تین سال سے پانی کا ایک قطرہ تک نہ پینے والا شخص مکمل تندرست قرار

manwپانی زندگی کے لیے بہت ضروری ہے لیکن امریکا کے شہر نیویارک میں ایک ایسا شخص بھی ہے جس نے گزشتہ 3 سال سے پانی یا کسی مائع کا ایک قطرہ تک نہیں پیا جس کے باوجود وہ اب تک مکمل صحت مند ہے۔

امریکن میڈیا کے مطابق پیٹر فیلاک نامی نوجوان نے مئی 2012 سے اب تک پانی، جوس، دودھ یا کسی اور مائع کا ایک قطرہ بھی نہیں پیا جس کے باوجود وہ اب تک مکمل صحت یاب ہے جب کہ پیٹر فیلاک اپنی خوراک میں کچی سبزیاں اور پھل استعمال کرتے ہیں جس سے ان میں پانی کی ضروریات پوری ہوجاتی ہیں۔ تین سال قبل پیٹر نے پانی پینا بند کردیا اور سافٹ ڈرنکس اور چاکلیٹ دودھ پیا لیکن دھیرے دھیرے اسے بھی خیرباد کہہ دیا اور اب وہ کوئی مائع نہیں پیتے۔ ان کے مطابق پانی میں کلورین اور فلورائیڈ جیسے کیمیکل ان کے جسم کے لیے فائدہ مند نہیں اور تیسری جماعت سے ہی انہوں نے کئی باتوں کے بارے میں خود سے جاننا اور اس پر تجربات شروع کردیئے تھے زندگی بھر شراب نہ پینے کا تہیہ بھی کیا تھا۔

نیویارک کے رہائشی پیٹر فیلاک کی خواہش ہے کہ وہ 150 سال تک زندہ رہیں اور پانی اس راہ میں رکاوٹ ہے جسے وہ خیرباد کہہ چکے ہیں اور اب وہ روزانہ 800 سے ایک ہزار کیلوریز استعمال کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہیں پسینہ نہیں آتا اور نہ ہی ان کے بدن سے کوئی بو آتی ہے تاہم وہ دوسروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان کی عادات نہ اپنائیں بلکہ خود علم حاصل کرکے آگے بڑھیں۔ ڈاکٹر اور دیگر ماہرین پانی کو انتہائی اہم قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ دل، دماغ، گردوں، خون اور دیگر اعضا کے لیے پانی وہی کام کرتا ہے جو انجن کے لیے پیٹرول کا ہوتا ہے اور پانی کی کمی جسمانی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ بنتی ہے لیکن پیٹر فیلاک قدرتی طور پر ڈاکٹرز اور ماہرین کے برعکس دکھائی دیتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے