میسج ٹی وی کا قصہ ، مولانا طارق جمیل اور اصل حقائق (دوسرا حصہ)

میسج ٹی وی، مولانا طارق جمیل اور اصل کہانی ، پہلا حصہ پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کیجئے .

میسج ٹی وی ، مولانا طارق جمیل اور اصل حقائق

پہلی تحریر کے بعد مختلف احباب کی طرف سے مزید حقائق سامنے آ ئےجنہیں آ پ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔

میسج ٹی وی نام کاویب چینل جواپنے آپ کوعلماء حق کا نمائندہ کہتانہیں تھکتا تھا,اس کے اصل مالکان وبانیان کامران رعد فاروق مطلوب ہیں . . یہ دونوں لندن میں مقیم ہیں اور میسج ٹی وی کا آغاز بھی لندن سے ہی ہوا تھا (کامران رعدکی ویڈیوموجود ہے) .

ان میں عبدالمتین نام کا شخص شامل ہوا جس نے دین کی خدمت کے بلندبانگ دعوے کیے اور کہا کہ ہم دین کی خدمت واشاعت کے جذبے سے سرشارہوکر اس میدان میں اترے ہیں. عبدالمتین علماء کرام ودین دار طبقہ کوجھانسے میں لینے کے لیئے فیس بک پیج پربعض علماء کی ویڈیوزبھی چلاتارہا- کامران رعد اور فاروق مطلوب کو سائیڈ پر کر کے عبدالمتین نے میسج ٹی وی پر قبضہ کر لیا .

لیکن خدابھلاکرےیوٹیوب کے ارننگ وپیسہ کمانے کے آپشن کاجس نےبہت جلد عبدالمتین جیسے دین فروش لوگوں کی اصلیت قوم پرظاہر کردی-

ہماری معلومات کے مطابق میسج ٹی وی کی جب یوٹیوب سے آمدن شروع ہوئی توخودکو سوشل میڈیاپردین کاعلمبردار باورکرانے والاعبدالمتین بہت جلداپنی اصل روپ میں سامنے آگیا اورجن جن یوٹیوب چینلزنے ثواب اوردین کی خدمت و اشاعت کے جذبے اوربعض نے اس کی اجازت کےساتھ بھی اس کی ویڈیوز اپلوڈکی ہوئی تھیں ان چینلزکو ایک ایک کرکے بند کرواناشروع کردیایہاں تک کہ ان چینلز تک سٹرائکس بھجوادیں دی گئیں جویوٹیوب کی طرف سےارننگ کا آپشن دینے سے بھی پہلےکے چل رہےتھے.

ہم ایک ایک کرکے میسج ٹی وی کی طرف سے بندکروائے گئے یوٹیوب چینلز کی تفصیلات قارئین کے سامنے رکھیں گے-

آئیے ابتداءکرتے ہیں ایک ایسے چینل کی بندش کے تذکرے سے جس کے بانی و ایڈمن کو عبدالمتین ماضی میں اپنا محسن ودوست تسلیم کرتارہاہے اوربرملا اقرار کرتارہاہے کہ ” یہ وہ شخص ہے جس نے تب میراساتھ دیاجب علماءکرام کی اکثریت ویڈیوکے جواز کی ہی قائل نہ تھی اورمیں دینی علم نہ ہونے کی وجہ سے علماءکرام کے اشکالات واعتراضات کاجواب دینے سے قاصرتھااس وقت وہ شخصیت میرے لیئے فرشتۂ رحمت ثابت ہوئی وہ علماء کرام کے پاس میسج ٹی وی کاکیمرالے کرجاتے ان کے اشکالات کامدلل جواب دیتے اوران کی ویڈیوز بنواکر میسج ٹی وی کے حوالے کردیتے تھے”-

عبدالمتین کےاس اتنے قریبی ومحسن شخص نے جب 2015 میں فلاح ٹی وی کے نام سے فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل کاآغازکیاتووہ عبدالمتین جواپنے آپ کو دین کاخدمت گزاراور علماءحق کانمائندہ کہتانہیں تھکتاتھاایک عالم اورمحسن کوبرداشت نہ کرسکااور اسے اپناحریف ومقابل قرار دینے لگا .

یادرہے کہ اس وقت تک فیس بک پیجزاوریوٹیوب چینلز کی طرف علماءکرام اوردین دارطبقہ کی توجہ ہی کم تھی اورعبدالمتین خودکو اس میدان کابلا شرکت غیرے وارث سمجھتاتھا-

جب یوٹیوب پر”فلاح ٹی وی پاکستان”کےنام پر بنےچینل نے مختصرترین عرصے میں پذیرائی حاصل کی تو میسج ٹی وی کے عبدالمتین نے سٹرائکس کی مار سےاسے بندکروادیا -اورسٹرائکس بھی فلاح ٹی وی کے بانی کے اپنے بیانات کی ویڈیوزپردی گئیں جس کو عبدالمتین کی اپنی اجازت سے اپلوڈکیاگیاتھا اوریہی طریقہ کار بعض دوسرےیوٹیوب چیلنزکی بندش کے لیئے بھی آزمایاگیا پہلےاجازت دینایاطویل عرصہ خاموشی اختیارکرنا اورجب چینل خوب پروموٹ ہوجائے تو اسٹرائکس کی مارسے اس کاگلا گھونٹ دینا-

جب فلاح ٹی وی کی ٹیم کوپتہ چلاتو انہوں نےاپنے چینل سے متعلقہ ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں اورشکایت کنندہ محسن کش واحسان فراموش انسان عبدالمتین سےرابطہ کیاگیا,اصل صورتحال بتائی گئی, ویڈیوز کے ہٹادیئےجانےکی خبردی گئی,تب اس کوفی مزاج عبدالمتین نے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کر دیا,اسےدیرینہ تعلقات واحسانات یاددلائے گئے, خداورسول کے واسطے دیئے گئے,آئندہ میسج ٹی وی کی کوئی بھی ویڈیونہ لگانے کے وعدے دیئے گئےلیکن اس نے”آج کرتاہوں کل کرتاہوں” پرٹرخاناشروع کر دیا-

اوربالآخر جب اسے کہاگیاکہ فلاح ٹی وی کو مونوٹائزضرور کروایاگیا تھالیکن ہم نے آج تک اس سے ایک روپئے کی ارننگ بھی حاصل نہیں کی,برائے مہربانی آپ اپنی سٹرائکس واپس لیں تاکہ ہماری ہزاروں ویڈیوز ضائع ہونے سے بچ سکیں آپ نے توہزار ہزارجی بی کی دسیوں ھارڈیسکس میں اپناڈیٹا سیوکیاہواہے جبکہ ہماراڈیٹا کہیں بھی سیونہیں ہے لیکن اس بات سے بھی اس دین فروش کادل نہ پیسیج سکا-

جب چینل یوٹیوب سے بندہونے میں چوبیس گھنٹے رہ گئے تو موبائل فون, واٹس اپ کال و چیٹ, ای میل ,ٹیکسٹ میسج اوران نان نمبرسے کال سمیت ہرحربہ آزماکردیکھ لیا لیکن کوئی رسپانس نہ ملا(ان تمام کی ریکارڈنگ وسکرین شارٹس موجودہیں)توآخری حل کےطور پر لاہور کےجیدعلماءکرام کو درمیان میں ڈالاگیا لیکن ان کو معاملے کے حل کی یقین دھانی کرواکرخاموش کردیا گیا اورجب آخری چندگھنٹےباقی رہ گئے تودوبارہ علماءکرام کی خدمت میں گزارش کی گئی کہ سٹرائکس اب تک واپس نہیں لی گئیں اورچندگھنٹوں بعدیہ چینل بندہوجائے گاتوعلماءکرام نے اس عہد شکن کوفی مزاج شخص سے رابطے کی آخری کوششیں دوبارہ شروع کیں لیکن یہ وعدہ خلاف موبائل آف کر گیااوریوں اس تک رسائی کے راستے ختم ہوگئے تووقت پوراہونے پرعین وہی ہوا جس کی عبداالمتین پلاننگ کرچکا تھا-

سوفلاح ٹی وی پاکستان کی ہزاروں ویڈیوز ضائع ہوگئیں-

ایک ایساچینل جوخالصتادین کی خدمت واشاعت میں مصروف تھانہ کہ میسج ٹی وی کی طرح دین فروشی کرکے ماہانہ لاکھوں روپئےکمارہا تھا (میسج ٹی وی کی یوٹیوب سےصرف جون 2019کی ماہانہ آمدن 5لاکھ روپئے ہے,سکرین شارٹس موجودہیں)

اس چینل کوبندکروایاگیا جس کے1کروڑ ویوز,3لاکھ سے زائد سبسکرائبرز,5لاکھ لائکس,2500ویڈیوز,75ہزارکمنٹس,10 لاکھ گھنٹے واچ ٹائم تھا اسے بند کرواکے اپنے انتقامی جذبے حاسدانہ چشمک,اور مکارانہ فطرت کی تسکین کی گئی-ميسج ٹی وی کے حوالے سے ہونے والے اقدامات کا مقصد روز اول سے ہی قطعا یہ نا تھا کہ انکو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے یا دین کا کوئی نقصان ہو، اگر اس سب کی غرض و غايت یہ ہی ہوتی تو اسوقت تک میسج ٹی وی مکمل طور پر ہی بند کر ديا گیا ہوتا جبكہ ايسا نا تو مقصود تھا اور نا ہے…

میسج ٹی وی کا موجودہ فیس بک پیج جس كے يوٹيوب چینل کی نسبت 3 گنا زیادہ فالوورز اور لائکس ہیں اور یوٹیوب کی نسبت زیادہ بڑا کمائی اور پیغام رسانی کا سبب ہے وہ اب تک موجود اور محفوظ ہے… تو اگر کوئی بھی ادارہ میسیج ٹی وی کے دینی یا دنیاوی نقصان کے در پے ہوتا تو موجودہ میسیج ٹی وی فیس بک پیج جس کو مولانا طارق جمیل صاحب كے نام پر ہی پروموٹ کیا گیا اور آج مولانا کے خلاف پروپیگنڈا بھی اسی پیج پر کیا جا رہا ہے اور اس پیج کا انتہائی غلط استعمال کیا جا رہا ہے وہ بھی بند ہو چکا ہوتا، تو لہذا قارئین و ناظرین سے بھرپور اپیل ہے کہ ان معاملات کو قطعاً دینی, مالی یا انکی کاوشوں کا نقصان نہ سمجھا جائے اور میسج ٹی وی کی طرف محض پروپیگنڈا کرتے ہوئے کی جانے والی باتوں پر یقین نہ رکھتے ہوئے البتہ یہ کوشش کریں کہ انکا آفس تلاش کیا جائے اور اس بات کی تحقیق کی جائے کہ یہ کس معتبر ادارے کی براہ راست رہنمائی اور ذمہ داری پر کام کر رہے ہیں اور انکو کن علماء کی باقاعدہ سر پرستی حاصل ہے اور ان علماء کرام سے بھی ملاقات کی جائے اور ان سے ازخود معلومات حاصل کی جائیں کہ میسج ٹی وی کی اصل ابتداء کیا ہے کس بنیاد پر اس چینل کو بنایا گیا کن راہوں پر چل کر یہ اگے بڑھتے گئے اور دین کے کام کا نعرہ لگاتے ہوئے پاکستان میں بھر میں مختلف افراد کے مالی، دینی اور اخلاقی نقصانات کرتے چلے گئے، ناظرین و قارئین سے یہی اپیل کی جاتی ہےکہ میسج ٹی وی کی حقیقت جاننے کی کوشش کریں اور ان کے غلط پروپیگنڈوں سے مکمل طور پر بچا جائے اور مولانا طارق جمیل صاحب جو کہ ایک مخلص عالم دين ہیں انکی ذات پر کیچڑ اچھال کر اپنی آخرت کا نقصان نہ کیا جائے…

میسج ٹی وی کے ہیڈ عبدالمتین صاحب کا موقف ملاحظہ فرمائیں .،

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے