مسلسل کھجلی کا علاج روشنی سے ممکن

روم: ایکزیما اور مسلسل خارش انسان کو بے حال کردیتی ہے اور اب ممکنہ طور پر اس کا علاج روشنی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

روم میں واقع مالیکیولر بایولوجی لیبارٹری (ای ایم بی ایل) کے ماہرین نے مسلسل تحقیق سے دیرینہ خارش کا ایک نیا اور کم تکلیف دہ علاج دریافت کیا ہے۔ جب چوہوں پر ان کا علاج کیا گیا تو اس کے بہت مؤثر نتائج برآمد ہوئے۔ اس طریقہ علاج کی انسانوں پر افادیت کے بعد تکلیف دہ ایکزیما سمیت کئی امراض کی راہ ہموار ہوسکے گی۔

17 درسمبر کو نیچر بایو میڈیکل انجینئرنگ میں شائع ایک رپورٹ میں سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اس طریقہ علاج میں روشنی سے حساس بعض کیمیکل جسم میں داخل کیے جاتے ہیں جو فوری طور پر بیرونی جلد پر کھجلی کی وجہ بننے والے اعصابی خلیات (نروسیلز) سے جڑ جاتے ہیں۔

تجرباتی طور پر خارش کے شکار چوہوں میں کیمیکل ٹیکوں کی مدد سے شامل کیا گیا۔ اس کے بعد نزد زیریں سرخ (نیئر انفرا ریڈ لائٹ) جلد پر ڈالی گئی۔ اس روشنی کی بدولت خارش کی وجہ بننے والے اعصاب جلد کی اوپری سطح سے دور ہوگئے اور چوہوں کی کھجلی ختم ہوگئی۔

یہاں ایک بات ضروری ہے کہ انسان اور چوہوں میں کھجلی کی وجہ بننے والا مالیکیول یکساں ہوتے ہیں جو ایک طرح کا پروٹین ہے اور اس کا نام انٹرلیوکِن 31 (آئی ایل 31) ہے۔ اسے وضع کرنے والے سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ایک مرتبہ انجکشن اور روشنی ڈالنے کے بعد کئی مہینوں کے لیے خارش سے نجات مل جاتی ہے اور اب یہ علاج انسانوں پر آزمائش کے لیے تیار ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ تجربہ گاہ میں اس علاج کے بعد چوہوں پر کوئی منفی اثر نہ ہوا اور ان کی جلد روز بہ روز بہتر ہوتی چلی گئی اور خارش بتدریج کم ہوتی گئی اور امید ہے اس سے ایکزیما جیسے پریشان کن مرض کا علاج بھی ممکن ہوسکے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے