جمعرات : 17 جنوری2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]مے کے ’بریگزٹ پلان بی‘ پر ووٹنگ انتیس جنوری کو[/pullquote]

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کے بریگزٹ ’پلان بی‘ پر ووٹنگ انتیس جنوری کو ہو گی۔ برطانوی پارلیمان کے ایوان زیریں ’دارالعوام‘ میں مے کی جماعت کی پارلیمانی رہنما آندریا لیڈسم نے جمعرات کو بتایا کہ انتیس جنوری کو اس پلان پر گفتگو کے بعد ارکان پارلیمان اس پر رائے شماری کریں گے۔ برطانوی پارلیمان نے مے کے بریگزٹ منصوبے کو دو دن قبل مسترد کیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کر دی گئی تھی۔ تاہم مے پارلیمان کا اعتماد جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔

[pullquote]گھانا میں صحافی کا قتل[/pullquote]

گھانا میں ایک انڈر کور صحافی احمد حسین کو دارالحکومت آکرا میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ حسین اور ان کی ساتھی صحافی انس اریمیاؤ انس نے ملکی فٹ بال فیڈریشن میں بدعنوانی کے ایک بڑے اسکینڈل کو عام کیا تھا، جس کے باعث گھانا فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر کو استعفیٰ دینا پڑا تھا جبکہ کئی دیگر آفیشلز اور ریفریز پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ پولیس نے بتایا ہے کہ نامعلوم افراد حسین کو ہلاک کر کے فرار ہو گئے۔

[pullquote]سعودی عرب کو جرمن ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی برقرار رہے گی[/pullquote]

سعودی عرب کو جرمنی کی طرف سے ہتھیاروں کی فراہمی پر آئندہ بھی پابندی رہے گی۔ جرمن وزارت اقتصادیات کی ایک ترجمان نے بتایا کہ جرمنی آئندہ بھی ملکی اسلحہ ساز اداروں کو ریاض کو کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کی فروخت یا ترسیل کی اجازت نہیں دے گا۔ ساتھ ہی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ فی الحال یہ واضح نہیں کہ ریاض کے خلاف جرمنی کی یہ پابندی کب تک جاری رہے گی۔ جرمنی نے یہ پابندی گزشتہ برس اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں قتل کے بعد لگائی تھی۔

[pullquote]جرمن ہتھیاروں کی برآمدات میں واضح کمی[/pullquote]

گزشتہ برس جرمنی سے بیرونی دنیا کے لیے اسلحے کی برآمدات میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ وفاقی وزارت اقتصادیات نے بتایا کہ پچھلے سال جرمن ہتھیاروں کی برآمدات میں 22.7 فیصد کی کمی ہوئی۔ اعداد و شمار کے مطابق 2018ء میں کُل تقریباﹰ 4.83 ارب یورو کے ہتھیار برآمد کیے گئے جبکہ 2017ء میں ایسی برآمدات کی سالانہ مالیت قریب 6.23 ارب یورو رہی تھی۔ جرمنی میں اسلحہ سازی کی ملکی صنعت حکومت کی اجازت کے بعد ہی اپنی عسکری مصنوعات برآمد کر سکتی ہے۔

[pullquote]شام میں قیام امن کی نئی کوششیں، پیڈریسن ایچ این سی سے ملیں گے[/pullquote]

اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے شام گیئر پیڈریسن سعودی عرب کے دورے کے دوران شامی اپوزیشن گروپ ’اعلیٰ مذاکراتی کمیٹی‘ HNC کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ جمعے کو ہونے والی اس میٹنگ میں شام کی موجودہ صورتحال اور قیام امن پر گفتگو کی جائے گی۔ HNC کو سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے، جس میں شامی اپوزیشن کے متعدد گروپ شامل ہیں۔

[pullquote]کوششیں جاری رکھوں گی، برطانوی وزیر اعظم[/pullquote]

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے بریگزٹ ڈیل پر حمایت حاصل کرنے کی خاطر اپوزیشن رہنماؤں سے تازہ رابطے شروع کر دیے ہیں۔ پارلیمان میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی خاطر وہ اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔ اسی بریگزٹ ڈیل کی عدم منظوری کی وجہ سے ہی اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن نے مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔ اب مے کو اکیس جنوری تک پارلیمان میں نیا بریگزٹ منصوبہ پیش کرنا ہو گا۔

[pullquote]مشرق وسطیٰ کے لیے ٹرمپ کا منصوبہ اسرائیلی میڈیا میں جاری[/pullquote]

اعلیٰ امریکی مذاکرات کار جیسن گرین بلاٹ نے اسرائیلی میڈیا میں جاری ہونے والی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ امن منصوبے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ جیسن گرین بلاٹ اپنی ایک ٹوئٹ میں اسرائیلی میڈیا کی اس رپورٹ کو غلط قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی کم لوگ اس مجوزہ منصوبے سے واقف ہیں۔ چینل 13 کے مطابق اس منصوبے کے تحت فلسطینی ریاست کا پچاسی تا نوے فیصد حصہ مغربی اردن کے علاقوں پر مشتمل ہو گا۔

[pullquote]اعلیٰ شمالی کوریا وفد امریکا روانہ، میڈیا[/pullquote]

شمالی کوریا کے اعلیٰ عہدیدار کم یونگ چول بیجنگ پہنچ گئے ہیں، جہاں سے وہ آج جمعرات کو واشنگٹن روانہ ہوں گے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق کمیونسٹ ریاست کے سابق خفیہ چیف چول کے اس دورے کا مقصد شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین دوسری ملاقات کی تیاری ہے۔ ان کے ہمراہ دو دیگرا علیٰ رہنما بھی ہیں۔ تاہم امریکا اور شمالی کوریا کی طرف سے چول کے اس دورے کے بارے میں سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

[pullquote]ترکی سے ہالنیڈ کی ایک صحافی کی ملک بدری[/pullquote]

ترک حکومت نے ایک ولندیزی خاتون صحافی کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس صحافی کو ترک پولیس نے اس وقت حراست میں لیا، جب وہ امیگریشن دفتر میں اپنے ویزے کی مدت میں توسیع کے لیے پہنچی تھی۔ یہ خاتون ایمسٹرڈیم کے ایک کاروباری اخبار کے لیے کام کرتی تھیں۔ اس اخبار نے تاہم ملک بدری کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ ترکی میں 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد متعدد صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ کئی نشریاتی ادارے بھی بند ہو چکے ہیں۔

[pullquote]بریگزٹ میں تاخیر ناگزیر ہو چکی ہے، ٹونی بلیئر[/pullquote]

سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے کہا ہے کہ بریگزٹ کے عمل میں تاخیر اب ناگزیر ہو چکی ہے۔ بلیئر نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر ان کی حکومت ہوتی تو وہ یورپی یونین سے انخلاء کے عمل میں تاخیر کی شرائط پر مذاکرات شروع بھی کر چکے ہوتے۔ بریگزٹ معاہدے پر اتفاق نہ ہو سکنے کی وجہ سے قدامت پسند حکمران جماعت میں بھی تقسیم نمایاں ہو چکی ہے۔

[pullquote]ایتھوپیا میں بس حادثہ، سولہ افراد ہلاک[/pullquote]

ایتھوپیا میں ایک بس حادثے کے نتیجے میں سولہ افراد ہلاک جبکہ دس شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ سرکاری میڈیا نے جمعرات کے دن بتایا ہے کہ یہ حادثہ بدھ کو ایسٹ وولگے نامی علاقے میں رونما ہوا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق اس حادثے کی وجہ بس کے اسٹیرنگ میں خرابی بنی۔ اس افریقی ملک میں ایسے حادثات کے باعث سالانہ سینکڑوں افراد مارے جاتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے