ساحل کو آلودہ کرنے کے ذمہ داروں کا پتا لگا لیا گیا

کراچی: مبارک ولیج کے ساحل کو آلودہ کرنے کے ذمہ داروں کا پتا لگا لیا گیا۔

رواں سال اکتوبر میں مبارک ولیج کے سمندر میں تیل بہنے کے باعث ساحل بری طرح آلودہ ہوگیا تھا جس کی صفائی میں کئی روز لگ گئے تھے۔

ساحل پر تیل آنے کے ذمہ داروں کا پتالگا لیا گیا ہے اور وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کے مطابق مبارک ولیج پر تیل رساؤ کا باعث جہاز بنا۔

علی زیدی کا کہنا ہے کہ مبارک ولیج کے ساحل پر تیل گڈانی جانے والے جہاز نے پھینکا تھا اور جہاز کے کپتان نے جان بوجھ کر تیل مبارک ولیج کے سمندر میں پھینکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو کپتان کیخلاف انکوائری کی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایجنٹ اور جہاز کے مالک کیخلاف بھی انکوائری کی ہدایت کی ہے۔

مبارک ولیج کے ساحل پر تیل کے باعث شدید آلودگی سے مچھلیوں سمیت دیگر آبی حیات کو نقصان پہنچا تھا اور اسی وجہ سے ماہی گیروں کا روزگار بھی متاثر ہوا تھا۔

بلوچستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور میری ٹائم کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مبارک ولیج کے ساحل سے ملنے والا تیل پاکستان میں کوئی بھی ریفائنری استعمال نہیں کرتی۔

تحقیقیاتی رپورٹ کے مطابق ساحل پر آنے والا تیل بنکر آئل تھا جو بحری جہاز ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مبارک ولیج سے ملنے والے تیل کے نمونوں کا لیبارٹری ٹیسٹ کروایا گیا جس میں بائیکو کی پائپ لائن سے تیل کا رساؤ نہ ہونے کی تصدیق ہوئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے