مدارس اصلاحات:آرمی چیف نے علماء کیساتھ گھنٹوں طویل ملاقات کی:وزیرتعلیم

اسلام آباد :… حکومت نے مدرسوں میں اصلاحات لانے کے پروگرام میں ز بردست پیشرفت کا دعویٰ کیا ہے جس کے تحت سرکاری کنٹرول میں لائے بغیر یہ مدارس نہ صرف رجسٹر کیے جائیں گے بلکہ ان میں ۜانگریزی، ریاضی اور اس طرح کے دیگر لازمی مضامین بھی پڑھائے جا سکیں گے تاکہ ان تعلیمی اداروں کے طلبہ کو بھی کیریئر کی کڑی کا حصہ بنایا جا سکے۔

وزیر تعلیم شفقت محمود نے دی نیوز کو بتایا کہ وہ بدھ کو یہ بات ایک پریس کانفرنس میں بتانا چاہتے تھے لیکن کلبھوشن کیس کے فیصلے کی وجہ سے انہوں نے میڈیا کے اس اہم ایشو پر بات چیت ملتوی کر دی۔ ایک سوال کے جواب میں شفقت محمود نے تصدیق کی کہ سینئر مذہبی اسکالرز (علماء) نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے منگل کی رات ملاقات کی جس میں مدارس میں اصلاحات کے ایجنڈے پر بات کی گئی۔ جی ایچ کیو میں ہونے والی اس ملاقات میں شفقت محمود بھی موجود تھے۔

جامعہ بنوریہ کے مفتی نعیم، جو جی ایچ کیو میں ہونے والی اس ملاقات میں موجود تھے، نے دی نیوز کو بتایا کہ آرمی چیف نے انتہائی مثبت رویے کا اظہار کیا اور علماء اور مدارس بورڈز کے اطمینان کیلئے سہولت پیش کی۔ مفتی نعیم نے کہا کہ آرمی چیف نے شرکاء کو بتایا کہ یہ کوشش اسلئے کی جا رہی ہے کہ مدارس کو مرکزی دھارے میں لایا جائے اور وہاں پڑھنے والے طلبہ کو عام طلبہ کی طرح مختلف شعبوں میں مساوی کیریئر بنانے کا موقع دیا جا سکے۔

مفتی نعیم نے کہا کہ آرمی چیف نے علماء کو بتایا کہ وہ ذاتی طور پر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ حکومتی اقدامات سے مدارس پر منفی اثرات نہ مرتب ہوں، مدارس آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی تعلیمی نظام کو جاری رکھ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے صرف یہ مطالبہ کیا کہ مدارس میں انگریزی، ریاضی، پاکستان اسٹڈیز وغیرہ جیسے لازمی مضامین مدارس میں بھی پڑھائے جائیں تاکہ مدارس کے ہر طالب علم کو نہ صرف مذہبی ڈگری ملے بلکہ وہ فیڈرل بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرکے میٹرک اور ایف اے / ایف ایس سی جیسی ڈگری حاصل کر سکے۔ اس طرح، اجلاس کو بتایا گیا کہ مدارس کے طلبہ کئی شعبوں میں سے کیریئر کا انتخاب کر سکیں گے، وہ فوج میں شامل ہو سکتے ہیں، ڈاکٹر، انجینئر وغیر بھی بن سکتے ہیں۔

مفتی نعیم کے مطابق، آرمی چیف نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ حکومت کے اصلاحاتی پروگرام کی وجہ سے مدارس کی آزادی پر آنچ نہیں آئے گی۔ مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی ملاقات شام پانچ بجے شروع ہوئی اور رات 12؍ بجے تک جاری رہی۔ یہ ملاقات حوصلہ افزا اور مثبت رہی۔

دی نیوز کے رابطہ کرنے پر شفقت محمود نے تصدیق کی کہ گزشتہ رات آرمی چیف نے اس موضوع پر اجلاس کی صدارت کی تھی۔ وزیر نے کہا کہ مدرسہ اصلاحات پروگرام میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کی جائے گی، یہ مدارس وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت نہیں ہوں گے بلکہ ان کا وزارت کے ساتھ الحاق کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم ملک کے مختلف حصوں میں 12؍ ریجنل دفاتر قائم کرے گی تاکہ مدارس کی رجسٹریشن میں آسانی پیدا کی جا سکے۔

انہوں نے اصرار کیا کہ حکومت مدارس کو کنٹرول نہیں کر رہی لیکن ایسے مدارس جو رجسٹریشن نہیں کرائیں گے انہیں بند کر دیا جائے گا۔ اسی طرح، انہوں نے کہا کہ ایسے مدارس جو نفرت اور فرقہ واریت کا پرچار کرتے ہوئے پائے گئے؛ ان کا رجسٹریشن منسوخ کرکے بند کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ مدارس میں انگریزی، ریاضی، پاکستان اسٹڈیز جیسے لازمی مضامین پڑھائے جائیں گے تاکہ مدارس کے طلبہ بھی میٹرک / ایف اے / ایف ایس سی جیسے امتحانات میں حصہ لے سکیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ اس مخصوص اقدام کی وجہ سے مدارس کے طلبہ کیلئے بھی کیریئر کی کئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریجنل دفاتر مدارس کو نہ صرف رجسٹریشن میں مدد دیں گے بلکہ دیگر معاملات جیسا کہ غیر ملکی طلبہ کو ویزوں کے اجرا جیسے مسائل میں بھی مدد دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کی دستیابی کی بنیاد پر حکومت مدارس کی مالی معاونت بھی کرے گی تاکہ لازمی مضامین کے اساتذہ کی خدمات حاصل کی جا سکیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے