گوشت کی زیادتی مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے، طبی ماہرین

کراچی: طبی ماہرین نے عیدالاضحی پر شہریوں کو کم گوشت کھانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بسیار خوری ڈائریا، گیسٹرو سمیت میٹابولک ڈیسیز ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر اور اسٹروک (فالج) کا سبب بنتی ہے۔

طبی ماہرین گوشت کی زیادتی (بسیار خوری) کو مختلف بیماریوں کا باعث قرار دیا ہے اور ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بسیار خوری ڈائریا، گیسٹرو سمیت میٹابولک ڈیسیز ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر اور اسٹروک (فالج) کا سبب بنتی ہے، جب کہ کھانے میں بے احتیاطی بلڈ پریشر اور دل کے مرض میں مبتلا افراد کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

میڈیا سے خصوصی بات کرتے ہوئے عباسی شہید اسپتال میں کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر محسن علی عثمانی کا کہنا تھا کہ عیدالاضحی پروٹین حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے تاہم گوشت کے غیر ضروری استعمال سے معدے اور پیٹ کے امراض لاحق ہو سکتے ہیں، عید قرباں پر گوشت ضرور کھائیں لیکن اس ضمن میں اعتدال اور احتیاطی تدابیر کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں۔

ڈاکٹر موحسن علی عثمانی کا کہنا تھا کہ گوشت زیادہ دیر رکھ کر نہ کھانے، اچھی طرح دھو کر استعمال کرنے، صحیح پکا ہوا کھانے اور گوشت کے ساتھ سبزیوں کا استعمال صحت کے لیے مفید ہے جب کہ گوشت کھانے میں بے احتیاطی سے پیٹ کی خرابی اور معدے میں تکلیف ہی نہیں ہائی بلڈ پریشر اور دل کے مریضوں کے لیے بھی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ گوشت مناسب مقدار سے زائد کھانے، آدھا کچا کھانے، مصنوعی مصالحوں کا استعمال ڈائریا، گیسٹرو جیسے امراض میں اضافہ کردیتا ہے، اسی لیے عیدالاضحی کے موقع پر اسپتالوں میں معدے کے امراض جیسے گیسٹرو اور ڈائریا کے کیسز میں اضافہ ہوجاتا ہے، صرف عید کے موقع پر ہماری ایمرجنسی میں یومیہ 25 سے 30 مریض روزانہ کی بنیاد پر آتے ہیں جن کی عمر 15 سے 90 سال تک کی ہوتی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے