حکومت کی جانب سے جج ارشد ملک کی حمایت پر فواد چوہدری کو تحفظات

وفاقی حکومت کی جانب سے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی حمایت پر وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

جدہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب معاملہ عدالتوں اور ن لیگ کے درمیان ہے تو حکومت کیوں جج ارشد ملک کے بیان کی حمایت میں پریس کانفرنس کر رہی ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزراء کو ان معاملات پر نہیں بولنا چاہیے، یہ غلط ہے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چند روز قبل پریس کانفرنس کے دوران احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک مبینہ ویڈیو دکھائی تھی جس میں وہ ن لیگ کے ایک کارکن سے ملاقات کے دوران اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ انہوں نے دباؤ میں آ کر دیا۔

مریم نواز کے الزامات کے اگلے ہی روز جج ارشد ملک نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے مریم نواز کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی نائب صدر کے الزامات جھوٹ اور مفروضے پر مبنی ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی جانب سے جج کی ویڈیو کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جب کہ حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس ویڈیو کا فارنزک آڈٹ کرا کے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کیا جائے گا۔

بعد ازاں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی جانب سے ایک بیان حلفی بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ن لیگ نے انہیں نواز شریف کے خلاف فیصلہ نہ کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیش کش جسے انہوں نے مسترد کر دیا۔

ویڈیو کا معاملہ سامنے آنے کے بعد جج ارشد ملک کی پریس ریلیز اور ان کے بیان حلفی کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت قانون کو خط لکھ کر جج ارشد ملک کی خدمات واپس ان کے پرانے ادارے لاہور ہائیکورٹ کو واپس کرنے کی تجویز دی جسے وزارت قانون نے تسلیم کرتے ہوئے ارشد ملک کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دیں۔

سپریم کورٹ نے بھی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے 16 جولائی کو ارشد ملک کی ویڈیو ٹیپ سے متعلق کیس 16 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ معاملے کی سماعت کرے گا۔

پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں فواد چوہدری نے سابق حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جو 10 سال میں قرض لیا وہ لگا کہاں؟

انہوں نے کہا کہ دوست ممالک سعودی عرب اور چین کے تعاون سے پاکستان کو مشکلات سے نکال رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت انڈسٹری قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ نوجوانوں کو روزگار ملے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی سے متعلق قوم بہت جلد خوشخبری سنے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے