بدھ: 16 جنوری 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]اقوام متحدہ کے شام کے لیے مقرر نئے سفیر دمشق پہنچ گئے[/pullquote]

شام کے لیے اقوام متحدہ کے نئے خصوصی مندوب گیئر پیڈرسن نئی امن تجاویز کے ساتھ دمشق پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے شامی وزیر خارجہ ولید المعلم کے علاوہ بعض اعلیٰ شامی حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ولید المعلم نے پیڈرسن کے ساتھ بھرپور تعاون کی حامی بھری۔ گیئر پیڈرسن نے دمشق پہنچنے پر کوئی تفصیلی بیان جاری نہیں کیا۔ منصب سنبھالنے کے بعد یہ اُن کا پہلا دورہ ہے۔ ناروے کے اس تجربہ کار سفارتکار کو اشٹیفان ڈے مستورا کی جگہ تعینات کیا گیا ہے۔ پیڈرسن چوتھے مندوب ہیں، جنہیں شام کے حالات میں بہتری لانے کا مشکل فریضہ سونپا گیا ہے۔

[pullquote]یونانی حکومت کو عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا[/pullquote]

یونان کی بائیں بازو کی حکومت کے خلاف بدھ سولہ جنوری کے پارلیمانی اجلاس تحریک عدم اعتماد پیش کی جا سکتی ہے۔ ایسا امکان ہے کہ وزیراعظم الیکسس سِپراس حکومت انتہائی معمولی اکثریت سے اس تحریک عدم اعتماد سے بچ جائے گی۔ یہ تحریک عدم اعتماد یورپی ملک مقدونیہ کے لیے نئے نام شمالی مقدونیہ کو قبول کرنے پر پیش کی جائے گی۔ اسی معاملے پر الیکسس سپراس کی حکومت کے اتحادیوں نے اُن سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ عدم اعتماد کی قرارداد منظور ہونے کی صورت میں نئے عام انتخابات کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

[pullquote]جاپان دوسری عالمی جنگ کے نتائج تسلیم کرے، روسی وزیر خارجہ[/pullquote]

روس کے وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ جاپان کو دوسری عالمی جنگ کے ختم ہونے کے بعد کی صورت حال اور نتائج کو تسلیم کر لینا چاہیے۔ اپنے اس بیان میں لاوروف نے تاہم اس بات سے انکار کیا کہ وہ جاپان اور روس کے درمیان متنازعہ معاملات پر بات چیت شروع کرنے کے لیے ٹوکیو حکومت پر کوئی دباؤ بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ جاپان اور روس کے درمیان متنازعہ جزائر پر بات چیت شروع کرنے کے لیے کوئی پیشگی شرائط تجویز نہیں کی گئی ہیں۔ دوسری جانب جاپان دوسری عالمی جنگ کے بعد جنوبی کُوریلس جزائر پر روسی قبضے کو ختم کرانے کے متحرک ہے۔

[pullquote]’کھیل کھیلنا‘ بند کریں، جرمن وزیر خارجہ کا بریگزٹ کے حوالے سے رد عمل[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کا حل نکالنے کے لیے ابھی بہت وقت موجود ہے تاہم اب ’کھیل کھیلنے کا وقت نہیں رہا‘۔ برطانوی پارلیمان میں بریگزٹ ڈیل کے معاملے پر ووٹنگ کے بعد ہائیکو ماس کا کہنا تھا برطانیہ اور یورپی یونین میں نئے مذاکرات کی ضرورت ہے۔ ماس نے ڈوئچ لینڈ فُنک نشریاتی ادارے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی تاریخ کو آگے بڑھانے کے امکان پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایسی کوئی درخواست یورپی یونین تک پہنچتی ہے تو یہ بلاک اس پر غور کرے گا۔

[pullquote]طالبان کی امریکا سے رابطہ کاری ختم کرنے کی دھمکی[/pullquote]

افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ رابطوں کے سلسلے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ شام جاری کیے گئے بیان میں واضح کیا گیا کہ امریکی سفیر کے علاقائی دورے سے مذاکراتی عمل کو تقویت حاصل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغانستان کے لیے مقرر خصوصی امریکی سفیر زلمے خلیل زاد افغان دارالحکومت پہنچے ہوئے ہیں۔ وہ بھارت، متحدہ عرب امارات اور چین کے دورے مکمل کرنے کے بعد کابل پہنچے ہیں۔ خلیل زاد نے کابل میں قیام کے دوران افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتوں میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے راؤنڈ پر بات کی ہے۔

[pullquote]شمالی کوریائی وزیر خارجہ کی امریکا روانگی[/pullquote]

شمالی کوریا کے تین اعلیٰ حکومتی اہلکار امریکا کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔ ان میں وزیر خارجہ کم یونگ چول بھی شامل ہیں۔ چول جمعرات سترہ جنوری کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ چول اور پومپیو کی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن کے درمیان ہونے والی ممکنہ دوسری سمٹ کے وقت اور مقام کو زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔ جنوبی کوریائی نیوز ایجنسی یونہوپ نے شمالی کوریا اور امریکا کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں جوہری ہتھیاروں سے دستبرداری کے معاملے پر مزید پیش رفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

[pullquote]کینیا: ہوٹل کمپلیکس پر عسکریت پسندوں کا حملہ، کم از کم 15 ہلاک[/pullquote]

کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے ایک بڑے ہوٹل کمپلیکس پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 15 افراد مارے گئے ہیں۔ کینیا کی وزارت داخلہ کے مطابق تمام دہشت گردوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے۔ منگل کی شب شروع ہونے والے اس حملے کے بعد اس ہوٹل کے ارد گرد کا علاقہ دھماکوں اور بھاری فائرنگ سے گونج اٹھا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری صومالیہ سے تعلق رکھنے والی شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کی ہے۔ حملے کا نشانہ بننے والے DusitD2 نامی کمپلیکس میں فائیو اسٹار ہوٹل کے علاوہ بینک اور دفاتر بھی موجود ہیں۔ کینیا کی وزارت داخلہ کے مطابق ان عمارات کو سکیورٹی دستوں نے بارہ گھنٹوں سے زائد جاری رہنے والی فوجی کارروائی کے بعد محفوظ بنا لیا ہے۔

[pullquote]بحیرہ جنوبی چین میں امریکا اور برطانیہ کی پہلی مشترکہ فوجی مشقیں[/pullquote]

امریکا اور برطانیہ نے بحیرہ جنوبی چین میں چھ روزہ مشترکہ جنگی مشقیں بدھ سولہ جنوری کو مکمل کر لی ہیں۔ ان بحری فوجی مشقوں میں امریکی بحریہ کا ایک میزائل بردار جنگی بحری جہاز اور برطانوی جنگی بحری جہاز شریک ہوئے۔ امریکی جنگی بحری جہاز جاپان میں متعین ہے جب کہ برطانوی بحری جہاز ایشیائی ممالک کے فوجی دورے پر ہے۔ امریکی بحریہ کے ترجمان کے مطابق حالیہ تاریخ میں ایسی جنگی مشقوں کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ حکومت کے تعمیر کیے گئے جزیروں کے تناظر میں فوجی مشقوں کو غیر معمولی اہمیت دی گئی ہے۔

[pullquote]بریگزٹ ڈیل کی عدم منظوری، برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد[/pullquote]

برطانیہ کی وزیراعظم ٹریزا مَے کی بریگزٹ ڈیل کو برطانوی پارلیمنٹ نے نامنظور کر دیا ہے۔ اس کے بعد اب انہیں تحریک عدم اعتماد کا بھی سامنا ہے۔ عدم اعتماد کی قرارداد پر رائے شماری آج بدھ کو ہو رہی ہے۔ بریگزٹ ڈیل کی مخالفت میں برطانوی پارلیمنٹ کے 432 اراکین نے ووٹ ڈالا اور حمایت میں 202 ووٹ پڑے۔ ٹریزا مَے کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج شام سات بجے ہو گی۔ بریگزٹ ڈیل کی عدم منظوری کے فوری بعد یہ تحریک اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربین نے پیش کی، جو عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عدم اعتماد کی اس تحریک کی کامیابی کی توقع کم گئی ہے۔

[pullquote]بریگزٹ ڈیل کی ناکامی کے بعد یورپی یونین کا ردعمل[/pullquote]

یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر کے مطابق اب برطانوی حکومت پر لازم ہو گیا ہے کہ وہ جلد از جلد مستقبل کے حوالے سے اپنی پالیسی کا تعین کرے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ شب برطانوی پارلیمنٹ کی طرف سے وزیراعظم ٹریزا مَے کی طے کردہ بریگزٹ ڈیل کو نا منظور کرنے کے بعد کہی۔ یورپی یونین کی جانب سے کہا گیا کہ اخراج کی ڈیل ایک مناسب کمپرومائز تھا اور بہترین معاہدہ خیال کیا گیا تھا۔ برسلز سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈیل سے یورپی شہریوں اور کاروباری حلقوں کو برطانیہ کے اخراج کی صورت میں کم سے کم نقصان پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ یونین کے مطابق ڈیل کی منظوری سے ہی برطانیہ کا مناسب اخراج ممکن تھا۔

[pullquote]آئیوری کوسٹ کے لیڈر کو بین الاقوامی عدالت نے بری کر دیا[/pullquote]

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی فوجداری عدالت نے افریقی ملک آئیوری کوسٹ کے سابق صدر لاراں باگبو کو جنگی جرائم کے الزام سے بری کر دیا ہے۔ وہ سن 2011 سے عدالتی تحویل میں تھے۔ انٹرنیشنل کورٹ نے تہتر سالہ افریقی سیاسی لیڈر کو عدم ثبوت اور ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کیا۔ عدالتی بینچ کے سربراہ جج کیونو تارفُوسر نے فیصلہ سناتے ہوئے لاراں باگبو کے علاوہ اُن کے معاون چارلس گُوڈے کو بھی رہا کرنے کا حکم سنایا۔ فیصلہ سناتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ تین رکنی بینچ کے سبھی جج اس پر متفق ہیں کہ استغاثہ ان دونوں افراد کے خلاف مناسب ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔

[pullquote]وینزویلا کی پارلیمان نے صدر مادورو کی صدارت کو غیر قانونی قرار دے دیا[/pullquote]

وینزویلا کی پارلیمان نے نکولاس مادورو کی صدارت کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ ملکی پارلیمان کے سربراہ خُوان گوئیڈو کے مطابق آئین کی بالادستی کو بحال کرنا وقت کی ضرورت ہے دوسری طرف اپوزیشن کی طرف سے عبوری طور پر صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔ اپوزیشن نے نئے انتخابات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ مادورو نے شدید مظاہروں کے باوجود گزشتہ ہفتے دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھایا تھا۔ ان کی طرف سے کرائے جانے والے انتخابات کو بہت سی حکومتوں کی طرف سے غیر جمہوری قرار دیا گیا تھا۔ مادورو نے دستوری ترامیم سے پارلیمنٹ کے اختیارات کو محدود کر دیا تھا۔

[pullquote]سابق میکسیکن صدر نے 100 ملین ڈالر رشوت لی، عینی شاہد[/pullquote]

نیویارک میں دنیا کے بدنام ترین اسمگلر الچاپو گُوزمان کے خلاف جاری مقدمے کی سماعت کے دوران ایک عینی شاہد نے انکشاف کیا ہے کہ سابق میکسیکن صدر اینریق پینا نیٹو نے 100 ملین ڈالر رشوت کے طور پر لیے تھے۔ عینی شاہد ایلیکس سیفیونٹِس الچاپو کے قریبی ساتھی اور مشیر رہے ہیں۔ سیفیونٹس کے مطابق الچاپو نے اکتوبر سن 2012 میں پینیا نیٹو کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے کچھ روز قبل یہ رقم ادا کی تھی۔ صدر نیٹو دسمبر 2018 تک میکسکو کے صدر رہے ہیں۔ الچاپو کو میکسیکو میں گرفتار کرنے کے بعد امریکا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے