منگل : 08 جنوری 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]امریکی وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ کے دورے کا آغاز کر دیا[/pullquote]

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مشرق وسطیٰ کا اپنا آٹھ روزہ دورہ شروع کر دیا ہے۔ وہ اپنے اس دورے کی پہلی منزل اردن پہنچ گئے ہیں۔ اردن سمیت کئی ممالک میں وہ مقامی رہنماؤں سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کریں گے۔ پومپیو عمان کے بعد قاہرہ، ابوظہبی، دوحہ، ریاض، مسقط اور کویت سٹی بھی جائیں گے۔ واشنگٹن میں وزارت خارجہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پومپیو اپنے اس دورے کے دوران عراقی دارالحکومت بغداد بھی جا سکتے ہیں۔ پومپیو کے دورے سے قبل وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن بھی اسرائیل اور ترکی کے دورے مکمل کر چکے ہیں۔

[pullquote]انتہائی دائیں بازو کی جرمن سیاسی جماعت کے علاقائی رہنما حملے میں زخمی[/pullquote]

انتہائی دائیں بازو کی جرمن سیاسی جماعت الٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ (AfD) کے ایک مقامی لیڈر شمال مغربی شہر بریمن میں چند افراد کی طرف سے کیے گئے ایک حملے میں زخمی ہو گئے۔ زخمی رہنما فرانک ماگنِٹس جرمنی کی وفاقی پارلیمان کے رکن بھی ہیں۔ ان پر یہ حملہ پیر کی شام بریمن میں ایک مقامی تھیٹر کے قریب کیا گیا۔ اے ایف ڈی کے مطابق ماگنِٹس پر حملہ تین نقاب پوش افراد نے اُس وقت کیا جب وہ ایک اخباری تقریب سے واپس جانے والے تھے۔ حملہ آوروں نے انہیں لکڑی کے ایک ڈنڈے سے پیٹنے کے علاوہ مُکوں اور ٹھوکروں سے بھی مارا۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

[pullquote]بھارتی تفتیشی ایجنسی کے برخاست سربراہ کو سپریم کورٹ نے بحال کر دیا[/pullquote]

بھارتی عدالت عظمیٰ نے ملک کے مرکزی تفتیشی ادارے کے برخاست شدہ سربراہ الوک ورما کو بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ورما کو مودی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن کے سربراہ کے منصب سے ہٹا دیا تھا۔ اس حکومتی اقدام کے خلاف ورما نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی۔ برخاستگی کے فیصلے کے حق میں ملکی حکومت کا کہنا تھا کہ الوک ورما اور اس ادارے کے نائب سربراہ راکیش استھانا کے درمیان جھگڑا انتہائی سنگین صورت اختیار کر گیا تھا اور ادارے کے حق میں یہی فیصلہ بہتر تھا۔ مودی حکومت کے اس فیصلے پر اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے شدید تنقید کی تھی۔ الوک ورما کی مدت ملازمت رواں مہینے کی اکتیس تاریخ کو ختم ہو رہی ہے۔

[pullquote]سیاسی پناہ کی مسترد درخواست گزار افغانوں کی جرمنی سے واپسی[/pullquote]

جرمنی سے ایک خصوصی پرواز کے ذریعے ایسے چھتیس افغان تارکین وطن کو کابل پہنچا دیا گیا ہے، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں جرمن حکام نے مسترد کر دی تھیں۔ ان افغان باشندوں کو میونخ کے ہوائی اڈے سے واپس بھیجا گیا۔ سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد ملک بدر کیے جانے والے افغان تارکین وطن کا یہ بیسواں گروپ تھا، جو جرمنی سے منگل کی صبح کابل پہنچا۔ اس طرح جرمنی سے اب تک 475 افغان تارکین وطن کو واپس افغانستان پہنچایا جا چکا ہے۔ جرمنی میں انسانی حقوق کے کئی گروپ ان تارکین وطن کی واپسی پر تنقید کرتے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک افغانستان کے حالات ابھی تک خطرناک ہیں۔

[pullquote]ایرانی وزیر خارجہ بھارت کے دورے پر نئی دہلی میں[/pullquote]

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے بھارت کے ایک دورے کے دوران کہا کہ ایران بھارت کے ساتھ گہرے تجارتی روابط کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ ظریف نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین امریکی پابندیوں کے تناظر میں تجارتی معاملات کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کر پائی اور اسی لیے تہران حکومت نے دوسرے امکانات پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کے مطابق یورپی یونین نے ایران کے ساتھ ممکنہ تجارت میں ادائیگیوں کے معاملے میں کچھ پیش رفت تو کی ہے تاہم وہ ابھی توقعات کے مطابق نہیں ہے۔ نئی دہلی میں ظریف نے کئی حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں کیں۔ بھارت اپنی ضروریات کا اسّی فیصد خام تیل ایران سے درآمد کرتا ہے۔

[pullquote]بھارت سے روہنگیا مہاجرین فرار ہو کر بنگلہ دیش پہنچنے لگے[/pullquote]

بھارت میں پناہ لیے ہوئے درجنوں روہنگیا مسلمان مہاجرین راہِ فرار اختیار کرتے ہوئے بنگلہ دیش پہنچنے لگے ہیں۔ بھارتی سرحد پر بنگلہ دیش میں داخل ہونے والے ان مہاجرین کو فی الحال حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے۔ بھارت سے فرار ہونے والے روہنگیا مہاجرین کو ڈر ہے کہ انہیں بیدخل کر کے میانمار حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا۔ سن 2018 کے دوران میانمار سے بھارت پہنچنے والے 230 روہنگیا مہاجرین کو بھارت پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ یہ بھی اہم ہے کہ بھارت کے انتہا پسند ہندو گروپوں کا مطالبہ ہے کہ ان روہنگیا مہاجرین کو ایک ساتھ بیدخل کر کے میانمار حکومت کے حوالے کیا جائے۔

[pullquote]سعودی لڑکی کے معاملے پر تھائی اور سعودی حکام کی ملاقات[/pullquote]

سعودی ٹین ایجر رہف محمد القنون کے معاملے پر تھائی لینڈ کی امیگریشن پولیس کے سربراہ سے سعودی سفارت خانے کے ناظم الامور نے ملاقات کی ہے۔ تھائی امیگریشن پولیس کے سربراہ نے رپورٹرز کو بتایا کہ اس ملاقات کے دوران سعودی سفارتی حکام نے تھائی لینڈ حکومت کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں ممالک کا اس معاملے موقف یکساں ہے کہ لڑکی کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔ بنکاک میں سعودی عرب کے سفارت خانے کی جانب سے تردید کی گئی ہے کہ اُس کے کسی اہلکار نے رہف القنون کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں لیا ہے۔

[pullquote]بھارتی شہریت دینے کے خلاف آسام میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ[/pullquote]

بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں ہزاروں افراد اُس احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے، جو علاقے کے مختلف اقلیتی گروپوں کو بھارتی شہریت دینے کے خلاف تھا۔ بھارتی شہریت حاصل کرنے والے اقلیتی گروپوں میں مسلمان تارکین وطن کو شامل نہیں کیا گیا۔ جن افراد کو بھارت کی شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اُن میں ہندو، عیسائی اور سکھ افراد شامل ہیں۔ یہ افراد پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے نقل مکانی کر کے بھارت منتقل ہوئے ہیں۔ ان تارکین وطن کو بھارت میں قیام کرتے ہوئے چھ برس سے زائد عرصہ بھی ہو چکا ہے۔ اس قانونی مسودے کی آسام میں شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔

[pullquote]افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور[/pullquote]

امریکا اور افغان طالبان کے درمیان بدھ نو جنوری کو قطری دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا ایک اور دور ہو گا۔ اس دو روزہ میٹنگ میں امریکا کے خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد طالبان نمائندوں کے ساتھ افغانستان میں قیام امن کے امکانات پر توجہ دیں گے۔ یہ اس نوعیت کا چوتھا مذاکراتی راؤنڈ ہے۔ طالبان کے ایک نمائندے نے شناخت مخفی رکھتے ہوئے بتایا کہ مشاورت کے بعد اُن کے نمائندے امریکی سفیر کے ساتھ خلیجی ریاست کے دارالحکومت میں ملاقات کریں گے۔ ایک سینیئر طالبان اہلکار کے مطابق دوحہ بات چیت میں کابل حکومت کا کوئی وفد شریک نہیں ہو گا۔ افغان طالبان نے ماضی میں کابل حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کی کئی پیشکشوں کو مسترد کر دیا تھا۔

[pullquote]شمالی کوریا کے لیڈر چین کے دورے پر[/pullquote]

کمیونسٹ ملک شمالی کوریا کے لیڈر چیئرمین کم جونگ اُن چینی دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔ وہ آج منگل کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ایک ملاقات میں باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی صورت حال پر گفتگو کریں گے۔ کم جونگ اُن آج منگل کے روز اپنے چوتھے دورہٴ چین کے سلسلے میں ایک خصوصی ٹرین کے ذریعے بیجنگ ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ اُن کی آمد پر ریلوے اسٹیشن پر سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔ چینی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے سپریم لیڈر جمعرات تک چین میں قیام کریں گے۔ اس کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ شمالی کوریائی اور امریکی لیڈروں کی دوسری میٹنگ کی راہ بھی اس دورے سے ہموار ہو سکتی ہے۔

[pullquote]امریکا نے بات چیت کے لیے رابطہ کیا تھا، مشیر ایرانی سپریم لیڈر[/pullquote]

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ایک انتہائی اہم مشیر علی شام خانی نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے رابطہ کیا تھا۔ شام خانی نے مزید واضح کیا کہ یہ رابطہ اُن کے ساتھ اُن کے گزشتہ برس دسمبر میں ہونے والے دورہٴ افغانستان کے دوران کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے اس بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ کس امریکی اہلکار نے امریکا اور ایران کے درمیان بات چیت شروع کرنے کی درخواست کی تھی۔ علی شام خانی ایرانی سپریم لیڈر کے قریبی مشیر ہونے کے علاوہ اُن کی تشکیل کی گئی قومی سلامتی کی کونسل کے سیکرٹری ہیں۔ علی شام خانی کا بیان نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے رپورٹ کیا ہے۔

[pullquote]امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ[/pullquote]

وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ پیر سات جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔ اس گفتگو میں دونوں لیڈروں نے امریکا اور بھارت کے تجارتی خسارے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ افغانستان کی صورت حال پر تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ اطراف نے امریکی بھارتی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ ٹرمپ اور مودی نے ٹیلی فون پر سکیورٹی امور کے معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور بحر الکاہل کے خطے میں پائے جانے والے سلامتی کے خدشات پر بھی توجہ مرکوز کی۔

[pullquote]چینی و امریکی وفود کے مابین تجارتی مذاکرات جاری[/pullquote]

امریکا کا تجارتی وفد ان دنوں چینی دارالحکومت میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ تجارتی تنازعے کے تناظر میں بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ برس ارجنٹائنی دارالحکومت بیونس آئرس میں چینی و امریکی صدور کی جی ٹوئنٹی سمٹ کے دوران ہونے والی ملاقات کے بعد یہ دونوں ملکوں کے وفود کا پہلا براہ راست مذاکراتی سلسلہ ہے۔ امریکی وفد کی قیادت امریکی تجارت کے نائب نمائندے جیفری گیرش کر رہے ہیں۔ اُن کے ہمراہ خزانہ، کامرس، زراعت اور توانائی کے شعبوں کے ماہرین شامل ہیں۔ ان مذاکرات میں کئی ایسے معاملات زیربحث لائے جا رہے ہیں، جن پر دونوں ممالک شدید اختلافات رکھتے ہیں۔ چینی و امریکی بات چیت کے حوالے سے فریقین کی جانب سے کسی قسم کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے