معاہدہ گندمک:افغانستان کی تقسیم کا پہلامعاہدہ،جسکے نتیجے میں ڈیورڈلائن کا معاہدہ طے پایا

[pullquote]140سال پہلے کئے گئے معاہدے کے نتیجے میں خطے میں جوکشیدگی پیداہوئی آج بھی اسی طرح قائم ہے [/pullquote]

ٹھیک 140سال قبل معاہدہ گندمک کے نتیجے میں افغانستان کی تقسیم کے بعد خطے میں کشیدگی کی جو صورتحال پیدا ہوئی تھی تقریباً ڈیڑھ صدی گزرنے کے بعدبھی افغانستان اور پاکستان کے مابین اسی طرح کی کشیدگی برقرار ہے ، پہلی افغان اینگلوجنگ 1839-42میں شکست کے بعد جب برطانوی جرنیلوں نے ایک مرتبہ پھر افغانستان میں اپنے جھنڈے یونین جیک کو لہرانا چاہا تو افغانستان کے امیر شیر علی کو علاقے میں درپیش خراب صورتحال اوراسکی اچانک موت اور اسکے بعد انکے صاحبزادے امیر یعقوب کا حالات کا ادراک نہ ہونے کے باعث انگریزوں نے 1879 افغانستان کے تین اطراف پر حملہ کیا .

جرنل براﺅن نے خیبر کے راستے جرنل رابرٹس نے کرم کے راستے اور جرنل سٹووارٹ نے پیشن کے راستے جب حملہ کیا تو اپنی کمزور اعصاب کے باعث افغانستان کے امیر یعقوب حالات پر قابو نہ پاسکے اور وہاں پر انہیں انگریزوں کے ہاتھوں شکست ہوئی جس کے بعد افغان صوبہ ننگرہار کے ضلع حصارک کے قریب گندمک کے مقام پر افغان امور کے نمائندے اور برطانیوی راج کے پولیٹیکل آفیسر PLNکیو ناری اور امیر عبد الرحمان کے مابین 26مئی 1879کو دس نکاتی معاہدہ ہوا ۔

مورخین کے مطابق گندمک کے مقام کاتعین اس لئے کیاگیا کہ پہلی افغان اینگلو جنگ میں جب برطانیہ کوشکست ہوئی تھی اوروہ کابل سے اپنے لشکرواپس لارہاتھاتوگندمک کے مقام پر مقامی پشتون قبائل نے ان پر حملہ کیاتھا جسکے نتیجے میں انہیں بہت زیادہ مالی وجانی نقصان اٹھاناپڑاکہاجاتاہے کہ اس جنگ میں شکست کے بعد کابل سے تقریباًسات ہزار برطانوی فوجی ہندوستان کی جانب روانہ ہوئے تھے لنڈیکوتل تک صرف ایک سرجن بچاتھااسلئے برطانوی راج نے اپنی شکست کے داغ دھونے کےلئے گندمک کے مقام کا تعین کیا اوریہی پر دس نکاتی معاہدہ طے پایا جس کے تحت افغانستان نے پشین کوژک پہاڑ تک ، سبی ، کرم ، زازی قبیلے سے ملحقہ سرحدات اور ہفتہ چاہ سے لنڈی کوتل تک انگریزوں کے قبضے میں چلا گیا اس کے بدلے افغان امیر کو 6لاکھ کی سبسڈی دی گئی .

معاہدے کے 10نکات میں کہا گیا تھا کہ امیر یعقوب برطانوی راج کے حمایت یافتہ لوگوں کو معاف کرے گی افغان امیر کو یہ اختیار نہیں ہوگا کہ دیگر ممالک کے ساتھ براست تعلقات اور رابطے مضبوط کرے اس شرط کے بدلے برطانوی راج امیر یعقوب کی حفاظت کرے گی تاریخ دانوں کے مطابق بعدازاں یہ معاہدہ گندک معاہدہ ڈیورنڈ پر متنج ہوا جس کے تحت قبائلی علاقے ، شمالی مغربی سرحدی صوبہ (موجودہ خیبر پختونخوا) میانوالی اور اٹک افغان تصرف سے نکل کر برطانوی راج کے قبضے میں آگیا.

اس معاہدے کے خلاف اس وقت کے پشتونوں نے شدید مزاحمت کی تھی گندمک کے معاہدے کے بعد برطانوی راج نے کابل میں اپناسفارتی دفترقائم کیا تاہم مقامی پشتون قبائل کے مزاحمتی دھڑے نے اس دفترپرحملہ کیا اور وہاں جنرل کیوناری سمیت 13برطانوی اہلکاروں کوقتل کیا حملے کے بعد برطانوی راج نے ایک مرتبہ پھرقندھارکے راستے افغانستان پر حملہ کیا اور افغان امیر یعقوب کو تخت سے اتارکر وسطی ایشیائی ممالک سے عبدالرحمن کو لاکر امارت کی مسندپربٹھایاامیرعبدالرحمن بااختیارافغان حکمران نہیں تھا.

افغانستان اور برطانوی راج کے مابین گندمک معاہدے کے بعد باﺅنڈری لائن طے کرنے کےلئے ایک کمیشن طے پایا اوراس کمیشن نے بعدازاں 1893میں ڈیورنڈ لائن کے ذریعے سرحدی لکیر کھینچ کر افغانستان کا تصرف مکمل طور پر ختم کیا 140سال قبل گندمک کے معاہدے کے نتیجے میں افغانستان کے مقامی پشتونوں اور برطانوی راج کے مابین کشیدگی کی جو فضاءقائم ہوئی تھی 1947میں اس معاہدے سے برطانوی راج نکل کر پاکستان شامل ہوگیا تاریخ دان ڈاکٹر لطیف یاد کےمطابق معاہدہ گندمک اور معاہدہ ڈیورنڈ کے نتیجے میں افغانستان کو ایک بڑے علاقے سے ہاتھ دھونا پڑے لیکن یہ دونوں معاہدے افغانستان کے امیروں نے کئے تھے جس کو آج تک افغان عوام دل سے تسلیم نہیں کررہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے