۔ملک دشمن قوتیں سی پیک کے خلاف ہیں اور ملک دشمن قوتیں پاک فوج کو نشانہ بنانے کیلئے منظم سازشیں کر رہی ہیں ۔

ملک دشمن قوتیں یہ سب کچھ کر رہی ہیں لیکن آپ کیا کر رہے ہیں ؟ نواز شریف پنجاب کا مقبول لیڈر ہے اور جو کچھ نواز شریف کے ساتھ ہوا اس کے ردعمل میں پنجاب کے کتنے شہروں اور قصبوں میں پاک فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف نعرے لگے جو سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں پھیلے ،کیا پنجاب میں پنپنے والی اس سوچ کے خاتمہ کیلئے کوئی پروگرام تشکیل دیا گیا ؟جواب نفی میں ہے بلکہ شہباز شریف کو گرفتار کر لیا گیا اور پالتو اینکرز نے نئی مہم شروع کر دی۔

آسیہ بی بی کی عدالتی رہائی پر پنجاب بھر میں جلاو گھیراو والے دھرنوں میں فوج کو اپنے سربراہ کے خلاف بغاوت کا حکم جاری کیا گیا اور فیصلہ دینے والے ججوں کے ملازمین کو سلمان تاثیر جیسا اقدام کرنے کے احکامات دئے گئے اس طرز عمل کے خاتمہ کیلئے کیا حکمت عملی تشکیل دی گئی ؟ کیا حکمت عملی یہ تھی لوگوں کی املاک ،گاڑیاں جلانے والوں کو رہا کر دیا جائے۔ کیا ریاستیں اس طرح پردے کے پیچھے بیٹھ کر چلائی جاتی ہیں ۔

طاہر داوڑ کے اغوا اور قتل کا ردعمل ٹھیک نہیں ہے قوم پرستی نے مشرقی پاکستان کو الگ کر دیا تھا ۔ایسٹ بنگال رائفل اور پاک فوج کے بنگالی جوان اور افسران جس طرح باغی ہوئے تھے اس سے سبق لینا چاہے ۔یہ سوچ اگر خیبر پختون خواہ میں پختہ ہو گئی تو پھر کیا ہو گا۔منظور پشین کو اگر کمزور کرنا ہے تو عوامی نیشنل پارٹی کو تقویت دیتے لیکن یہاں تو ہارون بلور کی خود کش حملے میں شہادت کے ردعمل کو بھی نہیں سمجھا گیا۔

افغان حکومت سے کیا شکوہ کرنا وہ تو پاکستان دشمن قوتوں کی پراکسی ہے وہ تو پختون قوم پرستی کے غبار ے میں ہوا بھریں گے ۔ ہمیں گلہ اپنے ادارے کے حکمت سازوں سے ہے ۔منظور پشین کو ملک دشمن قوتوں کا ایجنٹ ثابت کرنے کیلئے پروپیگنڈہ کرنا سراسر نقصان اور گھاٹے کا سودا ہے اس سے سیاسی قوتیں نپٹ سکتی ہیں طاقت کا استمال صرف نفرت پیدا کرے گا اور کچھ نہیں ۔

شمالی اور جنوبی وزیرستان کے ساتھ مالاکنڈ ڈویژن اور کے پی کے میں برے طالبان شکست کھا چکے ہیں اور گزشتہ تین دہائیوں میں اس تمام خطہ نے بے پناہ دہشت گردی کا سامنا کیا ہے منظور پشین جب ان حقائق کے ساتھ مطالبات کرے گا تو لوگ اس کی بات سنیں گے ۔پختون قوم پرستی کے جن کو بوتل سے نکلنے سے روکنا ہے تو آپریشن ردالفساد کی طرح ایک نیا آپریشن شروع کرنا ناگزیر ہے جس میں معاملات کی تمام اونر شپ مقامی لوگوں کو سونپ دی جائے ۔چین روس اور ایران آپ کے ساتھ ہیں امریکی اور بھارتی ماضی جیسا دہشت گردی کا انفراسٹرکچر قائم نہیں کر سکتے نہ افغانستان میں نہ پاکستان میں ، مقامی سطح پر معاملات سونپنے اور لاپتہ لوگوں کا معاملہ حل کرنے سے قوم یکجہتی پیدا ہو گی اور معاملات حل ہونگے ۔

پنجاب میں بھی جو پاک فوج کی طاقت کا مرکز ہے شریف برادران سے معاملات درست کر کے ادارہ کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کی جا سکتی ہے ۔ملکی معیشت کی بحالی کیلئے تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مل کر میثاق معیشت کیا جا سکتا ہے ۔کرپشن اور چوری کا ڈرامہ بند کریں، سرمایہ کار اس ملک سے بھاگ رہے ہیں ۔تمام کاروبار برباد ہو رہے ہیں ۔حصص بازار میں ،رئیل اسٹیٹ اور آٹو مارکیٹ میں سناٹے چھا چکے ہیں ملکی معیشت سنبھالی نہ گئی تو یاد رکھیں سوویت یونین کے خوفناک جنرل ماسکو کی سڑکوں پر میڈل فروخت کرتے تصاویر میں محفوظ ہو چکے ہیں ۔ انا کے خول سے باہر نکلیں دشمن قیامت کی چال چل رہا ہے اور آپ ہیں کہ ۔۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے