نتھیا گلی کے خستہ سول ہسپتال کی توکایہ ہی پلٹ گئی۔ خیبرپختونخواحکومت نے توجہ نہیں دی تو ہسپتال کے اکیلے ڈاکٹرنے تین سال تک کی اپنی تنخواہ عطیہ کرکے اورچندہ جمع کر کے قدیم ہسپتال کی حالت بدل ڈالی
نتھیا گلی ایبٹ آباد کا سول ہسپتال حکومت کی عدم توجہی کے باعث کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا تھا اس ہسپتال کی تعمیر ۱۹۲۶ ء کوبرطانوی راج میں ہوئی
لیکن قیام پاکستان کے بعد حکومت شاید اس ہسپتال کو بھول ہی گئی ایسے میں ہسپتال کے ایک ذمہ دارڈاکٹرنے وہ کردکھایا جوخیبرپختونخواحکومت برسوں سے نہ کرسکی۔
ہسپتال کے انچارج ڈاکٹرواحد زمان نے نہ صرف اپنی تین سال کی جمع تنخواہ ہسپتال کے لئے عطیہ کی بلکہ دوست رشتہ داروں سے چندہ بھی جمع کیا اور۵۰ لاکھ روپے خرچ کرکے ہسپتال کی حالت بدل ڈالی۔
تین لاکھ آبادی کے لیے نتھیا گلی ہسپتال میں اب صرف طبی عملے کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے جس پرابھی تک محکمہ صحت نے چپ سادھ رکھی ہے۔