سوشل میڈیا کا استعمال اور ہمارا رویہ

ذرائع ابلاغ سے مراد وہ تمام ذرائع ہیں جس کے ذریعے ہم اپنی بات دوسروں تک پہنچاتے ہیں، انگریزی میں اسے "میڈیا ” کہاجاتاہے ۔

میڈیا کی پھر مختلف قسمیں ہیں : پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا، سوشل میڈیا کا مطلب ہے انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے اپنی بات دوسروں تک پہنچانا ۔ پھر یہ عام ہے وڈیو کے ذریعے ہو، بلاگ کی صورت میں ہو، کارٹون کی شکل میں ہو یا پھر کالم کی صورت میں ہو۔

اس وقت دو ویب سائٹ فیسبک اور ٹوئٹر انتہائی مشہور اور معروف ہیں۔ ٹوئٹر پر مختصر پیغام اپنے چاہنے والوں کے نام پہنچایا جاتا ہے اور فیسبک پر طویل پیغام کے ساتھ ساتھ مختصر پیغام بھی پہنچایا جاسکتا ہے ۔ اور اپنی فرینڈ لسٹ میں موجود دوستوں کے ساتھ ٹیکسٹ میسج، وائس میسج اور وڈیو پیغام کے ذریعے رابطہ بھی قائم کیا جاسکتا ہے۔

سوشل میڈیا جو اس وقت ہر ایک کی جیب میں پہنچ چکا ہے جس سے کروڑوں لوگ وابستہ ہیں، بلکہ اگر آبادی کی لحاظ سے اس کو الگ ملک شمار کیا جائے تو یہ دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن جائے گا، سوشل میڈیا نے لوگوں کے درمیان فاصلے انتہائی کم کردئیے ، ہزاروں میل دور اپنے پیاروں کے ساتھ وڈیوکال کے ذریعے تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے، صرف تبادلہ خیال ہی نہیں بلکہ پاکستانی تو اب اس پر شادیاں بھی کرنے لگے ہیں، سوشل میڈیا نے لوگوں کو کاروبار کے مواقع بھی خوب فراہم کردئیے ہیں، گھر بیٹھے ہمارے کئی یار دوست "سلاجیت اور شہد” کا کاروبار اسی کے ذریعے کر رہے ہیں، اس کے ذریعے اپنی کمپنی اور پراڈکٹ کی تشہیر بھی باآسانی کی جاسکتی ہے، سب سے اہم بات اسکی یہ ہیکہ "فکری اور نظریاتی جنگ” کے لئے یہ آسان ترین اور محفوظ ترین سرزمین ہے، جہاں بقاعدہ جتھوں اور گروہوں کی صورت میں مختلف الخیال لوگ باہم دست و گریبان ہیں، اس کی طاقت میڈیا کی دوسری قسموں کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ چکی ہے حتی کہ اب ملکوں کے تخت بھی الٹ کرکے رکھ دیتا ہے ۔ دیگر ممالک کی طرح اس شتر بے مہار کے لئے وطن عزیز میں بھی قواعد وضوابط عمل میں لائے جارہے ہیں تاکہ اس کے منفی اثرات اور استعمال کو روکاجاسکے ، جس میں ہر بندہ اپنی کہی ہوئی بات، لکھی ہوئی تحریر کا ذمہ دار ہوگا، ملکی مفادات یا قومی قوانین کے خلاف شئیر کی ہوئی پوسٹ پر بھی سخت سزا کا سامناہوسکتاہے، بلکہ بعض لوگ تو اسی کی وجہ سے ایک ایک سال کی سزا بھگت کر بھی آگئے۔

سوشل میڈیا صرف وقت کا ضیاع ہے ان لوگوں کے لئے جو اس کو ٹائم پاس کے لئے استعمال کرتے ہیں، پروپیگنڈے کا ذریعہ ہے ان لوگوں کے لئے جو دنیا کی امن اور آشتی کو تباہ کرنے کا تہیہ کرچکے ہیں، وقت کا بہترین ہتھیار ہے ان لوگوں کے لئے جو اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اسے استعمال کرتے ہیں، یہ فیصلہ ” استعمال کرنے والے کے استعمال پر ہے ” ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے