اب نیند میں بھی میسج

پنسلوانیا: اگر آپ کے دوست کی جانب سے آپ کو ٹیکسٹ کچھ اس طرح موصول ہو:

[pullquote]Me kal aapsoo n,, milne aa veggird ;’fuelme[/pullquote]

تو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ایک نفسیاتی کیفیت کا شاخسانہ ہوسکتا ہے۔

اس نہ سمجھ آنے والے ٹیکسٹ میسج کو ایک نئے مرض سے تعبیر کیا جارہا ہے جسے عین نیند میں باتیں کرنے کی طرح نیند میں ٹیکسٹ کرنے کی ایک کیفیت کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جس میں لوگ فون اٹھاتے ہیں، ان لاک کرتے ہیں، دوست کا انتخاب کرتے ہیں، میسج لکھ کر اسے سینڈ کردیتے ہیں اور یہ سب کچھ نیند میں ہوتا ہے۔ اس میں میسج لکھنے والا آنکھیں بھی نہیں کھولتا اور اسے ’سلیپ ٹیکسٹ‘ کا نام دیا جارہا ہے جس میں لکھا جانے والا پیغام بے معنی اور گڑبڑ ہوتا ہے۔

اگرچہ یہ عجیب بات لگتی ہے کہ لیکن آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ ٹیکسٹ کرنے والے کو یاد بھی نہیں رہتا کہ اس نے کسی کو کوئی پیغام بھیجا ہے۔ اس کیفیت کو پیرا سومنیا کی ایک قسم قرار دیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ لوگ سوتے میں عجیب و غریب کام کرنے کے عادی ہوں تاہم یہ کیفیت کم ازکم مغربی ممالک میں ہماری توقع سے زیادہ عام ہوتی جارہی ہے۔

اس ضمن میں پینسلوانیا میں وِلانووا یونیورسٹی کے ماہرین نے کالج کے 372 طلبا و طالبات سے نیند اور فون کے استعمال کے بارے میں سوالات کیے تو ان میں سے 26 فیصد افراد نے کہا کہ وہ کسی موقع پر نیند میں بھی میسج بھیجتے ہیں۔ ٹیکسٹ کرنے والوں کی اکثریت رات کو فون اپنے پاس رکھ کر سوتی ہے اور ایک تعداد اس سے بچنے کے لیے بستر کے درمیان سوتی ہے اور فون کو دور رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔

ماہرین نے اس کیفیت پر مزید تحقیق کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ فون کو خود سے دور رکھیں یا فون مکمل آف کرکے سوئیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے