سعودی عرب کی دو آئل تنصیبات پر ڈرون حملوں کے بعد سپلائی روک دی گئی

ریاض: سعودی عرب کی دو آئل تنصیبات پر ڈرون حملوں کے نتیجے میں پمپنگ اسٹیشنز کو معمولی نقصان پہنچا جس کے بعد تیل کی سپلائی روک دی گئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر توانائی خالد الفالیح کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر کی ‘یانبو پورٹ’ پر یمن سے حوثی باغیوں نے 2 پمپنگ اسٹیشنز کو ڈرون کی مدد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تنصیبات کو معمولی نقصان پہنچا۔

ڈرون حملے کے بعد پمپنگ اسٹیشنز میں آگ لگ گئی جس کے بعد ملک کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو نے تیل کی ترسیل روک دی۔

سعودی عرب نے یمن سے ہونے والے ڈرون حملے کو بزدلانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کا مقابلہ کیا جائے۔

وزیر توانائی خالد الفالیح کا مزید کہنا ہے کہ بزدلانہ حملے میں نہ صرف سعودی عرب کو نشانہ بنایا گیا بلکہ یہ حملہ عالمی اقتصادیات اور دنیا کو فراہم کی جانے والی پیٹرولیم مصنوعات کے لیے خطرہ ہے۔

دوسری جانب حوثی ملٹری کے ترجمان یحیٰ ساری کا کہنا ہے کہ 7 ڈرون کی مدد سے سعودی آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور یہ ایک کامیاب آپریشن تھا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہمیں سعودی عرب میں رہنے والے افراد کی مدد حاصل ہے اور ہمارے پاس بہترین انٹیلی جنس ہے’۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی تیل کے ترسیلی نظام پر یہ دوسرا حملہ ہے، اس سے قبل 12 مئی کو متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ پر دو سعودی جہازوں کو مبینہ طور پر سبوتاژ کیا گیا جس میں جہاز کو نقصان پہنچا۔

اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کی جانب سے جاری بیان میں بتانا تھا کہ اس کی فیوجیرہ بندرگاہ پر 4 لنگر انداز ہونے والے جہازوں کا آپریشن سبوتاژ ہوا جس میں 2 سعودی، ایک ناروے اور ایک اماراتی جہاز شامل ہے۔

اماراتی حکومت کی جانب سے ایک جہاز کی تصویر بھی جاری کی گئی تاہم سعودی عرب اور اماراتی جہاز کو ہونے والے نقصان کی تصاویر یا اور کوئی شواہد جاری نہیں کیے گئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے