بھارتی اخبار کا مودی سرکار پر طنز

کشمیر کے دہشتگرد اور کیرالہ کے عقیدت مند: بھارتی اخبار کا مودی سرکار پر طنز

مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت پر اب خود بھارتی اخبارات بھی بولنا شروع ہو گئے ہیں۔

گزشتہ روز بھارت کے ایک نامور انگریزی اخبار ‘دی ٹیلی گراف’ نے بھی اس موضوع کو اپنی شہ سرخی بنایا اور ریاست کیرالہ میں ہندو انتہاپسندوں کے ہنگامے کی ایک تصویر شائع کی اور لکھا کہ ‘کشمیر میں ہم انہیں مارتے ہیں۔کیرالہ میں ہم انہیں عقیدت مند کہتے ہیں’۔

نریندر مودی کی انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے حالیہ دور اقتدار میں بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی سرگرمیوں اور مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی فوج کے مظالم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

بھارت میں بڑھتی انتہا پسند پر وہاں کی نامور شخصیات جیسا کہ سابق بھارتی چیف جسٹس مرکنڈے کٹجو اور اداکار نصیرالدین شاہ بھی مودی حکومت کی جانب سے انتہاپسند ہندوؤں کو کھلی چھوٹ دیے جانے پر تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

‘دی ٹیلی گراف’ نے پسچیم بنگال (یا مغربی بنگال) سے شائع ہونے والے اپنے شمارے کی شہ سرخی میں کشمیر اور جنوبی کیرالہ کی ریاستوں میں پولیس کے رویوں میں پائے جانے والے فرق کو بیان کیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے کیرالہ کے سبریمالہ مندر میں خواتین کو داخلے کی اجازت دیے جانے کے بعد سے ریاست میں حالات کشیدہ ہیں۔

ٹیلی گراف نے اپنی شہ سرخی”کشمیر میں ہم انہیں مارتے ہیں۔کیرالہ میں ہم انہیں عقیدت مند کہتے ہیں”کے ساتھ انتہا پسند جماعت سنگ پریوار کے احتجاج کی تصویر بھی شائع کی ہے۔

اخبار نے ہیڈلائن کے ساتھ اپنے مضمون میں بھی ‘سنگ پریوار ‘کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مندر میں خواتین کے داخلے پر احتجاج اور زبردستی شہر بند کرانے کو ‘غنڈہ گردی ‘قرار دیا۔

ٹیلی گراف کی مذکورہ ہیڈلائن اور مضمون کو مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بھارت کے نامور صحافیوں اور سیاسی رہنماؤں کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے