پاک بھارت ٹینشن اور امن کی فاختہ

برصغیر پاک و ہند میں جب سے گورا تقسیم کر کے گیا ہے تب سے مسائل کاآغاز ہوا۔ انگریز آزادی کی ڈیمانڈ کے آگے مجبور تو ہوگیا مگر غلط تقسیم کر کے اس نے فساد کا ایسا بیج بو دیا جس کی فصل پاکستان اور بھارت کی کئی نسلیں کاٹ چکی اور کاٹ رہی ہیں۔ پوری دنیا میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تناﺅ کی خبر کونیا نہیں سمجھا جاتا۔ کشمیر کے مسئلے پر سب سے پہلی جنگ ہوئی اس کے بعد دو بڑی جنگیں اور پھر کارگل کا واقعہ۔ جنر ل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور اٹل بہیاری واجپائی کے دور میں بھی فوجیں بارڈ رپر لگ گئیں ،اس کے بعد سے چند دنوں قبل پیدا ہونے والی صورت حال کو سب سے خطرناک قرار دیا جاسکتاہے ۔

ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارت کی اشتعال انگیزیاں تو ہوتی رہتیں ہیں مگر بھارت نے فضائی حملہ کرکے پاکستان کو کھلا چیلنج کر دیا تھا۔ جس سے پوری قوم ایک دن کے لئے پریشان ضرور ہوگئی تھی مگرا گلے ہی رو ز ہماری بہادر افواج نے حساب سود سمیت چکا دیا۔ بھار تی طیارے رات کے اندھیرے میں آئے اورتین منٹ کے بعد دم دبا کر بھاگ نکلے ۔ کوئی مقابلہ نہیں ہوا، آمنا سامنا نہیں ہوا ۔ اسے چوری چھپے آنا جانا کہتے ہیں حملہ کہنا بھی غلط ہوگا۔ بھارتی طیاروں نے واپسی کا راستہ آسان کرنے کےلے اپنا لوڈ بھی پھینک دیا ، درختوں پر بارود گھر اور چند درختوں کو نقصان پہنچا، بھارتی میڈیا نے شور مچا دیا کہ پلوامہ میں مارنے جانے والے بھارتی فوجیوں کا بدلہ لے لیا گیا ہے اور انہوں نے پاکستان کے اندر گھس کر تین سو سے زائد دہشتگردوں کو مار دیا ہے ۔اس دعوے کا نہ کوئی سر نہ پیر او رسفید جھوٹ کو خود بھارتی فوج اوران کے حکام کے لئے ثابت کرنا مشکل ہوگیا۔ بھارتی حکام اب اپنے ہی میڈیا سے منہ چھپائے پھرتے رہے کہ وہ کیا جواب دیں ،کیا ثبوت دیں ۔

جلتی پر تیل کا کام پاکستا ن نے کیا۔ جب دوسرے ہی روز پاکستانی فضائیہ کے دن کے اجالے میں کئے گئے وار سے دو بھارتی طیارے زمین بوس ہوگئے ۔ان کے پائلٹ ابھی نندن کو زندہ گرفتار بھی کرلیا گیا ۔ مار گرائے گئے طیاروں کا ملبہ پوری دنیا نے دیکھا او رزندہ گرفتا ر کئے گئے بھارتی پائلٹ کی ویڈیو بھی پوری دنیا میں وائرل ہوگئی ۔ بھارت کو پتہ چل گیا کہ حملہ کیسے ہوتا ہے اور اس کے نتئجے میں جب دشمن کا نقصان ہوتو کیسے سامنے لایا جاتاہے ۔ بھارتی میڈیا اب پوچھنے لگا کہ جناب پاکستان نے تو ملبہ بھی دکھا دیا اور پائلٹ بھی پیش کردیا ، آپ نے تین سو بندے مارے کوئی ایک فوٹو ہی دکھا دیں ۔بھارتی میڈیا کو جب کوئی جواب نہ مل سکا تو وہ جھوٹ بول کر اپنے مردہ ضمیر کو تسلیاں دے رہاہے ۔مضحکہ خیز بات ہے کہ انہوں نے اپنے ہی طیارے کے تباہ شدہ حصے کو جس کی تصاویر بھی پاکستان کی جانب سے جاری کی گئیں ، پاکستانی طیارہ ظاہر کر کے اپنے عوام کو طفل تسلیاں دینا شروع کردی ہیں ، بھارتی فوج کی ایک او ربے وقوفی اسوقت پکڑی گئی جب ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی دعوے کے انہوں نے پاکستانی ایف سولہ طیارہ مار گرایا ہے ، بتایا کہ اس آپریشن میں پاکستان نے ایف سولہ استعمال ہی نہیں کئے ۔

سوشل میڈیا پر بھی دونوں ملکوں کے شہریوں کے درمیان لفظی جنگ کا تبادلہ ہوا۔ پہلے روز بھارتی اوراگلے رو ز پاکستانیوں نے بھرپور جوش و جذبے کا مظاہر ہ کیا۔ پاکستانی فوج نے بھارت کے جنگی جنون کو وقتی طور پر ٹھنڈا کردیا ہے ۔ جب طیارے گرنے کی خبر ملی تو نریندر مودی پر سکتہ طاری تھا اور وہ ایک تقریب چھوڑ کر چلے گئے ۔وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی کہہ دیا کہ اب مزید لڑائی نہیں چاہتیں ۔بھارت نے جب اگریشن دکھایا تو اس کا جواب فوج نے دیا۔ جب انہوں نے امن کی بات کی تو پاکستانی وزیرا عظم عمران خان نے بھی امن کی بات کی ۔ پاکستا ن نے جنگ کے میدان میں اور سفارتی محاذ پر بھی برتری حاصل کی ہے ۔خود بھارتیوں کو سوشل میڈیا پر یہ کہتے سنا کہ آکسفورڈ کے گریجوایٹ وزیراعظم او رایک چائے بیچنے والے میں یہی فرق ہے کہ وہ امن کی بات کررہاہے اور مود ی اپنی انتخابی مہم کے لئے پاکستان کے ساتھ جنگی حالات پیدا کرکے ہیرو بننے کے چکر میں ہے ۔نریندر مودی کو اب سمجھ آگیا ہوگا کہ عوام کو بے وقوف بنانا اب آسان نہیں ہے ۔

وہ انتخاب بھی ہارے گا اور جنگ تو پہلے ہی روز ہار گیا۔ پاکستان ایک ایٹمی وقت ہے اور اپنا وفاع کرنا ہم خوب جانتے ہیں ۔ وطن کے تحفظ او ر دفاع کی بات ہوتو پاکستان کا ہر شہری سپاہی ہے ۔ اس کے باوجود ہم امن پسند ہیں ،امن چاہتے ہیں ۔ بھارت اگر چاہتہ ہے کہ پلوامہ جیسا واقعہ دوبارہ نہ ہو تو وہ اپنی کشمیر پالیسی پر نظر ثانی کرے ۔ کشمیریوں پر ظلم بند کرے ۔ بھارت اپنی فلموں سے ہی سبق سیکھے۔ اکثر بھارتی فلموں میں دکھایا جاتاہے کہ فلم کے ہیرو کے والدین کو بچپن میں کسی وڈیرے نے مارا ہوتا ہے او روہ بڑا ہو کر اس کابدلہ لینا چاہتاہے ۔ بھارت سوچے کہ جن کشمیرویوں کووہ اب تک مارتے چلے آرہے ہیں ان کے بچے اپنوں کابدلہ نہیں لیں گے ؟ بھارت کے ظلم کا جواب جب وہ دیتے ہیں اورپلوامہ جیسے واقعات ہوتے ہیں تو پھر کھسیانہ ہوکر پاکستان پر الزمات عائد کرتاہے ۔ اس روش کو اب ترک کرنا ہوگا ایسا نہ ہو امن کی فاختہ اس خطے سے ہمیشہ کے لئے اڑ جائے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے