خطرناک دریا کے اوپر گھاس سے بنا پُل

جنوبی امریکا کے ملک پیرو میں گھاس کا استعمال کرکے دریا کے اوپر پل بنایا گیا ہے اور انسانی ہاتھ سے تیار کیے گئے اس پل کو دیکھ کر حیرت کا گماں ہوتا ہے۔

یہ ایک ایسا پُل ہے جسے ہر سال ہاتھ سے بنایا جاتا ہے، ہاتھ سے بنے پُل کو ہر سال توڑ کر دوبارہ نئے سرے سے بنانے کا کام شروع کیا جاتا ہے ۔

اس پُل کی تاریخ 600 سال پرانی ہے اور یہ پچھلے 600 سال سے اسی جگہ پر بنایا جارہا ہے، گھاس سے بنا یہ پل ’انکا‘ سلطنت کے دو اہم شہروں کو آپس میں ملاتا ہے۔

2013 میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی طرف سے اس پل کو عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس پُل کو بنانے کی روایت نسل در نسل چلی آرہی ہے جس کے مطابق پُل بنانے کے لیے کام صرف مرد کرتے ہیں جب کہ خواتین نیچے رہ کر پُل میں استعمال ہونے والی چھوٹی رسیوں کو بُننے کا کام کرتی ہیں۔

پُل کو دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے پہلے دن سارے مرد جمع ہو تے ہیں اور چھوٹی رسیوں کو بُن کر بڑی رسیوں کی شکل دیتے ہیں۔ پل کا سب سے اہم حصہ جس کی مدد سے پُل کھڑا ہوتا ہے وہ 6 بڑی رسیوں سے مل کر بنتا ہے جس کی موٹائی تقریباً ایک فٹ کے قریب ہوتی ہے، ہر رسی میں 120 باریک رسیاں ہوتی ہیں۔

ہر خاندان ان رسیوں کو بُننے میں اپنا اپنا حصہ ڈالتا ہے جو کہ سخت گھانسوں (کویا اچو) سے ہاتھ کی مدد سے بُنی جاتی ہیں، پُل کو پائیدار بنانے کے لیے سب سے پہلے ان گھانسوں کو گول پتھر سے پیٹ کر پانی میں بھگویا جاتا ہے اس کے بعد بُنائی کا کام شروع کیا جاتا ہے۔

نئے پُل کو بنانے سے قبل پرانے پُل کو کاٹ دیا جاتے ہے جو کہ بعد میں دریا کے اندر ہی با آسانی بہہ جاتا ہے کیونکہ وہ گھاس سے بنا ہوتا ہے۔

گھاس سے بُنی ہوئی 6 میں سے 4 رسیوں سے پُل کا فرش بنایا جاتا ہے جب کہ باقی کی دو رسیوں سے پُل کی سائیڈ بنائی جاتی ہیں۔ ان تمام 6 رسیوں کو بڑے پتھروں سے باندھا جاتا ہے اور یہ ہی سب سے مشکل مرحلہ ہوتا ہے جسے بنانے میں دو سے تین دن لگ جاتے ہیں۔

پُل کے فرش کو بنانے کے لیے چھوٹی رسیوں کے ذریعے ایک باڑ بنائی جاتی ہے تاکہ تمام لوگ اس پُل کو محفوظ طریقے سے پار کر سکیں۔

اس پُل کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ کسی قسم کی ٹیکنالوجی، مشینری یا جدید آلات کے بغیر تعمیر کیا جاتا ہے ، صرف گھاس اور انسانوں کی اپنی طاقت کے بل بُوتے پر اسے تیار کیا جاتا ہے۔

پُل کو دوبارہ بنانے کا کام ہر سال جون کے دوسرے ہفتے میں کیا جاتا ہے اور اس کی تعمیر کا اختتام ایک فیسیٹول کا انعقاد کرکے کیا جاتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے