عالمی اسلامی یونیورسٹی اسلام آبادنے فکری بنیادوں پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیےاقدامات کیے.ڈاکٹر الشیخ احمد یوسف الدرویش صدر اسلامی یونیورسٹی

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر الشیخ احمد یوسف الدرویش نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کئی عشروں سے سماجی ،معاشی ، ثقافتی اور مذہبی رشتوں میں بندھےہوئے ہیں . انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات معاشی حوالے سے اب مزید مستحکم ہو نے جا رہے ہیں ۔ وہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آمد کی تیاریوں کے حوالے ملکی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور دانشوروں سے گفتگو کر رہے تھے . اس موقع پر یونیورسٹی کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر منیر احمد اور پروفیسر ڈاکٹر طاہر خلیلی سمیت یونیورسٹی کی اہم انتظامی شخصیات بھی موجود تھیں .

انہوں نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان اہل پاکستان کے ساتھ خاص محبت اور عقیدت کا اظہار ہے جس طرح اہل پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر الشیخ احمد یوسف الدرویش نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی انٹرنیشنل یونیورسٹی ہے جس میں پاکستان سمیت کئی ممالک کے بائیس ہزار طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں جن میں بارہ ہزار طالبات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاص پالیسی اور سوچ کی وجہ سے میڈیا میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے اور یونیورسٹی کا علمی احترام قائم نہیں کیا جاتا . انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی پوری دنیا میں پاکستان کا تعارف ہے .

ڈاکٹر الشیخ احمد یوسف الدرویش نے کہا کہ یونیورسٹی نے فکری بنیادوں پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے ۔ فکری انحرافات کے خاتمے کے لیے فکری لٹریچر تیار کیا گیا ۔ پیغام پاکستان، پولیو کے خاتمے ، خواتین کی تعلیم سمیت یونیورسٹی کے کئی ایسے اقدامات ہیں جن کی وجہ سے یونیورسٹی کو معاشرے میں اہم مقام دیا جاتا ہے . انہوں نے بتایا کہ اسلامی یونیورسٹی کے اساتذہ کلاس میں تدریس سے پہلے طلبہ کی فکری اور اخلاقی تربیت کا اہتمام بھی کرتے ہیں ۔ جو لوگ دہشت گردی میں ملوث ہیں وہ کسی نہ کسی فکر یا عقیدے سے وابستہ ہیں ۔ ان کا فکری رد کر نے کے لیے یونیورسٹی میں اکثر کانفرنسز اور سیمیناروں کاانعقاد کیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقبال انٹرنیشنل سنٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ نے دہشت گردی اور فکری انحطاط کے خاتمے کے لیے ایک سال میں پورے ملک میں ایک سو بیس سے زائد پروگراموں کا انعقاد کیا. انہوں نے بتایا کہ ادارے نے ملک کی معروف علمی اور تحقیقی شخصیات سے مختلف فکری موضوعات پر پچاس سے زائد کتابیں لکھوا کر شائع کرائیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے