منگل : 09 جولائی 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ترکی میں مزید فوجی عہدیداروں کی گرفتاری کے احکامات[/pullquote]

ترک حکام نے کم از کم 260 عسکری عہدیداروں کو گرفتار کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ان میں بری، فضائیہ اور نیوی کے ملازمین شامل ہیں۔ ان افراد پر شک ہے کہ یہ 2016ء کی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث تھے۔ انقرہ حکام، حکومت کا تختہ الٹنے کی اس کوشش کی ذمہ داری مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہیں جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔ گولن امریکا میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

[pullquote]چین حوالگی کا قانون ختم ہو چکا ہے، کیری لیم[/pullquote]

ہانگ کانگ کی حکومت نے کسی مطلوبہ شخص کو چین کے حوالے کرنے کے متنازعہ قانون کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہانگ کانگ کی سربراہ حکومت کیری لیم کے مطابق یہ قانون اب مر چکا ہے۔ تاہم اس موقع پر بیجنگ نواز لیم نے مظاہرین کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے ہیں۔ اس طرح یہ قانونی مسودہ باقاعدہ طور پر پارلیمان کے ایجنڈے سے ہٹایا نہیں گیا ہے۔ جرائم پیشہ افراد کی چین حوالگی کے اس قانون کے خلاف ہانگ کانگ میں کئی ہفتوں سے شدید مظاہرے جاری تھے۔

[pullquote]آئل ٹینکر کو پکڑنے کا بھرپور اور مناسب جواب دیا جائے گا، ایرانی چیف آف سٹاف[/pullquote]

برطانیہ کی جانب سے ایرانی آئل ٹینکر کو روکنے کے واقعے کا لازمی طور پر جواب دیا جائے گا۔ ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ ایرانی آئل ٹینکر کو بے بنیاد وجوہات کی بنا پر روکا گیا ہے۔ ان کے بقول ضرورت پڑنے پر تہران اس کا مناسب جواب دے گا۔ برطانوی نیوی نے جبرالٹر کے پانیوں میں جمعرات کو ایک ایرانی تیل بردار جہاز کو پکڑا تھا۔ رائل نیوی کا الزام ہے کہ ایرانی بحری جہاز پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے لیے تیل لے جا رہا تھا۔

[pullquote]یورپی تاریخ کی سب سے بڑی ’ اینٹی ڈوپنگ‘ کاررورائی[/pullquote]

ڈوپنگ کے خلاف ایک بین الاقوامی کارروائی میں 230 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یورپی پولیس یورو پول کے مطابق اس دوران ڈوپنگ کے 3.8 ملین سے زائد نسخے اور جعلی ادویات ضبط کی گئی ہیں۔ بتایا گیا کہ یہ کارروائی 23 یورپی اور 10 دیگر ممالک میں ایک ساتھ کی گئی۔ حکام نے بتایا ہے کہ پولیس نے یورپی سطح پر ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث 17 گروہوں اور نو جعلی لیبارٹریوں کو بھی بے نقاب کیا ہے۔ یورو پول کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دنیا بھر میں انابولیکا کے کاروبار میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

[pullquote]امریکا تائیوان کے ساتھ اسلحے کا معاہدہ منسوخ کرے، چین[/pullquote]

چین نے امریکا سے تائیوان کے ساتھ اسلحے کی فراہمی کے معاہدے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوئناگ نے کہا کہ تائیوان کو ہتھیاروں کی فراہمی ایک چین کے اصول کی کڑی خلاف ورزی ہے۔ ان کے بقول یہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور چین کی سالمیت و سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ امریکی دفتر خارجہ نے ابھی حال ہی میں تائیوان کو2.2 ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی اجازت دی ہے۔

[pullquote]امریکی ارب پتی جیفری ایپسٹائن پر کمسنوں کے جنسی استحصال کا الزام[/pullquote]

امریکی ارب پتی جیفری ایپسٹائن پر کم سنوں کے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ نیو یارک کے دفتر استغاثہ کے مطابق چھیاسٹھ سالہ ایپسٹائن نے دیگر کے علاوہ نیو یارک اور فلوریڈا میں غیر قانونی جنسی تجارت کا ایک نظام قائم کیا تھا۔ انہیں 2007ء میں بھی جنسی جرائم کی وجہ سے سزا سنائی جا چکی ہے۔ تاہم سابق مستغیث اعلٰی اور موجودہ وزیر محنت الیگزینڈر آکسوٹا کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد انہیں تیرہ ماہ بعد ہی رہا کر دیا گیا تھا۔ جیفری ایپسٹائن کے ڈونلڈ ٹرمپ اور بل کلنٹن سمیت متعدد معروف شخصیات کے ساتھ قریبی روابط ہیں۔

[pullquote]افغان طالبان کا تشدد میں کمی لانے کا وعدہ[/pullquote]

شہری حقوق کی تنظیموں کے ساتھ اپنے اجلاس میں افغان طالبان نے تشدد میں کمی لانے کا وعدہ کیا ہے۔ دوحہ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق بنیادی ڈھانچے، مثال کے طور پر اسکولوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے گا اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کمی لائے جائے گی۔ تاہم اس دستاویز میں یہ واضح نہیں ہے کہ یہ اہداف کب تک حاصل کیے جائیں گے۔ مشترکہ اعلامیے میں افغانستان میں اسلامی اقدار کے مطابق خواتین کے حقوق کو یقینی بنانے کی بھی بات کی گئی ہے۔ اس اجلاس میں کابل حکومت کے نمائندے شریک نہیں تھے کیونکہ طالبان انہیں تسلیم نہیں کرتے۔

[pullquote]لیبیا کے ساحلوں کے قریب مزید پناہ گزینوں کو بچا لیا گیا[/pullquote]

جرمن امدادی جہاز ’ایلان کردی‘ نے لیبیا کے ساحلوں کے قریب ایک مرتبہ پھر پناہ گزینوں کو بچایا ہے۔ سی آئی نامی تنظیم کے مطابق ان چوالیس پناہ گزینوں کو مالٹا کی نیوی کے حوالے کر دیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ مالٹا کی جانب سے اس امدادی کارروائی میں تعاون بھی کیا گیا۔ ابھی اتوار کو ایک طویل بحث و مباحثے کے بعد والیٹا حکام نے 65 پناہ گزینوں کو مالٹا میں داخلے کی اجازت دی تھی۔ یورپی کمشنر برائے امور داخلہ نے پناہ گزینوں کی تقسیم کے کسی عارضی طریقہ کار کو وضع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

[pullquote]پاپائے روم کے ایلچی لوئجی وینتورا کا سفارتی استثنٰی ختم[/pullquote]

ویٹیکن نے جنسی استحصال کے مقدمے کی وجہ سے پاپائے روم کے ایلچی لوئجی وینتورا کا سفارتی استثنٰی ختم کر دیا ہے۔ ویٹیکن کے مطابق وینتورا کی جانب سے بھی اس فیصلے کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ متعدد مردوں نے لوئجی پر، انہیں نا مناسب انداز میں چھونے یا پکڑنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پیرس کا دفتر اسشغاثہ جنوری کے اواخر سے پاپائے روم کے اس ایلچی کے خلاف چھان بین کر رہا ہے۔ لوئجی وینتورا اس سے قبل کینیڈا میں متعین رہے ہیں۔ وہاں بھی ان پر اس قسم کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

[pullquote]جرمنی نے شام میں اپنے زمینی دستے بھیجنے کی درخواست مسترد کر دی[/pullquote]

جرمنی اپنے زمینی دستے شام نہیں بھیجے گا۔ برلن حکومت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائیاں پہلے سے طے کیے گئے منصوبے کے مطابق ہی جاری رہیں گی۔ ان کے بقول داعش کے خلاف اتحاد میں جرمن فوجی فضائی نگرانی اور جہازوں کو تیل مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ عراقی دستوں کو تربیت دینے جیسے کام انجام دے رہے ہیں۔ اس منصوبے میں جرمنی کے زمینی دستوں کا کوئی ذکر نہیں۔ امریکا نے ابھی جمعے کو اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ جرمنی شام میں اپنے زمینی دستے بھیجے۔

[pullquote]پوٹن سے براہ راست بات چیت کرنے پر تیار ہوں، زیلینسکی[/pullquote]

يوکرائن کے صدر وولودومیر زیلینسکی نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں زیلینسکی نے کہا کہ وہ روس کے جزیرہ نما کریمیا سے الحاق اور مشرقی یوکرائن کے تنازعے پر پوٹن کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے پر تیار ہیں۔ ان کے بقول وہ چاہتے ہیں کہ بیلا روس کے دارالحکومت منسک میں ہونے والے مذکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، فرانسیسی سربراہ مملکت ایمانویل ماکروں، برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی شریک ہوں۔ کریملن کی جانب سے اس بات چیت میں امریکا کو شامل کرنے کی تجویز پر محتاط رد عمل سامنے آیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے