وزیراعلی KPK نے پانچ وزیروں کو پانچ وزارتیں دیکر پانچ دن واپس لے لیں

خیبر پختونخوا کابینہ کے پانچ اراکین پونے چار سو سال بعد بلیو پاسپورٹ کے حصول کیلئے جدید دور کے نظام سقہ ٹھہرے جنہوں نے صرف چھ دنوں کیلئے وزارت کے مزے لوٹے ۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے 27مئی کو نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے تین مشیروں اجمل وزیر ، ملک حمایت اللہ ، ضیاءاللہ بنگش اور دو معاونین خصوصی کریم خان اور کامران بنگش کو وزیر کی حیثیت دی ، تاہم فقط چھ دن مغلیہ دورکے نظام سقہ کی مانند اقتدار کے مزے لوٹنے کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ان سے وزراءکی حیثیت واپس لے لی اور اپنے عہدوں پر بحال کردیا، 16ویں صدی کے وسط میں جب شیر شاہ سوری نے مغل بادشاہ ہمایون کو شکست دی تو ہمایون اپنی جان بچانے کیلئے بھاگ رہا تھا راستے میں ایک دریا کا سامنا ہوا آگے دریا اور پیچھے دشمن کی فوج ۔۔۔۔ اچانک بادشاہ ہمایون کی نظر دریا کے کنارے ایک ماشکی پر پڑی ہمایون نے جان بچانے کی درخواست کی اور اس ماشکی نے بغیر جانے کہ یہ شخص کون ہے ہمایون کو دریا پار کرا دیا ۔دریا پار کرنے کے بعد ہمایون نے اس کا نام پوچھا تو بتایا تو نام نظام سقہ بتایا۔ہمایون نے کہا کہ بتاﺅ تمہیں کیا انعام دیا جائے
نظام سقہ نے کہا کہ اپ مجھے کیا دے سکتے ہیں؟اپ تو خود طلبگار ہیں
بادشاہ ہمایون نے اپنا تعارف کیا تو نظام سقہ نے نہایت ادب کے ساتھ التماس کیا کہ صرف ایک دن کی بادشاہت ۔
ہمایون نے کہا کہ بادشاہ دوبارہ بنا تو اس وعدے کو پورا کرونگا شیر شاہ سوری کے بعد جب ہمایون نے دوبارہ دہلی کیعنان حکومت سنبھالی تو نظام سقہ دربار میں پیش ہوا بادشاہ نے کہا کہ نظام کل ایک دن کیلئے سلطنت ہند کا بادشاہ ہوگا ، نظام نے رات بھر اپنے چمڑے کے بنے ہوئے مشک کے ٹکڑے کردیئے صبح دربار میں حاضر ہوا تو پہلا حکم جاری کیا کہ چمڑے کے یہ ٹکڑے سونے سکوں کے برابر ہونگے شام کو بادشاہت سونپتے وقت نظام سقہ اپنے ساتھ مشک کے کھال کے ٹکڑوں کے بدلےسونے کے ٹکڑوں کا بھرا ہوا تھیلا ساتھ لے کر چلا گیا ۔ ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ بین الاقومی اور سرکاری طور پر جاری کیا جانے والا بلیو پاسپورٹ صرف وزراءکیلئے ہوتا ہے وزیراعلیٰ محمود خان نے مشیروں اور معاون خصوصی کو چھ دنوں کیلئے صرف اس لئے وزیر کی حیثیت دی کہ وہ بلیو پاسپورٹ حاصل کرسکیں اب یہ ہوا ہے یا نہیں مجھے اس کا علم نہیں ۔ ایک اور اعلیٰ افسر نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کابینہ میں وزراءکی تعداد اٹھارویں ترمیم کے مطابق صرف 14ہوسکتی ہے لیکن وزیراعلیٰ نے یہ تعداد 19تک پہنچا دی جو کہ غیر قانونی ہے انہوں نے کہا کہ اگر قبائلی اضلاع کی نشستیں شامل بھی کی جائیں تو وزراءکی تعداد 17سے زیادہ نہیں ہوسکتی ، اس متعلق شوکت یوسفزئی کی رائے جاننے کی کوشش کی گئی تاہم یقین دہانی کے باوجود ان سے رابطہ نہ ہوسکا تاہم 27مئی کو جب نوٹیفیکیشن جاری ہوا تھا تو انہوں نے واضح کیا تھا کہ کابینہ کے ان 5 اراکین کو وزیر نہیں صرف وزیر کی حیثیت دی گئی ہے جس کا اٹھارویں ترمیم کے تحت نافذ قواعد سے کوئی اختلاف نہیں۔ لیکن پہلے اعلیٰ افسر کے مطابق وزیر ہو یا وزیر کی حیثیت ہو صوبائی حکومت نے ہمایون کی طرح ان پانچ اراکین کو اسی طرح وزیر بنایا جس طرح سولہویں صدی کے وسط میں ہمایون نے نظام سقہ کو بنایا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے