ہفتہ : 16 مارچ 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کرائسٹ چرچ، دائیں بازو کے انتہا پسند کے خلاف عدالتی کارروائی شروع[/pullquote]

نیوزی لینڈ میں دو مسجدوں پر حملہ کرنے والے دائیں بازو کے انتہا پسند کے خلاف باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ اٹھائیس سالہ ملزم برینٹن ٹیرنٹ کو جب ہفتے کے دن عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے ضمانت کی اپیل بھی نہ کی۔ عدالتی ذرائع کے مطابق اسے پانچ اپریل کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس پر اقدام قتل اور قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس مبینہ ملزم نے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملہ کرتے ہوئے انچاس افراد کو ہلاک جبکہ تقریباً پچاس کو زخمی کر دیا تھا۔

[pullquote]البانیا میں حکومت مخالف مظاہرے پرتشدد ہو گئے[/pullquote]

البانیا میں ہفتے کے دن منعقد کیے گئے حکومت مخالف مظاہرے پرتشدد رنگ اختیار کر گئے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ مظاہرین نے پارلیمان کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی اور انہیں منشتر کرنے کی خاطر آنسو گیس کے شیل برسائے گئے۔ اپوزیشن اتحاد کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم ایڈی راما مستعفی ہو جائیں جبکہ ملک میں غیرجانبدار اور شفاف انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ اپوزیشن راما حکومت پر الزام رکھتی ہے کہ یہ بدعنوان اور منظم جرائم پیشہ تنظیموں کے ساتھ رابطے استوار رکھے ہوئے ہے۔

[pullquote]سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں حملے کر سکتے ہیں، یمنی باغی[/pullquote]

یمن میں فعال ایران نواز حوثی باغیوں نے دھمکی دی ہے کہ وہ سودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ یہ تازہ دھمکی ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے، جب اقوام متحدہ فریقین میں جنگ بندی معاہدہ کرانے کی ایک نئی کوشش میں ہے۔ حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ ساری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس دشمن کی اہم اہداف کی معلومات موجود ہیں۔ یہ باغی ماضی میں بھی سعودی عرب میں راکٹ حملے کر چکے ہیں۔ یمن میں ان باغیوں کے خلاف سعودی عسکری اتحاد میں متحدہ عرب امارات بھی ایک اہم عسکری طاقت ہے۔

[pullquote]زمبابوے اور موزمبیق میں سائیکلون، درجنوں افراد ہلاک[/pullquote]

مشرقی زمبابوے اور وسطی موزمبیق میں طاتقور سائیکلون کی تباہی کاریوں کے نتیجے میں 43 افراد مارے گئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ سیلابی ریلوں کے باعث زمبابوے میں چالیس افراد لاپتہ بھی ہو گئے ہیں۔ جمعے کی رات آنے والی اس قدرتی آفت کی وجہ سے ان دونوں افریقی ممالک میں وسیع پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ امدادی کارکنوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس تباہی سے ہزاروں افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔ حکام کے مطابق امدادی اور ریسکیو کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔

[pullquote]باغہوز میں جہادیوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا، کرد فورسز[/pullquote]

امریکی حمایت یافتہ شامی جنگجوؤں نے کہا ہے کہ جہادیوں کے خلاف جاری کارروائی میں پیش قدمی ہوئی ہے۔ ہفتے کے دن بتایا گیا ہے کہ شمالی شام میں ان شدت پسندوں کے آخری اہم گڑھ باغہوز کا محاصرہ تنگ کر دیا گیا ہے۔ کرد اتحادی سیرین ڈیموکریٹک فورسز گزشتہ کئی ہفتوں سے ان جہادیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم شدت پسندوں کی طرف سے سخت مزاحمت دکھائی جا رہی ہے۔ اس کارروائی میں کرد فورسز کو امریکی عسکری تعاون بھی حاصل ہے۔

[pullquote]افغانستان کی صورت حال پر امریکی صدر کی قومی سلامتی کی ٹیم سے ملاقات[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نیشنل سکیورٹی ٹیم کے ساتھ افغانستان کے معاملات پر بند کمرے میں ایک ملاقات کی۔ جمعہ پندرہ مارچ کو ہونے والی اس میٹنگ میں طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات کے علاوہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی جیسے معاملات پر توجہ مرکوز رکھی گئی۔ اس اجلاس میں نائب صدر مائیک پینس، وزیر خارجہ مائیک پومپیو، سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہاسپل، قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن اور دیگر اعلیٰ اہلکار شریک ہوئے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک ذریعے نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ یہ ملاقات امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈ کوارٹرز پینٹاگون میں ہوئی۔

[pullquote]مشرقی افغانستان میں صحافی کا قتل[/pullquote]

افغان پولیس کے مطابق مشرقی افغانستان میں ایک مقامی ٹیلی وژن چینل سے منسلک صحافی سلطان محمود خیرخواہ کو قتل کر دیا گیا ہے۔ انہیں جمعے کی سہ پہر موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ اس قتل کی ذمہ داری تاحال کسی بھی عسکری گروپ نے قبول نہیں کی۔ ایک ہفتہ قبل یہی افغان صحافی ہلمند میں اپنی کار میں نصب کیے گئے ایک بم کے پھٹنے سے زخمی بھی ہو گیا تھا۔ سلطان محمود خیرخواہ کا تعلق ژمن ٹیلی وژن سے بتایا گیا ہے۔ مشرقی خوست کے علاقے میں افغان طالبان اور عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ دونوں سرگرم ہیں۔ گزشتہ برس افغانستان میں سترہ صحافی مارے گئے تھے۔

[pullquote]نئی مغربی پابندیاں منافقانہ ہیں، روس[/pullquote]

روسی وزارت خارجہ نے امریکا، کینیڈا اور یورپی یونین کی جانب سے عائد کی جانے والی نئی اقتصادی پابندیوں کو منافقانہ قرار دیا ہے۔ یہ پابندیاں اُن روسی اہلکاروں پر عائد کی گئی ہیں جو یوکرائن کے ساتھ گزشتہ برس کے بحری تنازعے میں ملوث تھے۔ ماسکو حکومت کے مطابق اس غیر دوستانہ رویے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ اس بیان میں واضح کیا گیا کہ کینیڈا اور امریکا نے جو پابندیاں عائد کی ہیں، اُن سے یہ دونوں ممالک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے۔ روس نے اکتیس مارچ کو یوکرائن میں صدارتی الیکشن میں یورپی یونین پر کییف حکومت کی حمایت کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

[pullquote]البانیہ میں حکومت مخالف مظاہرے میں ہزاروں افراد کی شرکت[/pullquote]

جنوب مشرقی یورپی ملک البانیہ کی اپوزیشن کے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔ مظاہرے کا انتظام ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت میں جمع اپوزیشن نے کیا۔ سوشلسٹ وزیراعظم ایڈی راما سے اپوزیشن نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن اراکینِ پارلیمنٹ اپنی اپنی پارلیمانی نشستیں چھوڑ چکے ہیں اور وزیراعظم سے مذاکرات کے لیے بھی راضی نہیں ہے۔ اپوزیشن راما حکومت پر الزام رکھتی ہے کہ یہ بدعنوان اور منظم جرائم پیشہ تنظیموں کے ساتھ رابطے استوار رکھے ہوئے ہے۔

[pullquote]مسعود اظہر کے معاملے پر چین بھارت سے مکالمت کا خواہش مند[/pullquote]

چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ عسکریت پسند گروپ جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرانے سے متعلق بھارت سمیت تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ رواں ہفتے کے دوران تیرہ مارچ کو عالمی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کر دینے سے متعلق ایک قرارداد کو چین نے ویٹو کر دیا تھا۔ اس پر بھارت نے گہری مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ چینی ویٹو کے بعد بھارت میں ایسے مطالبے بلند ہونا شروع ہو گئے کہ وہاں چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ امریکا نے بھی اس تناظر میں کہا تھا کہ قرارداد کے ویٹو کیے جانے سے علاقائی سلامتی اور امن کے مقاصد کو ٹھیس پہنچی تھی۔

[pullquote]امریکی صدر نے سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد ویٹو کر دی[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ پندرہ مارچ کو ملکی سینیٹ کی منظور کردہ اُس قرارداد کو ویٹو کر دیا، جس میں اُن کے نیشنل ایمرجنسی کے نفاذ کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ اس مناسبت سے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کانگریس کو اس طرح کی قرارداد منظور کرنے کی آزادی تو ہے لیکن ان کا فرض ایسی کسی قرارداد کو ویٹو کر دینا بھی ہے۔ امریکی سینیٹ میں میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے نافذ نیشنل ایمرجنسی کو مسترد کرنے کی قرارداد پر رائے شماری جمعرات کو ہوئی تھی۔ اس قرارداد کے حق میں 59 ووٹ ڈالے گئے تھے اور41 مخالفت میں۔ رائے شماری کے فوری بعد صدر ٹرمپ نے اپنی ایک لفظ کی ٹویٹ میں لکھا تھا، ’ویٹو۔‘

[pullquote]سلوواکیہ میں صدارتی انتخابات کے دوران رائے دہی جاری[/pullquote]

یورپی ملک سلوواکیہ میں آج ہفتے کے روز ملکی ووٹر نئے صدر کے انتخاب کے لیے رائے دہی میں حصہ لے رہے ہیں۔ صدارتی الیکشن کا یہ پہلا مرحلہ ہے اور کسی بھی امیدوار کو کم از کم مطلوبہ ووٹ حاصل نہ ہونے پر دوسرے مرحلے کی رائے دہی تیس مارچ کو ہو گی۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق خاتون امیدوار زوزانا کاپوٹووا کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔ یورپی کمیشن کے نائب صدر میروس شیفکووچ دوسرے اہم امیدوار سمجھے جاتے ہیں۔ جائزوں کے مطابق ابتدائی مرحلے میں شاید کوئی بھی امیدوار مطلوبہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں کُل تیرہ سیاستدان امیدوار ہیں۔

[pullquote]نیوزی لینڈ: مساجد پر حملہ کرنے والا مبینہ ملزم عدالت میں، فرد جرم عائد[/pullquote]

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر فائرنگ کر کے انچاس افراد کو ہلاک کرنے والا مبینہ ملزم برینٹن ٹیرنٹ ہفتہ سولہ مارچ کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ اُس پر قتل کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ عدالت نے اُسے ریمانڈ پر تحویل میں رکھنے کا حکم دیتے ہوئے دوبارہ پانچ اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ پولیس اگلی پیشی پر اُس کے خلاف مزید الزامات عائد کر سکتی ہے۔ پولیس کے مطابق پہلے اُس نے النور مسجد میں فائرنگ کی اور پھر سات منٹ بعد کرائسٹ چرچ کے نواحی علاقے لِن وُوڈ کی مسجد میں جا کر وہاں بھی نمازیوں پر فائرنگ کی۔ ملزم برینٹن ٹیرنٹ کو اُس کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کے تناظر میں سفید فام نسلی برتری کے احساس میں مبتلا بتایا گیا ہے۔

[pullquote]وینزویلا نے زیر حراست جرمن صحافی کو رہا کر دیا[/pullquote]

جنوبی امریکی ملک وینزویلا کی حکومت نے چار ماہ سے زیر حراست جرمن صحافی بِلی سِکس کو رہا کر دیا ہے۔ یہ صحافی ملکی خفیہ اداروں کی تحویل میں تھا۔ مقامی غیر حکومتی تنظیم ’فری اسپیچ‘ کے مطابق اس جرمن صحافی کی گرفتاری کی وجہ شمالی ریاست فالکن میں صدر نکولاس مادورو کی انتہائی قریب سے تصویر لینا بنی اور اس عمل کو صدارتی سکیورٹی کے منافی خیال کیا گیا تھا۔ اسی گروپ نے یہ بھی بتایا کہ جرمن صحافی کو فی الحال وینزویلا چھوڑنے کی اجازت نہیں اور ہر پندرہ روز بعد اُنہیں عدالت کے سامنے حاضر ہونا پڑے گا۔ بِلی سِکس کو ضمانت پر رہائی کے بعد اپنے خلاف مقدمے سے متعلق میڈیا سے بات چیت کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے