امریکی صدر کا قوم سے خطاب، میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا عزم

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کے دوران میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر اور منشیات کی روک تھام کی ضرورت پر ایک مرتبہ پھر زور دیا جب کہ ان کی تقریر کو مخالفین کی جانب سے اسکرپٹڈ خطاب کہا جارہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 45ویں صدر کی حیثیت سے قوم سے خطاب کیا جس کے دوران انہوں نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ میکسیکو کی سرحد پر انسانی بحران جنم لے رہا ہے جو دل اور روح کا بحران ہے۔

اوول آفس میں تقریر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دیوار کی تعمیر صحیح اور غلط، انصاف اور ناانصافی کے درمیان فرق کا انتخاب ہے، ڈیموکریٹس وائٹ ہاؤس دوبارہ آئیں اور مذاکرات کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ غیر اخلاقی ہے کہ سیاستدان اس پر کچھ نہیں کر رہے۔

یاد رہے کہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے 5 بلین ڈالرز کے فنڈز کا تقاضا کر رہے ہیں جب کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی جارہی ہے۔

امریکا بھر میں جزوی طور پر حکومتی شٹ ڈاؤن کیا جارہا ہے جس کو 18 روز گزر گئے اور حکمراں جماعت ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان کئی مذاکرات کے دور ہوچکے ہیں جو بے سود ثابت ہوئے۔

ڈیموکریٹس سے تعلق رکھنے والے ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکیوں کو یرغمال بنانے سے روکنا ہوگا اور مصنوعی بحران کو روکتے ہوئے حکومت کو لازمی اپنا کام کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ امریکا میں جزوی شٹ ڈاؤن کے باعث 9 مختلف محکموں کے 8 لاکھ وفاقی ورکرز اور متعدد اینجسیوں کے ورکرز کام نہیں کر رہے، شٹ ڈاؤن کے باعث امیگریشن نظام بری طرح متاثر ہے اور عدالتی نظام بھی شدید بحرانی صورتحال کا شکار ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے