خبردار! سرخ گوشت کا استعمال آنتوں کے کینسر کا سبب بھی بن سکتا ہے

goshtعالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سرخ گوشت خصوصاً ڈبے میں بند گوشت کا استعمال بڑی آنت کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی یہ تازہ ترین رپورٹ دنیا کے 10 ممالک کے 22 ماہرین نے مل کر تیار کی ہے۔ فرانسیسی شہر لیون میں قائم انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر  کے مطابق اس جائزے سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ ریڈ میٹ میں گائے، بچھڑے، خنزیر، دنبے، بکرے، گھوڑے اور بکرے کا گوشت شامل ہے جبکہ پروسیسڈ یا عمل شُدہ گوشت جس میں ہاٹ ڈوگ، ساسیجز، نمک کے ذریعے م‍‍حفوظ کیے گئے یا کورنڈ بیف، کینڈ میٹ یا گوشت سے تیار کردہ سوس وغیرہ شامل ہیں۔ دونوں کے بارے میں ہونے والی ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ یہ انسانوں میں بڑی آنت کے سرطان کا سبب بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ لُبلبے اور مثانے کے کینسر میں مبتلا ہونے کا سبب بنتا ہے۔

انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کا کہنا ہے کہ گائے کے گوشت میں انسانی صحت کے لیے ضروری غذائیت بھی پائی جاتی ہے اس لیے صحت عامہ کے امور سے متعلق حکام کو گوشت کے فوائد اور اس کے بہت زیادہ استعمال کے نقصانات دونوں کے درمیان توازن کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنا چاہیے۔ ریڈ میٹ کے نقصانات اتنے ہی سنگین نوعیت کے ہو سکتے ہیں جتنا کے تمباکو نوشی، دھواں اور اسبسٹاس وغیرہ کے ہوتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے