اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہٹلر کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل کے پیچھے اس وقت کے فلسطینی مفتی امین الحسینی کا ہاتھ ہے۔
مارا ہٹلر نے،مرے یہودی،یہ ہے تاریخ مگر مارا ہٹلر نے،مروایا فلسطینیوں نے ، یہ ہے وہ سفید جھوٹ جو نیتن یاہو کے منہ سے نکلا۔
نیتن یاہو جن کا سچ یہ ہے کہ جھوٹ بولنے میں ان کا ثانی نہیں،جو غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر مظالم کا سب سے بڑا مجرم ہے،یہودیوں پر مظالم کی بات کرتے ہوئے بھی اس کا بغض سامنے آگیا۔
مقبوضہ بیت المقدس کے مفتی امین الحسینی پر ہولوکاسٹ کے منصوبہ ساز کا الزام تھوپ دیا،یعنی آدھی دنیا کو اپنے پیچھے لگانے والا ایڈولف ہٹلر اپنے فیصلوں کے لیے بیت المقدس کے مفتی کا محتاج تھا۔
مفتی امین الحسینی نے کہا کہ یہودیوں کو قتل کردو،ہٹلر نے نہ سوچا نہ سمجھا،بس لکیر کے فقیر نے گیس چیمبرز بنوائے اور صرف مفتی امین الحسینی کے کہنے پر بقول اسرائیلیوں کے لاکھوں یہودیوں کو مار ڈالا،لوگ گوئبلز کو جھوٹوں کا بادشاہ کہتے ہیں نیتن یاہو تو اس سے بھی آگے کی شے نکلے