ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ ۔

پاکستان کی سلامتی کے زمہ دار ادارے پاک فوج نے چین کے تعاون سے سی پیک کی تکمیل اور درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کلئے طریق کار یقینی طور پر بنا رکھا ہے ۔ سی پیک مخالف غیر ملکی طاقتوں اور خفیہ ایجنسیوں خاص طور پر امریکی سی آئی اے بھارتی را اور گوادر سے خوفزدہ خلیجی ریاستوں کی سازشوں سے بچانے کیلئے بھی کوئی موثر حکمت عملی موجود ہو گی ۔چینیوں نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی جبکہ امریکیوں نے ہمیشہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور طاقتور فوج کو کمزور کرنے کی سازشیں کیں ،لیکن یہ اپنی جگہ یک طرفہ تماشا ہی ہے ریٹائرڈ افسران اگر بیرون ملک باقی زندگی گزارنے کا فیصلہ کریں تو قرعہ فال امریکہ ، برطانیہ کینڈا اور خلیجی ریاستوں کا نکلنا ہے چین یا ہانگ کانگ کا نہیں ۔ریٹائرڈ افسران نے اگر بیرون ملک پراپرٹی خریدنا ہو تو بھی انتخاب خلیجی ریاستوں ،برطانیہ ،امریکہ اور کنیڈا کا ہوتا ہے شنگھائی ،بیجنگ یا یانک کانگ کا نہیں۔

پاک چینی دوستی چین سے زیادہ پاکستان کے مفاد میں ہے ،پاکستان پیپلز پارٹی کے قائد زوالفقار علی بھٹو نے اس دوستی کی بنیاد رکھی تھی اور یہ دوستی ہمیشہ تمام رکاوٹوں پر حاوی رہی ،پاک چین دوستی کو نظر لگ رہی ہے اور وہ میڈیا جو اس وقت اجازت کے بغیر چھینک نہیں مار سکتا وہ پاکستان میں چین مخالف جذبات پیدا کر رہا ہے اور کوئی ادارہ اس کا نوٹس نہیں لے رہا ۔

ایک نجی میڈیا گروپ جس کی بنیادیں دوبئی کے سونے کے کاروبار میں ہیں یہ وہی میڈیا گروپ ہے جسے مسلم لیگ ن کے وزرا کے وہ اقامے فراہم کئے گئے تھے جو دوبئی کے سرکاری محکمہ میں انتہائی خفیہ شمار ہوتے ہیں کیونکہ انہیں اقاموں کی بنیاد پر دوبئی میں بھارتی ،پاکستانی اور دیگر ملکوں کے سرمایہ کار سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔

ہمیں نہیں معلوم گوادر سے خوفزدہ دوبئی حکام نے یہ اقامے کس طرح لیک ہونے دئے اور ملزمان کو سزا بھی نہیں دی اور اقامے صرف اسی پاکستانی حکومت کے وزرا کے لیک ہوئے تھے جو گوادر بندر گاہ کو جلد از جلد اپریشنل کرنے کیلئے سی پیک پر جنگی بنیادوں پر کام کرا رہی تھی ۔

چین کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کیا جا رہا ہے اور اسکی بنیاد اسی میڈیا گروپ نے ڈالی ہے جس کا گولڈ بزنس گوادر مخالف دوبئی میں ہے۔ عوام کو چین سے متنفر کرنے کا آغاز اس میڈیا ہاوس کے ایک پروگرام سے کیا گیا ہے جس میں ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے چینی پاکستانی خواتین سے شادی کر رہے ہیں اور چین لے جا کر ان خواتین کے جسمانی اعضا نکال لئے جاتے ہیں ۔ہم حیران ہیں کسی حکومتی ادارے نے اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا اور چین کے خلاف رائے عامہ بنانے والوں سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کی ؟

ایک طرف چین سی پیک کی تکمیل کے بعد بنے والے صنعتی علاقوں میں ہنر مند افراد ی قوت کیلئے پچاس ہزار پاکستانی طلبا و طالبات کو سکالرشپس دے رہا ہے ،ایک طرف عوامی جمہوریہ چین بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کی حفاظت کرتا ہے دوسری طرف پاکستان کے نجی میڈیا ہاوسز پر چین مخالف پراپیگندا کیا جا رہا ہے اور کسی کے کانوں پر جوں نہیں رینگتی ۔شادی کے نام پر چین جانے والی خواتین کے جسمانی اعضا نکالے جانے کی خبر بہت خوفناک ہے ۔اس پروگرام کے بعد سوشل میڈیا پر چین مخالف رائے عامہ پیدا ہو رہی ہے جو ہزگز ملکی مفاد میں نہیں ۔

چین میں ایک بچہ ایک خاندان کی پالیسی کی وجہ سے گزشتہ دو دہائیوں میں بہت بڑا صنفی فرق پیدا ہو چکا ہے ۔بیٹے کی خواہش میں بیٹیاں پیدا ہی نہیں کی جاتی تھیں اور انہیں دوران حمل ختم کر دیا جاتا تھا ۔چین میں لڑکے زیادہ ہیں اور لڑکیاں کم اس خوفناک بحران پر قابو پانے کیلئے چینی حکومت نے ایک بچہ ایک خاندان پالیسی بھی ختم کر دی اور چینی نوجوانوں کو غیر ملکی لڑکیوں سے شادی کی بھی اجازت دے دی ۔دنیا بھر سے غیر ملکی خواتین چینی نوجوانوں سے شادی کر رہی ہیں ۔

چین میں آبادی کا تناسب کچھ اس طرح بن چکا ہے 34 کروڑ لڑکیاں کم ہیں ۔جو غیر ملکی لڑکیاں چینی نوجوانوں سے شادی کرتی ہیں انہیں چینی خاندانوں میں انتہائی عزت اور احترام کا مقام حاصل ہوتا ہے ۔جس میڈیا ہاوس نے چین مخالف رائے عامہ پیدا کرنے کا آغاز کیا ہے اس سے کسی ایک پاکستانی لڑکی کا ثبوت ہی حاصل کر لیا جاتا جس کے اعضا نکالے گئے ہیں اور اگر کوئی ثبوت نہیں ہے تو جو سزا غدار کو ملتی ہے وہ پروپیگنڈہ انجئنرنگ کے تخلیق کاروں کو ملنا چاہے ۔

ملکی سلامتی کے اداروں نے غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کیلئے کام کرنے والے دو اعلی فوجی افسران کو تو کامیابی سے پکڑ لیا تھا اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے خلاف روایات اس کا اعلان بھی کر دیا تو کیا یہ ممکن نہیں کہ کچھ اور لوگ بھی موجود ہوں جو تاحال اپنا دیا گیا ٹاسک پورا کر رہے ہوں ۔

پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل آئی چینیوں نے پاکستان کا ساتھ دیا چینیوں نے اس وقت پاکستان میں سی پیک پر چالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جب یہاں ہر روز خود کش دھماکے ہوتے تھے ۔ہمیں امید ہے ملکی سلامتی کے زمہ دار ادارے پاکستان کے خلاف سازش کرنے والے غداروں کو ڈھونڈ نکالیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے