رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خوش کرنے کا ایک منفرد طریقہ

[highlight txtcolor=”#3ebf37″]میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم [/highlight]کی خوشیاں تمام عالم اسلام کو مبارک ہوں لیکن پاکستان ، ایران ، افغانستان ، عراق ، ایران ، بحرین ، شام ، ترکی ، لیبیا ، یمن سے لیکر سعودی عرب تک امت مسلمہ جو حالت ہے ،اسے دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیسے خوش ہو سکتے ہیں ؟۔

اب یقینی امر ہے کہ ہم بھی اپنی ذاتی حیثیت میں اس صورتحال کو بہتر نہیں بنا سکتے کیونکہ ہم حکمران ہیں اور ناہی ہمارے پاس فوری طور پر اتنی طاقت ہے کہ ہم مسلم ممالک کو اس تباہی سے نکال سکیں ۔ ایک خواہش اور امید کا جلتا بجھتا چراغ ہے جو امید اور مایوسی کے درمیان ٹمٹما رہا ہے ۔ تاہم اب اتنی بھی مایوسی کیا کہ ہماری شکلوں پر ہر وقت بارہ بجے رہیں ۔ ہم انفرادی حیثیت میں بھی تو بہت کچھ کر سکتے ہیں ۔

تین برس پہلے کی بات ہے کہ ملتان میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع کئی من وزنی کیک کاٹا گیا تھا تاہم اسی روز ملتان میں ایک بے روزگار باپ سے جب اس کی بیٹی نے کہا کہ [highlight txtcolor=”#3ebf37″]” بابا مجھے بھوک لگی ہے "[/highlight] تو باپ نے اپنی تین بیٹیوں کو شربت پلا دی اور کہا کہ یہ شربت پینے سے بھوک ختم ہو جاتی ہے ۔ شربت میں باپ نے زہر ملا دی تھی ۔ تینوں بیٹیاں بھی مر گئیں اور خود بھی وہ وہی زہریلا شربت پی کر مر گیا ۔

مسلمانوں میں کوئی ایسا شخص ہو ہی نہیں سکتا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت نہ کرتا ہو اور ان کی پیدائش کی خوشی نہ مناتا ہو تاہم خوشیاں منانے کے انداز اپنے اپنے ہیں ۔

ایک[highlight txtcolor=”#3ebf37″] چھوٹا سا خیال میرے ذہن میں آیا[/highlight] تو سوچا اگر ہم سب مل کر اس پر کام شروع کر دیں تو جیسے قطرہ قطرہ دریا بنتا ہے ،اسی طرح ہم بھی بہت بڑا کام کر سکتے ہیں ۔ اس کام سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت خوش ہوں گے اور ان کی پیدائش کا اور خوشی کا حقیقی مقصد بھی پورا ہو جائے گا ۔

ہم ایک کام کر سکتے ہیں کہ اگر اللہ نے آپ کو توفیق دی ہوئی ہے تو اس کام میں آپ کا [highlight txtcolor=”#3ebf37″]ہزار ،پندرہ سو[/highlight] روپے کا خرچ آئے گا ۔

ایک کلو گھی ،
تین کلو چاول ،
پانچ کلو آٹا ،
آدھا کلو چینی ،
ایک پیکٹ نمک ،
ایک ماچس کی ڈبیا ،
آدھا کلو چھوٹا گوشت ،
کسٹرڈ کا چھوٹا پیکٹ

خرید کر ایک بیگ بنا لیں اور اسے اپنے غریب ترین رشتہ داروں یا پڑوسیوں کے گھر رات کے وقت اس طرح پہنچادیں کہ ان کے گھر کے بچوں کو پتا نہ چلے کہ کس نے دیا ہے اور آپ کے گھر والوں کو بھی علم نہ ہو کہ کس کو دیا ہے ۔

دکاندار حضرات سے گذارش ہے کہ میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں[highlight txtcolor=”#3ebf37″] ایک دن اشیاٗ خوردونوش کی فروخت کا منافع نہ لیں[/highlight] ۔

[highlight txtcolor=”#3ebf37″]علمائے کرام سے گذارش ہے کہ[/highlight] محلے کے لوگوں کو ساتھ ملا کر غریب اور امیر سبھی کے لیے بلا تخصیص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر مساجد میں بہترین کھانے کی دعوت کریں ۔ اس دعوت میں دوسرے مکاتب فکر کے علماٗ اور لوگوں کو بھی دعوت دیں ۔ تقریریں وغیرہ کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے ملیں اور [highlight txtcolor=”#3ebf37″]مذہب سے ہٹ کر گپ شپ لگائیں ۔[/highlight]

[highlight txtcolor=”#3ebf37″]اس طرح کی دعوت گھروں میں بھی کی جا سکتی ہے[/highlight] ۔ گھر میں سب سے پہلے ان رشتہ داروں ، پڑوسیوں یا دوستوں کو دعوت دیں جن سے آپ ناراض ہیں ۔

کوشش کریں کہ اگر آپ کے اڑوس پڑوس میں [highlight txtcolor=”#3ebf37″]آپ سے مخلتف کسی دوسرے مذہب یا فرقے کا کوئی شخص یا گھرانہ رہتا ہے[/highlight] تو اسے اس دعوت میں ضرور بلائیں ۔ ان کے ہاتھ دھلوائیں ۔ کم از کم ساتھ گھروں میں حسب استطاعت کھانا ،میٹھا ، کوئی پھل ضرور بھجوائیں ۔ پورا سماج مسلمان ہونے پر اور اپنے پڑوس میں مسلمانوں کے ہونے پر فخر کرے گا ۔

میں قسمیہ اور حلفیہ کہتا ہوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس عمل سے انتہائی خوش ہوں گے ۔ اللہ تعالی آپ کا ذکر فرشتوں کی مجلس میں کریں گے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انبیاّ علیھم السلام، صحابہ اکرام اور اہلبیت عظام کی مجلس میں بڑے فخر سے اپنی امت کا ذکر کریں گے ۔ [highlight txtcolor=”#3ebf37″]اگر نہ ہوئے تو روز حشر آپ اس خرچے کے عوض مجھ سے میری نیکیاں لے لیجیے گا ۔[/highlight]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے