دنیا ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں موجود بھارت کے جوہری ہتھیاروں کے تحفظ کا سوچے

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا کو ہندو برتری کی خواہشمند انتہا پسند مودی حکومت کے ہاتھوں میں موجود بھارت کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد سے وزیراعظم عمران خان نے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور وہ کشمیر کے معاملے پر بین الاقوامی برادری سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

وزیراعظم عمران خان سوشل میڈیا پر بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت کے فیصلے کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ جس طرح جرمنی پر نازیوں نے قبضہ کیا تھا بالکل اسی طرح پر بھارت پر ہندو برتری کی خواہشمند انتہا پسند اور نسل پرست نسل نظریات سے قائل مودی حکومت قابض ہے۔

وزیراعظم نے لکھا کہ مودی حکومت نے 90 لاکھ کشمیریوں کو گزشتہ دو ہفتوں سے مقبوضہ کشمیر میں قید کر رکھا ہے جس نے پوری کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور اقوام متحدہ کے مبصرین حالات کا جائزہ لینے کے لیے مقبوضہ وادی میں بھیجے جا رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ہندو برتری کی خواہشمند مودی حکومت نا صرف پاکستان بلکہ بھارت میں رہنے والی اقلیتوں اور نہرو و گاندھی کے بھارت کے لیے بھی خطرہ بن گئی ہے، کوئی بھی گوگل پر جا کر با آسانی نازی نظریات اور بی جے پی/ آر ایس ایس کے نسل کش نظریات کے درمیان مماثلت کو سمجھ سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ہی 40 لاکھ بھارتی مسلمان حراستی کیمپوں میں قید یا شہریت کے خاتمے کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے کیونکہ جن اب بوتل سے باہر نکل چکا ہے اور اگر بین الاقوامی برادری نے آر ایس ایس غنڈوں کے ہتھکنڈوں سے نفرت اور نسل کشی کے نظریات کو نہ روکا تو یہ مزید بڑھ جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کو بھارت کے جوہری ہتھیاروں کے تحفظ کے بارے میں سوچنا چاہیے کیونکہ وہ فسطائی اور نسل پرست ہندو برتری کی خواہشمند مودی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو نا صرف خطے بلکہ پوری دنیا پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے