گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کی "جرگہ پاکستان” کو مزاکرات کے لیے دعوت

اسلام آباد میں جرگہ پاکستان کے زیر اہتمام پرامن پاکستان کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔ کنونشن سے گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان، جرگہ پاکستان کے صدر عابد آفریدی ، کرک سے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک ، معروف صحافی رحیم اللہ یوسفزئی ، استاد اور پشتو زبان کے مشہور شاعر پروفیسر اباسین یوسفزئی ، پشتون تحفظ موومنٹ کے اولس یار وزیر ،خیبر نیوز کے ڈائریکٹر نیوز حسن خان، “آئی بی سی اردو ڈاٹ کوم”کے ایڈیٹر سبوخ سید ، روز نیوز کے اینکر پرسن اور معروف کالم نگار آصف محمود ، “ہم سب ڈاٹ پی کے “ کے معروف بلاگرفرنود عالم ، “دانش ڈاٹ پی کے “ کے ایڈیٹر شاہد اعوان ، ہم نیوز سے وابستہ صحافی مجاہد خٹک ،دلیل ڈاٹ پی کے کے بلاگر محمود فیاض ، کراچی سے عارف خٹک ، جرگہ پاکستان کوئٹہ کے کوآرڈینیٹر نجیب آغا ، سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ ثمینہ ریاض احمد ، کشمیر سے زینی سحر، محمد بلال خان ، اورنگ زیب محسود ملک بھر سے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ شریک ہوئے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ تقریب میں گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان نے کہا کہ وہ جرگہ پاکستان کو دعوت دیتے ہیں کہ پختون قوم اور سابقہ فاٹا میں لاپتا افراد، بحالی اور اس نوعیت کے دیگر مسائل کے حل کے لیے گورنر ہاؤس پشاور میں جرگہ پاکستان کا انعقاد کریں ۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنر شاہ فرمان نے کہا کہ قبائلیوں نے پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں ، اس لیے انہیں محسنان پاکستان کے نام سے یاد کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان سوشل میڈیا پر قبائل محسنان پاکستان کا ٹرینڈ چلائیں ۔

شاہ فرمان نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے روس کی تباہی کے بعد اسلام کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے جس کی وجہ سے مسلم ممالک کو معاشی اور سماجی طور کمزور کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے پاکستان کو میدان جنگ بنا دیا تاہم پاکستان عوام کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار نہیں ہوا ۔ انہوں‌نے کہا پختونوں نے پاکستان کے لیے بہت بڑی قربانی دی ہے . آج پشاور بی آر ٹی کی وجہ سے ہمیں گالیاں پڑ رہی ہیں کیونکہ ٹریفک رک جاتی ہے ، رش بن جاتا ہے لیکن قبائلی چالیس برس سے یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں . ان کے غصے کو ہم سننا چاہتے ہیں . انہوں نے کہا اگلا جرگہ گورنر ہاوس پشاور میں ہوگا .

جرگہ پاکستان کے صدر عابد آفریدی نے کہا کہ پختون قوم گذشتہ بہتر سال سے حالت جنگ میں ہے . ہم اپنے علاقوں میں تعلیم، صحت اور مکمل ریاستی ڈھانچہ مانگتے ہیں . انہوں‌نے کہا کہ پہلے یہاں مجاہدین کی لڑائی جاری رہی . پھر طالبان کے ساتھ جنگ رہی اور اب ایک نئی جنگ کے سائے نے ہمیں خوفزدہ کر دیا ہے . انہوں نے کہا کہ اب پختون قوم مزید اپنے علاقے میں جنگ نہیں ہونے دی گی .

کنونشن سے خطاب میں رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ جرگہ پاکستان کے بارے میں اچھی امیدیں ہیں تاہم انہیں زمین پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے . پروفیسر اباسین یوسفزئی نے کہا کہ پورے ملک میں حقوق کے نام پر قائم ہونے والی تنظمیوں کی بات سننے کی ضرورت ہے . حسن خان نے کہا کہ ہمیں تسلیم کرنا ہوگا کہ غلطیاں سب سے ہوئی ہیں اور ہم نے مسائل کو حل کرنے کے بجائے مسائل سے منہ موڑ کر رکھنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے . آصف محمود صاحب نے کہا کہ مسئلہ ایلیٹ اور فیصلہ ساز اداروں اور افراد کا ہے . عوامی سطح پر پختون پنجابی کا کوئی ایشو نہیں .

گول میز کانفرنس کی میزبانی محمود فیاض نے کی . کانفرنس میں شاہد اعوان ، سبوخ سید ، فرنود عالم ،مجاہد خٹک اور نجیب آغا شریک تھے . محمود فیاض نے کہا کہ جب مسائل حل کرنے ہوں تو پھر بات اور لہجے کا توازن بہت ضروری ہے .نجیب آغا نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ آج بھی ریاست کی ترجیحات میں نہیں . انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر بات ہوتی ہے لیکن بلوچستان کے لوگوں پر بات نہیں ہوتی .

فرنود عالم نے کہا کہ پاکستان کا اصل مسئلہ خارجہ پالیسی کا ہے . انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اصل طاقت اور اختیار ریاست کے پاس ہے . حکومت کے پاس کچھ نہیں .آج بھی اگر حکومت کو سارا اختیار دے دیا جائے تو تمام مسائل چھ ماہ کے اندر حل ہو سکتے ہیں .

سبوخ سید نے کہا کہ پاکستان میں سیاست دانوں نے اقتدار کے لیے ہمیشہ جی ایچ کیو کی جانب دیکھا اور خود فوج کے لیے ایک سپیس بنائی . انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طاقت کا اصل مرکز ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے ، اس کے بعد بیورو کریسی ہے پھر حکومت کا نمبر آتا ہے . انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل نہ ہونے کی بنیادی وجہ گہری ریاست اور سیکورٹی ریاست کا مسئلہ بھی ہے . انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پسماندہ کیمونیٹیز کو اپنے مسائل کے حل کے لیے زمینی حقیقت کا ادارک کرتے ہوئے پاک فوج کے پاس ہی جانا ہوگا تاکہ ان کے مسائل حل ہوں .

مجاہد خٹک نے کہا کہ پاکستان مسائل کی گرادب میں گھرا ہے لیکن مسائل سے نکلنے کے لیے ہمیں موثر حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی . ثمینہ ریاض احمد نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وہ جرگہ پاکستان کی خواتین کا وفد لیکر وزیرستان جائیں .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے