عام گھریلو چیزیں بھی کینسر اور عارضہ قلب کی وجہ بن سکتی ہیں، تحقیق

منی سوٹا: نئی امریکی تحقیق سے یہ تشویش ناک بات سامنے آئی ہے کہ صفائی ستھرائی اور عام گھریلو اشیا میں ڈائی کلورو فینولز (ڈی سی پی) اور دیگر ایسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو دل کے امراض اور سرطان کے خطرے سے خالی نہیں۔

جرنل آف اوکیوپیشنل اینڈ اینوائرمینٹل میڈیسن میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک جانب تو اینٹی بیکٹیریا مصنوعات، بو دور کرنے والی اشیا اور ٹوتھ پیسٹ وغیرہ میں ڈی سی پی عام پایا جاتا ہے تو دوسری جانب ان میں خطرناک ٹرائی کلوسان بھی عام موجود ہوتا ہے۔

یہ بات قابل غور رہے کہ ٹرائی کلوسان کی تباہیوں پر پہلے بھی بہت کچھ لکھا اور کہا گیا ہے اور اب کئی ممالک نے اس کیمیکل پر پابندی لگادی ہے جو شیمپو سے لے کر ٹوتھ پیسٹ تک درجنوں اشیا میں عام استعمال ہوتا ہے۔

اس حوالے سے یونیورسٹی آف مِنی سوٹا اسکول آف پبلک ہیلتھ نے نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشنل ایگزامنیشن سروے کے تحت ایک سروے کیا ہے۔ اس میں 3,617 افراد شریک ہوئے جس میں تمام شرکا نے سوال نامے بھرے۔

شرکا سے ان کے بیمار ہونے کے بارے میں پوچھا گیا اور ان کی پیشاب کے نمونوں میں دو طرح کے کیمیکل 2,5-DCP اور 2,4-DCP کی مقدار نوٹ کی گئی۔

جن شرکا کے پیشاب میں 2,5-DCP کی مقدار زیادہ تھی ان میں دل کے امراض اور تمام کینسروں کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔ تاہم 2,4-DCP میں ایسی کوئی بات نوٹ نہیں کی گئی۔ دونوں کیمیکلز سے پھیپھڑوں کا مرض، سانس میں تکلیف، تھائی رائیڈ غدود کا عارضہ اور امراضِ جگر جیسی کوئی بیماری سامنے نہیں آئی۔

شرکا میں موجود 81 فیصد افراد میں دونوں اقسام کے ڈی سی پی کی موجودگی دیکھی گئی جو پریشان کن ہے اور ماہرین نے اس پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے