امریکی شخص نے زندگی بھر کی جمع پونجی دوسروں کیلئے وقف کر دی

ایلن نیمین نے اپنی تمام دولت بے آسرا بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے چھوڑی۔فوٹو کریڈٹ؛ امارات ڈاٹ کام
عام طور سے لوگ اپنے لیے جیتے ہیں، اپنی زندگی کی خواہشیں اور آسائشیں پوری کرنے کے لیے پیسہ کماتے رہتے ہیں۔ اپنے بعد وہ اپنے بچوں کو بہتر زندگی دینے کے لیے بہت کچھ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو دوسروں کے لیے جیتے ہیں اور جو کچھ جمع کرتے ہیں وہ اپنے لیے نہیں دوسروں کے بچوں کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔

ایسا ہی ایک شخص ایلن نیمین ہے جس نے زندگی بھر جو کچھ کمایا وہ بے آسرا بچوں کے لیے چھوڑ دیا۔

واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن ایلن نیمین کا کینسر کی وجہ سے 63 برس کی عمر میں انتقال ہوا تو انہوں نے اپنے پیچھے ایک کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی بھاری رقم چھوڑی۔

ایلین یہ دولت غریب، بھوکے، معذور اور بے آسرا بچوں کے فلاحی کاموں کے لیے چھوڑ کر گئے۔

ایلن نیمین کے دوستوں کے مطابق اسے بچوں سے بہت پیار تھا اسی لیے وہ ہر ممکن طریقے سے اضافی محنت کر کے پیسے جمع کرتا رہا تاکہ بے آسرا بچوں کی مدد ہو سکے۔

ایلین کا ایک معذور بڑا بھائی تھا جس کی معذوری نے اسے بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا تھا۔

نیمین نے بطور ایک بینکر تو نوکری کی ہی لیکن ساتھ ساتھ تین اضافی نوکریاں بھی کرتا رہا۔ اس طرح سے اس نے کافی پیسے جمع کر لیے تھے اور ان پیسوں کو کئی منافع بخش کاموں میں بھی لگایا ہوا تھا تاکہ اس کی دولت بڑھتی رہے۔ اس کے علاوہ انہیں وراثت میں بھی کافی دولت ملی تھی۔

اُن کے دوستوں کے مطابق ایلن نیمین کو بزرگی الاؤنس ملنے کی بہت خوشی ہوئی تھی کیونکہ اس طرح سے وہ کچھ کپڑے رعایت پر خرید سکتا تھا اور مزید بچت کر سکتا تھا۔

دوستوں کا کہنا ہے کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ اپنے دوست ایلن کے متعلق بہت کم جانتے تھے۔ کئی ایسے ادارے جنھیں ایلن نیمین نے اپنی دولت میں سے فلاحی کاموں کے لیے حصہ دیا تھا اُن کا بھی کہنا ہے کہ وہ تعاون سے ایلن کو نہیں جانتے تھے۔

نیمین نے نومولود بچوں کے فلاحی ادارے پیڈیاٹرک انٹیرم کیئر سینٹر کے لیے 25 لاکھ ڈالر چھوڑے، یہ ادارہ ایسے نومولود بچوں کا خیال رکھتا ہے جن کی مائیں نشے کی عادی ہوں۔

اس ادارے نے اتنی بڑی رقم سے جگہ کے مالکانہ حقوق حاصل کیے اور بچوں کو لانے لے جانے کے لیے ایک گاڑی خریدی۔

ادارے کی سربراہ ڈرینین کا کہنا ہے کہ یہ ایسا معجزہ ہے جس کی میں نے ہمیشہ سے خواہش کی تھی، کاش کہ میں اس شخص سے مل سکتی۔

دوسرے اداروں نے بھی نیمین کی جانب سے دی گئی رقم سے ہونے والی مدد کو بہت سراہا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے