امریکی صدر نےمسئلہ کشمیر پرمصالحت سےانکارکردیاہے:بی بی سی

nawazبرطانوی خبررساں ادارےنےدعوی کیاہےکہ امریکی صدر نےمسئلہ کشمیر پرمصالحت سےانکارکردیاہےجبکہ فرانسیسی خبررساں ادارےنےدعویٰ کیاہےکہ نوازاوباما ملاقات میں نیوکلیئر دہشتگردی کےخطرےپربات کی گئی ۔نیوکلیئرامور پرسمجھوتہ تونہیں ہوا مگر اس معاملےپر بات چیت جاری رکھنےکاعزم کیاگیا۔

نوازاوباماملاقات کےبارےمیں فرانسیسی خبررساں ادارے کا کہناہےکہ امریکی صدرنےزوردیا کہ حقانی نیٹ ورک اورلشکر طیبہ جیسی تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ صدراوباما نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ان گروہوں کےخلاف بھی کارروائی کرے جو پرامن مذاکرات کو ثبوتاز کرتےہیں اور خطےکوآگ میں جھونکناچاہتےہیں۔

بی بی سی کےمطابق امریکی انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے لشکر طیبہ اور اس کے حامی دھڑوں کے خلاف کارروائی کرنے کے وعدے کو ایک نئی پہل قرار دیا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی کشمیر مسئلے پر مصالحت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

صدر اوباما کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کے لیے صرف اس صورت میں راضی ہوں گے جب بھارت اور پاکستان دونوں اس کے لیے تیار ہوں۔لائن آف کنٹرول کی نگرانی کے لیے میکانزم پربھی بھارت اور پاکستان دونوں ہی کو تیار ہونا ہوگا۔یروشلم پوسٹ کے مطابق صدراوباما نے تاکید کی کہ پاکستان نیوکلیئرہتھیاروں کےپروگرام میں ایسی پیشرفت سےگریزکرے جس سےخطرات اورعدم استحکام بڑھنےکااندیشہ ہو۔

نیویارک ٹائمز کےمطابق واشنگٹن کواس بات پرتشویش ہےکہ پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی کےموقع پر پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کانیانظام تیارکررہاہےجن میں چھوٹےٹیکٹکیل ہتھیاربھی شامل ہیں۔اخبارکےمطابق دونوں رہ نماوں نے امریکیوں کی بازیابی سےمتعلق اقدامات پربھی بات چیت کی۔ اہلکارکانام ظاہرنہ کرتےہوئے اخبارنےدعویٰ کیا کہ خطےمیں امریکی یرغمالیوں کی ایک چھوٹی سےتعدادہے مگرسیکیورٹی وجوہات کےسببب انکی تفصیل ظاہرنہیں کی جاسکتی۔

واشنگٹن ٹائمز کےمطابق دونوں رہ نماؤں نےدفاعی تعلقات مضبوط کرنےپر بات کی جبکہ ٹائمز آف انڈیا کادعوی ہے کہ امریکا نے کراچی ،فاٹااوربلوچستان میں مداخلت سےمتعلق پاکستان کےڈوزئیرکواہمیت نہیں دی۔بھارتی اخبارکےمطابق پاکستان نےایساہی ڈوزئیر اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل بان کی مون نہیں بلکہ انکے چیف آف اسٹاف کوپچھلےماہ دیاتھا۔اورانہوں نے بھی اسےنظراندازکردیاتھا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے