شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

احتساب عدالت کے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کے مطابق آشیانہ کرپشن کیس میں نیب کا تفتیشی افسر شہباز شریف کے دیئے گئے آخری جسمانی ریمانڈ میں کوئی پیش رفت نہیں دکھا سکا۔

فیصلے میں لکھا ہے کہ جاری کیس کی بنیاد دستاویزی شواہد پر مبنی ہے جو پہلے ہی عدالت میں ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے اور عدالت میں اس کیس کا عبوری ریفرنس بھی دائر ہوچکا ہے جو کہ زیرا التواء ہے لہٰذا مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جاتا ہے۔

تحریری فیصلے میں شہباز شریف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل پر کمیشن کی کرپشن، کک بیکس اور مالی فوائد حاصل کرنا ثابت نہیں ہوسکا لہٰذا شہباز شریف کا مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔

6 دسمبر کو احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی تحویل میں ہیں جن کا متعدد بار جسمانی ریمانڈ لیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے