ہفتہ : 13 جولائی 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]صومالیہ میں الشباب کا حملہ، چھبیس افراد ہلاک[/pullquote]

صومالی بندرگاہی شہر کیسمایو میں واقع ایک ہوٹل پر حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد چھبیس ہو گئی ہے۔ شدت پسند تنظیم الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حکام نے ہفتے کے دن بتایا کہ ہلاک شدگان میں امریکا، برطانیہ، تنزانیہ اور کینیا کے شہری بھی شامل ہیں۔ جمعے کی شام چار جنگجوؤں نے اس ہوٹل پر حملہ کیا، جس کے بعد سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ شروع ہو گئی۔ پولیس کے مطابق یہ لڑائی گیارہ گھنٹے تک جاری رہی۔ اس جھڑپ کے نتیجے میں چاروں حملہ آور ہلاک ہو گئے۔

[pullquote]مہاجرین کو واپس روانہ کیا جائے، سباستیان کرس[/pullquote]

جرمن وزیر داخلہ ہائیکو ماس نے زور دیا ہے کہ بحیرہ روم میں ریسکیو کیے جانے والے مہاجرین کو یورپی یونین کی تمام ریاستوں میں منصفانہ طور پر تقسیم کیا جانا چاہیے۔ جرمن وزیر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب مہاجرین کی متعدد کشتیاں اٹلی میں لنگر انداز ہونے کی منتظر ہیں لیکن روم حکومت انہیں اجازت نہیں دے رہی۔ تاہم دوسری طرف آسٹریا کے سابق وزیراعظم سباستیان کرس نے ماس کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مہاجرین کو یورپ میں پناہ دینے کے بجائے واپس روانہ کر دینا چاہیے۔ قدامت پسند پیپلز پارٹی کے رہنما کرس ستمبر میں ہونے والے آئندہ الیکشن میں فیورٹ قرار دیے جا رہے۔

[pullquote]شام میں حکومتی فورسز کے حملے، گیارہ شہری مارے گئے[/pullquote]

شمالی شام میں حکومتی اور روسی فضائیہ کی تازہ کارروائیوں کے نتیجے میں گیارہ شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہفتے کے دن امدادی کارکنوں نے بتایا کہ کفریا نامی علاقے میں کی گئی ان کارروائیوں میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ ادھر سیریئن آبزرویٹری فان ہیومن رائٹس کے مطابق خان شیخون نامی علاقے میں حملوں کے نتیجے میں دو کنبوں کے چار چار افراد مارے گئے۔ شمالی شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں جاری کارروائی میں روسی فورسز شامی دستوں کو عسکری تعاون فراہم کر رہی ہیں۔ اس علاقے میں جاری آپریشن گیارہویں ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔

[pullquote]شمالی عراق میں ترک فورسز کی کارروائی میں تیزی[/pullquote]

ترک فورسز نے شمالی عراق میں کرد باغیوں کے خلاف اپنے عسکری آپریشن میں وسعت پیدا کر دی ہے۔ ہفتے کے دن ملکی وزارت دفاع نے بتایا کہ کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کے حامی ان جنگجوؤں کے خلاف کارروائی میں ہیلی کاپٹرز اور ڈورن طیاروں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔ اپنی سرحدوں کو ’دہشت گردوں‘ سے محفوظ بنانے کی خاطر ترکی فورسز نے ہمسایہ ملک میں یہ کارروائی مئی میں شروع کی تھی۔ کردستان ورکرز پارٹی گزشتہ کئی دہائیوں سے جنوب مشرقی علاقوں میں آزادی کی مسلح مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے۔ انقرہ حکومت اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دے چکی ہے۔

[pullquote]جبرالٹر نے ایرانی آئل ٹینکر کا عملہ رہا کر دیا[/pullquote]

جبرالٹر نے ایرانی آئل ٹینکر کے عملے کے چار افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ پاناما میں رجسٹرڈ گریس ون ایرانی ٹینکر کے عملے کے خلاف فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔ برطانوی زیر انتظام علاقے جبرالٹر نے گزشتہ ہفتے اس جہاز کو اپنی تحویل میں لیتے ہوئے اس کے عملے کو گرفتار کیا تھا۔ الزام تھا کہ یہ جہاز یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام تک تیل کی سپلائی کی کوشش میں تھا۔ تاہم ایران ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

[pullquote]فیس بک کو پانچ ارب ڈالر کے جرمانے کا سامنا[/pullquote]

امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک پر پانچ ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس جرمانے کی حتمی منظوری امریکی محکمہٴ انصاف کے دیوانی شعبے نے نظرثانی کے بعد دینی ہے۔ امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل اور نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق فیس بک پر یہ جرمانہ صارفین کے ڈیٹا اور نجی معلومات کے تحفظ میں ناکامی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ ناقدین نے اتنے بڑے جرمانے کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔ یہ جرمانہ فیس بک کے خلاف ڈیٹا کے تحفظ میں متعدد ناکامیوں کے حوالے سے جاری تفتیشی عمل پر فریقین کے درمیان ڈیل کی روشنی میں طے کیا گیا ہے۔ کمیشن کے ری پبلکن پارٹی کے اراکین اس مجوزہ ڈیل کی حمایت کر رہے ہیں جب کہ ڈیموکریٹک اراکین مخالفت میں ہیں۔ جرمانے کی حتمی منظوری ہو جاتی ہے تو یہ کسی ادارے پر عائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہو گا۔

[pullquote]افغانستان میں امریکی فوجی ہلاک[/pullquote]

افغانستان میں ایک پرتشدد واقعے کے نتیجے میں اس شورش زدہ ملک میں تعینات ایک امریکی فوجی مارا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ہفتے کے دن نیٹو فورسز کے حوالے سے اس ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی زیر سربراہی ریزولیوٹ سپورٹ مشن نے ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ حالیہ عرصے میں افغانستان میں طالبان کے حملوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف افغانستان میں قیام امن کی عالمی کوششوں میں بھی تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

[pullquote]جنگ ہوئی تو اسرائیل کو ایرانی حملے کا سامنا ہو گا، حسن نصر اللہ[/pullquote]

لبنانی عسکری و سیاسی تنظیم حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران اور امریکا کے مابین جنگ ہوئی تو اسرائیل بھی اس کی زد میں آ جائے گا۔ ایران نواز اس شیعہ تنظیم کے رہنما کے مطابق تہران حکومت کے پاس صلاحیت ہے کہ وہ اسرائیل کو بمباری کا نشانہ بنا سکتی ہے۔ نصر اللہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی اس جنگ کے حق میں نہیں ہیں۔

[pullquote]ترکی کو روسی میزائل نظام کی ترسیل شروع[/pullquote]

ترکی کو روس کے دفاعی میزائل نظام کی فراہمی شروع ہو گئی ہے۔ ترک وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ایس فور ہنڈرڈ ایئر ڈیفنس نظام کے کچھ حصے جمعے کے دن انقرہ کی ایک ایئر بیس پر پہنچا دیے گئے ہیں۔ اس اقدام سے ترکی اور امریکا کے باہمی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے کا قوی امکان ہے کیونکہ واشنگٹن اس ڈیل کے خلاف ہے۔ ایسا خدشہ بھی ہے کہ امریکی حکومت مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن ممالک ترکی پر پابندیاں بھی عائد کر سکتی ہے۔ امریکی صدر کے انتباہ کے باوجود انقرہ نے روس کے ساتھ اس ڈیل کو منسوخ نہیں کیا ہے۔

[pullquote]نیوزی میں آتشی اسلحے کی واپسی کا کامیاب عمل[/pullquote]

نیوزی لینڈ میں عوام کی طرف سے آتشی اسلحہ حکومت کو جمع کرانے کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو کامیاب قرار دیا جا رہا ہے۔ کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملوں کے بعد ’گن کلچر‘ کے خاتمے کی خاطر یہ منصوبہ بنایا گیا ہے۔ کرائسٹ چرچ کی پولیس نے ہفتے کے دن بتایا کہ پہلے مرحلے میں 169 افراد نے 224 ممنوعہ آتشی اسلحہ جات پولیس کو جمع کرائے۔ نیوزی لینڈ کی حکومت اس رضا کارانہ واپسی پر اسلحے کے مالکان کو رقوم بھی دے رہی ہے۔ رواں برس کے دوران اس طرح کے 258 ایونٹس منعقد کیے جائیں گے، جس میں عوام اپنا اسلحہ حکومت کو ’فروخت‘ کر دے گی۔

[pullquote]تائیوان نے امریکا کے ساتھ عسکری ڈیل کا دفاع کر دیا[/pullquote]

چین کی طرف سے تنقید کے بعد تائیوان نے امریکا سے کی گئی اپنی عسکری ڈیل کا دفاع کیا ہے۔ ہفتے کے دن ملکی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کیے گیے ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی اسلحے سے ملکی خود مختاری اور سالمیت کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ اس ڈیل کی مالیت 2.2 بلین امریکی ڈالر بتائی گئی ہے۔ بیجنگ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اس ڈیل میں شریک کمپنیوں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔ چین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیل چینی سالمیت اور قومی سلامتی کے برخلاف ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے