عمران خان نے مسائل کی بنیادی وجہ بتا دی

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ مسائل کی بنیادی وجہ قیام پاکستان کے وژن پر نہ چلنا ہے۔

وزیرِاعظم عمران خان سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے ملاقات کی۔ ملاقات میں شرکاء نے وزیرِاعظم کو بالخصوص بلوچستان کی ترقی اور عوام کے مسائل سے آگاہ کیا۔

اس دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے نئے پاکستان کا تصور دیا ہے اور ریاست مدینہ کی بات میں ان اصولوں کی بات کرتے ہیں جو ریاست مدینہ کی بنیاد تھے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرہ اس وقت ترقی کرتا ہے جب قانون کی عملداری اور یکساں اطلاق ہو لیکن پاکستان میں یہ چیز نظر آتی ہے کہ طاقتور اور کمزور کیلئے مختلف قوانین ہیں۔

سیاسی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی سے شور اٹھ رہا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے، آپ سیاسی لیڈر ہیں تو آپ پر فرض ہے کہ اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیں کیوں کہ ڈکٹیٹر شپ کے برعکس جمہوریت میں لیڈر جواب دہ ہوتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں جو شور مچ رہا ہے اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ کیسے احتساب کی جرات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کی بنیادی وجہ یہ ہےکہ پاکستان کے قیام کے وژن پر نہیں چلے، ماضی میں بلوچستان کی پرواہ ہی نہیں کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور بلوچستان کی معدنی دولت پورے پاکستان کو اٹھا سکتی ہے، سی پیک سے بلوچستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور بلوچستان میں اسکِل ڈویلپمنٹ کیلئے چین سے مدد لے رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پینے کے پانی کی کمی کے حل کیلئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔

ملکی معاشی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام وترقی کیلئے خصوصی اقدامات کے نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور درآمدات میں کمی آرہی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ حکومت کا سب سے اہم ترین منصوبہ ہے جو کہ ملک میں گھروں کی کمی کو پورا کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نوکریوں میں بلوچستان کے کوٹے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا، کوئٹہ میں کینسر کے علاج کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سے مکمل طور پر رابطے میں ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے