منگل : 09 اپریل 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ایئر بس کی سبسڈی کا معاملہ، محصولات میں اضافے کی امریکی دھمکی[/pullquote]

یورپی کمیشن نے امریکا کی جانب سے محصولات میں اضافے کی دھمکی کو مبالغہ آرائی سے تعبیر کیا ہے۔ یورپی کمیشن کے ترجمان کے مطابق یورپی طیارہ ساز ادارے ’ایئر بس‘ کو سبسڈی دینے کے حوالے سے فیصلے کا اختیار عالمی ادارہ تجارت کو ہے۔ ان کے بقول یورپی یونین ’ ڈبلیو ٹی او‘ سے اس تناظر میں بات کرے گا۔ یورپی یونین اور امریکا 2004ء سے اس طیارہ ساز ادارے کو ملنے والی ریاستی امداد کے موضوع پر بحث کر رہے ہیں۔ امریکا کی جانب سے یورپی مصنوعات کی ایک ایسی فہرست جاری کی گئی ہے، جن پر اضافی ٹیکس عائد کیا جانا ہے۔

[pullquote]ترک صدر کی جماعت استنبول میں دوبارہ اليکشن کی خواہاں[/pullquote]

ترکی میں حکمران جماعت ’ اے کے پی‘ نے استنبول میں ہوئے علاقائی انتخابات دوبارہ سے منعقد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اے کے پی کے نائب صدر علی احسان نے اس سلسلے میں ایک قانون کا حوالہ دیا، جس کا تعلق انتخابات میں دھاندلیوں کی الزامات سے ہے۔ تاہم اس سے قبل ملکی الیکشن کمیشن نے جسٹس اینڈ ڈیویلمپمنٹ پارٹی کی جانب سے نئے انتخابات کرانے کی درخواست کو رد کر دیا تھا۔ انتخابی نتائج کے مطابق صدر ایردوآن کی جماعت کو انقرہ اور استنبول میں میئر کے انتخابات میں بہت کم ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی ہے۔

[pullquote]گزشتہ برس تارکین وطن نے اپنے ممالک میں ریکارڈ 613 ارب یورو بھیجے[/pullquote]

گزشتہ برس دنیا کے مختلف ممالک سے کروڑوں تارکین وطن نے مجموعی طور پر تقریباﹰ چھ سو تیرہ ارب یورو کے برابر رقوم اپنے آبائی ممالک میں بھیجیں۔ ورلڈ بینک کے مطابق ایسی رقوم کی اتنی زیادہ منتقلی کا یہ ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ عالمی بینک کی طرف سے واشنگٹن میں جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق 2018ء کے دوران زیادہ تر ترقی پذیر اور ترقی کی دہلیز پر کھڑی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے کروڑوں انسانوں نے یہ رقوم اپنے اہل خانہ اور رشتے داروں کو بھیجیں۔ یہ رقم 2017ء کے مقابلے میں تقریباﹰ 10 فیصد زیادہ ہے۔

[pullquote]اسرائیل میں قبل از وقت عام انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری[/pullquote]

اسرائیل میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت لیکوڈ پارٹی کو ان انتخابات میں نقصان کا خطرہ ہے۔ حالیہ انتخابی جائزوں میں لیکوڈ پارٹی اپنے حریف بلیو اینڈ وائٹ سیاسی اتحاد سے پیچھے رہی ہے۔ اس اتحاد سے تعلق رکھنے والے اور نیتن یاہو کے قریب ترین حریف بینی گانتز نے انتخابی مہم کے دوران بدعنوانی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کامیابی کی صورت میں ان کی حکومت کرپشن کے خلاف صفر برداشت پر عمل کرے گی۔ نیتن یاہو پانچویں مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں۔

[pullquote]سینکڑوں بنگلہ دیشی شدت پسند آج ہتھیار ڈال دیں گے، پولیس[/pullquote]

بنگلہ دیش میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں ’شدت پسند‘ آج منگل کے روز ہتھیار ڈال دیں گے۔ پولیس کے مطابق یہ کئی دہائیوں کے دوران ایک ساتھ ہتھیار ڈالنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ حکام کے مطابق 600 سے زائد عسکریت پسند اپنے ہتھیار اور آتشیں اسلحہ ایک اسپورٹس اسٹیڈیم میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں وزیر داخلہ اور پولیس سربراہ کے حوالے کریں گے۔ علاقائی پولیس سربراہ کے مطابق حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کے معاشرے میں انضمام کے لیے ان کی مدد کرے گی۔ بنگلہ دیش کے مغربی حصے میں ماؤ نواز اور دیگر قبائلی گروپ حکومت کے خلاف برسرپیکار رہے ہیں۔

[pullquote]سولہ سعودی شہريوں کی امريکا داخلے پر پابندی[/pullquote]

امريکی محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کے سولہ باشندوں کی امريکا داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ان افراد پر يہ پابندی سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل ميں ملوث ہونے کے شبے میں لگائی گئی ہے۔ سعودی شہريوں پر سفری پابندی محکمہ خارجہ کے ايک قانون کے تحت لگائی گئی ہے، جس کے مطابق اگر وزير خارجہ کے پاس اس بارے ميں مستند معلومات ہوں کہ متعلقہ اشخاص يا حکومتيں بد عنوانی کی بڑی وارداتوں اور انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزيوں ميں ملوث رہے ہيں، تو ان پر يہ پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ جن سعودی افراد پر پابندی لگائی گئی ہے، ان کے بارے ميں يہ واضح نہيں کہ آيا ان کے خلاف سعودی عرب ميں کوئی عدالتی کارروائی جاری ہے يا نہيں۔

[pullquote]طرابلس میں لڑائی کے دوران 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، طبی ذرائع[/pullquote]

اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق ادارے ڈبلیو ایچ او نے بتایا ہے کہ طرابلس میں ہونے والی حالیہ لڑائی کے نتیجے میں 47 افراد ہلاک جبکہ 181 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ بات لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے قریب واقع طبی مراکز سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں کہی گئی ہے۔ لیبیا کے مشرقی حصے میں اقتدار رکھنے والے جنگی سردار خلیفہ حفتر کی فورسز دارالحکومت طرابلس کا قبضہ حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں جہاں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت قائم ہے۔

[pullquote]شامی فوج کے ٹھکانے پر خود کش بمباروں کا حملہ[/pullquote]

شامی فورسز پر خودکش بمباروں کے ایک گروپ نے حملہ کیا ہے۔ شام کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اس حملے میں تمام حملہ آوروں کے علاوہ تین دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ حملہ شمالی صوبہ حماء میں طيبة الامام کے قریب گزشتہ نصف شب کے بعد کیا گیا۔ فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گارڈز نے یہ حملہ ناکام بنا دیا اور اس دوران ہونے والی جھڑپ کے نتیجے میں ’دہشت گرد گروپ‘ سے تعلق رکھنے والے تمام حملہ آور اور تین دیگر بھی افراد مارے گئے۔

[pullquote]بریگزٹ میں تاخیر، ٹریزا مے آج میرکل اور ماکروں سے مل رہی ہیں[/pullquote]

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے آج جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے ملاقات کر رہی ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی تاریخ میں مزید تاخیر کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ بریگزٹ کے لیے 29 مارچ کی گزشتہ طے شدہ تاریخ میں پہلے 12 اپریل تک کی توسیع کر دی گئی تھی اور اب مے اس میں 30 جون تک کی توسیع چاہتی ہیں۔ ٹریزا مے کی برلن اور پیرس روانگی کے موقع پر برطانوی پارلیمان بھی اس توسیع کے معاملے پر بحث کر رہی ہے۔ اسی معاملے پر یورپی یونین کا ایک ہنگامی سربراہی اجلاس کل بدھ کو برسلز میں ہو گا۔

[pullquote]پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں، صدر حسن روحانی[/pullquote]

ایرانی صدر حسن روحانی نے ’اسلامک ریوولیوشنری گارڈز کور‘ یا ’پاسداران انقلابِ اسلامی‘ کو ایران کے محافظ قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کے خلاف اُن کا دفاع کیا ہے۔ امریکا نے گزشتہ روز پاسداران انقلاب کو ایک ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے دیا تھا۔ قومی ٹیلی وژن سے نشر کردہ اپنے ایک خطاب میں روحانی نے کہا کہ ان پاسداران نے ایرانی عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ روحانی کا کہنا تھا امریکا پاسداران انقلاب کے خلاف عناد رکھتا ہے اور اسی باعث اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ روحانی نے امریکا کو ’عالمی دہشت گردی کا سربراہ‘ بھی قرار دیا۔ امریکی فیصلے کے رد عمل میں ایران نے بھی امریکی فوج کو ایک ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے دیا ہے۔

[pullquote]روس سے میزائل نظام خریدنا ہمارا خود مختارانہ فیصلہ ہے، ایردوآن[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں دونوں رہمناؤں نے باہمی دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ امریکا کے شدید اعتراض کے باوجود نیٹو کا رُکن ملک ترکی روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے پر مصر ہے۔ ترک صدر ایردوآن نے ماسکو میں روسی ہم منصب پوٹن سے ملاقات کے بعد کہا کہ ان ہتھیاروں کی خریداری ان کے ملک کی خود مختاری کا معاملہ ہے اور وہ اس بارے میں کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ روس ترکی کو ابتدائی طور پر S-400 میزائل نظاموں میں سے چار اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم رواں برس جولائی میں فراہم کرے گا جن کی مالیت 2.2 بلین ڈالر بنتی ہے۔

[pullquote]ایرانی پاسداران انقلاب کے خلاف امریکی اقدام کا سعودی عرب کی طرف سے خیر مقدم[/pullquote]

سعودی عرب نے ایران کے پاسداران انقلاب کو ایک ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دینے کے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ سعودی نیوز ایجنسی SPA نے وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ امریکی فیصلہ سعودی عرب کے ان مسلسل مطالبات کا عکاس ہے، جو وہ ایران کی حمایت یافتہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری سے کرتا رہا ہے۔ سعودی حکومت ایران پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔

[pullquote]اقوام متحدہ کے سربراہ کا لیبیا میں جاری لڑائی فوری طور پر روکنے کا مطالبہ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے لیبیا میں جاری لڑائی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کی طرف سے یہ مطالبہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز شدید لڑائی اور شہر کے مرکزی ایئر پورٹ پر حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ طرابلس میں اس وقت صرف یہی ایئر پورٹ کام کر رہا ہے۔ گوٹیرش کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کے تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور متحارب فریقین کو فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے۔ خود ساختہ لیبین نیشنل آرمی کے سربراہ اور جنگی سردار خلیفہ حفتر کی فورسز طرابلس پر قبضے کی کوشش میں ہیں۔

[pullquote]امریکا کی یورپی یونین کے خلاف نئے تجارتی ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی[/pullquote]

یورپی طیارہ ساز ادارے ایئربس کو ملنے والی سبسڈی سے متعلق تنازعے میں امریکا نے یورپی مصنوعات کے خلاف نئے تجارتی ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد یورپی یونین کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچنا ہے تاکہ عالمی تج‍ارتی تنظیم کے قواعد کے برعکس سول استعمال کے لیے بڑے ہوائی جہازوں کے لیے ملنے والی مالی اعانتوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔ بیان کے مطابق یہ معاملہ گزشتہ 14 برسوں سے عدالت میں ہے تاہم اب وقت آ گیا ہے کہ اس پر ایکشن لیا جائے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب اس نقصان دہ سبسڈی کا خاتمہ ہو جائے گا تو جوابی طور پر امریکا کی طرف سے عائد کردہ اضافی محصولات کا بھی خاتمہ کر دیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے