کمسنی کی شادی مسائل کا سبب لیکن پابندی سے بھی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی

اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ کمسنی کی شادی مسائل کا سبب بنتی ہے لیکن قانون سازی سے بھی پیچیدگیاں ہوں گی۔
 
اسلامی نظریاتی کونسل کے شعبہ تحقیق نے کمسنی کی شادی کے بارے میں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں مجوزہ بلوں کے بارے میں تفصیل جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متعدد اجلاسوں میں اس موضوع پر طویل مباحثہ ہوا۔
 
 
اعلامیے کے مطابق کونسل کی سپریم باڈی بھی پاکستان کے سابق مفتی اعظم مولانا مفتی محمد شفیع مرحوم کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے قرار دے چکی ہے کہ کم عمری کی شادی کئی مسائل کا باعث بنتی ہے تاہم قانون سازی یا پابندی سے بھی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔
 
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بعض خاندان کمسن بچیوں کی شادی پر مجبور ہوتے ہیں، ایسے اسباب کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ اس معاملے پر قانون سازی اور عمر کی پابندی سے متعدد پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔
 
 
اسلامی نظریاتی کونسل نے کمسنی کی شادی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کمسن بچوں کی شادی پر پابندی کی بجائے اس کی حوصلہ شکنی کے لیے علمائے کرام کی مدد سے آگاہی مہم چلائے۔
 
خیال رہے کہ سینیٹ سے منظوری کے بعد کم عمری کی شادی پر پابندی اور سزاؤں سے متعلق بل یکم مئی کو قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا اور اراکین کی منظوری سے بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے