افغان طالبان پر کچھ اثر رسوخ ہے مکمل کنٹرول نہیں:سرتاج عزیز

sartajمشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ افغان طالبان پر پاکستان کا کچھ اثر ورسوخ ہے تاہم ان کے اوپر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں جب کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ افغان حکومت کو کرنا ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے افغان حکومت نے پاکستان سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم امریکا اور پاکستان افغان مصالحتی عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ افغان حکومت پر منحصر ہے کہ وہ اس عمل کو جاری رکھنا چاہتی ہے یا نہیں۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو افغانستان کی صورتحال پر تشویش ہے اور کوئی بھی عالمی طاقت افغانستان میں جنگ نہیں چاہتی جب کہ اس سلسلے میں پاکستان کا موقف بھی واضح ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے نہیں دے گا۔ ایک سوال کے جواب میں مشیرخارجہ نے کہا اگرچہ طالبان پر پاکستان کا کچھ اثر ورسوخ ہے تاہم ان کے اوپر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں جب کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ افغان حکومت کو کرنا ہے اور ہم اس سلسلے میں محض سہولت کار کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات کی بہتری میں مسئلہ کشمیر اہمیت رکھتا ہے جب کہ پاکستان کے خلاف بھارت کے ریاستی عناصر دہشت گردی کر رہے ہیں اور ہم سرحد پر امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو دستاویزات اس وقت دی جائیں گی جب تمام مسائل پربات ہوگی کیونکہ اوفا میں بھارت سے سمجھوتا ہوا تھاکہ تمام معاملات پر بات چیت ہوگی اور پہلے بھی جامع مذاکرات کے ذریعے 8 ایشوز پربات ہوتی تھی۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اشرف غنی نے حکومت میں آنے کے بعد سے تعلقات اچھے بنانے کی کوشش کی ہے جب کہ افغان مسئلے کے حل کے لیے افغان حکومت کی یکجہتی ضروری ہے اور امریکا بھی افغانستان کا بات چیت کے ذریعے ہی حل چاہتا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان امریکا سے کثیرالجہتی تعلقات چاہتاہے اور دورہ امریکا میں دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط کرنے پر بات ہوئی جب کہ پاکستان نیوکلیئر ورکنگ گروپ میں بھی پیش رفت ہوئی ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے