پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 20 کروڑ ڈالر کی کمی اور آئی ایم ایف کے خدشات

کراچی: سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر ملنے کے باوجود اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 20 کروڑ ڈالر کمی واقع ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 نومبر تک ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 71 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں جب کہ مرکزی بینک کے ذخائر 7 ارب 28 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔

مرکزی بینک کے مطابق سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر 19 نومبر کو موصول ہوئے، وصولی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 72 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق سعودی عرب سے ملنے والے ایک ارب ڈالر استعمال نہیں کیے جا سکیں گے۔

[pullquote]پاکستانی معیشت کے حوالے سے آئی ایم ایف کے خدشات[/pullquote]

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ تعلیم اور بجلی کے شعبوں میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ ممکن بنایا جاسکتا ہے، ترقی پذیر ملکوں کو جی ڈی پی میں اضافے کیلئے قانون کی عملداری کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔

آئی ایم ایف نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ شمالی افریقا،افغانستان اور پاکستان جیسے ممالک میں ہر سال لاکھوں نوجوان افرادی قوت میں اضافہ کررہے ہیں۔اس سے مالیاتی وسائل سکڑ رہے ہیں اور معیشت کو درپیش خدشات بڑھتے جارہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں انفرااسٹرکچر، تعلیم اور گورننس میں نجی سرمایہ کاری کے ذریعے تبدیلی لانا ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے میں اسکولوں میں داخلے کی شرح 50 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔ اس شرح کو ابھرتی منڈی کی سطح پر لاکر جی ڈی پی میں ایک فیصد اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق اسی طرح بجلی کی فراہمی یقینی بناکر سرمایہ کاری میں اضافے اور قانون کی عملداری کے ذریعے جی ڈی پی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مزید نجی سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی شعبے میں اوسط اعلیٰ درجے تک بہتری لاکر جی ڈی پی کا تقریباً 2 فیصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے