بھارت میں لوگوں کی بڑی تعداد مشہور ملٹی نیشنل کمپنی یونی لیور کے خلاف کافی غم وغصے کااظہار کر رہے ہیں۔ ٹوئٹر پر #BoycottHindustanUnilever کا ٹرینڈ چل رہا ہے ۔ ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ایک دم لوگوں کی بڑی تعداد اس کمپنی کے بائیکاٹ کی دہائی دینے لگی ہے ۔
معاملہ کچھ یوں ہے کہ ہندستان یونی لیور نے 6مارچ 2019کو ایک ویڈیو اشتہار جاری کیا جس میں مدھیہ پردیش میں منعقد ہونے والے کھمب میلے کی عکاسی کی گئی ۔ اس میں ایک منظر دکھایا گیا جس میں ایک عمر رسیدہ شخص ہجوم میں اپنے بیٹے کا بازو تھامنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بیٹا اپنے باپ کو ہجوم میں چھوڑ کر آگے نکل جاتا ہے ۔ آگے اسے ایک چھوٹا سابچہ اور اس والد دکھائی دیتے ہیں ۔ یہاں اپنے بچے کو چادر کے پلو سے باندھتا ہے کہ کہیں ہجوم میں کھو نہ جائے ۔ یہ چیز اس نوجوان کو متاثر کرتی ہے تو وہ واپس اپنے والد کے پاس پہنچ جاتا ہے ۔ اس کا بوڑھا باپ ایک طرف بیٹھا ہوتا ہے ۔ جب یہ نوجوان وہاں پہنچتا ہے تو اس کے باپ کو چائے والا دو کپ ہاتھوں میں تھما رہا ہوتا ہے ۔ والد بیٹے کی جانب متوجہ ہو کر کہتا ہے کہ مجھے پتا تھا توضرور واپس آئے گا۔ اس بیچ یونی لیور اپنی چائے Red Label کا ڈبہ بھی دکھاتا ہے ۔ اس کے بعد یہ الفاظ اسکرین پر چلتے دکھائی دیتے ہیں :’’کھمب میلہ دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع ہے، اس مقدس اجتماع میں بہت سے لوگ اپنے بزرگوں کو تنہاچھوڑ جاتے ہیں۔آئیے اب کی بار کھمب میلے میں ہم ان افراد کا ہاتھ تھامیں جن کی وجہ سے آج ہم سب کچھ ہیں‘‘ ۔ہندستان یونی لیور نے اپنے ٹویٹر ہینڈلر سے یہ ویڈیو پوسٹ کی اور ساتھ #ApnoKoApnao ہیش ٹیگ بھی چلایا۔
.@RedLabelChai encourages us to hold the hands of those who made us who we are. Watch the heart-warming video #ApnoKoApnao pic.twitter.com/P3mZCsltmt
— Hindustan Unilever (@HUL_News) March 7, 2019
یونی لیور کی اشتہار سے تو یہ تاثر ابھرتا ہے کہ انہوں نےاپنی چائے کے اشتہار کے ساتھ اانسانی ہمدردی پر مبنی ایک پیغام دینے کی کوشش کی ہےلیکن اس کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اشتہار کے ذریعے ان کی توہین کی گئی ہے اور یہ تأثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ہم اپنے بزرگوں کو اس میلے میں بے یارومددگار پھینک دیتے ہیں۔
Let’s join hands & be social crusaders 4 our motherland.Use #OptForRealHindustaniProducts as a way 2 show this pseudo Indian company that we’re here 2 crush their ‘monopoly’.Dear @HUL_News, we’re civilized enough 2 kick your rear.#BoycottUnileverProducts #BoycottHindustanUnilever pic.twitter.com/1B3pE6XH1h
— Seemika Khanvilkar (@seemika_k) March 7, 2019
انڈیا کے شمالی شہر پریاگ راج (الہ آباد) ہر 12سال بعد کھمب میلہ منعقد ہوتا ہے جسے دنیا میں ہندوؤں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جاتا ہے۔اس میلے میں ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے کروڑوں لوگ شریگ ہوتے ہیں اور کئی دنوں تک وہاں مقدس غسل کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ دریائے گنگا اور جمنا کے سنگم کے مقام پر غسل کرنا ان کے گناہوں کو دھو دیتا ہے اوریہ ان کی نجات کا ذریعہ ہے۔