اتوار : 18 اگست 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کابل خود کش حملہ، 63 ہلاک[/pullquote]

افغان دارالحکومت کابل کے ایک شادی ہال میں ہوئے خودکش حملے میں کم از کم 63 افراد مارے گئے ہیں۔ شادی ہال پر کیے گئے حملے کی ذمہ داری افغان عسکری گروپ داعش یا اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی ہے۔ ہلاک شدگان میں بچے اور عورتیں شامل ہیں۔ افغان حکام کے مطابق زخمیوں کی تعداد 182 ہے۔ یہ حملہ کابل شہر کے مغربی علاقے میں ہوا جہاں شیعہ ہزارا کمیونٹی آباد ہے۔

[pullquote]خلیج فارس: امریکا اور برطانیہ عدم استحکام کا باعث ہیں، ایرانی کمانڈر[/pullquote]

ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی نیوی کے سربراہ جنرل علی رضا تنگسیری کا کہنا ے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ کی موجودگی سارے خطے کے عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔ تنگسیری کا مزید کہنا ہے کہ اس سارے خطے کو صرف ایران ہی دوسرے ممالک کے ساتھ اتحاد قائم کر کے استحکام فراہم کر سکتا ہے۔ ایرانی جنرل نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اُن کا ملک امن اور سلامتی کا خواہش مند ہے۔ تنگسیری کے مطابق اگر جوہری توانائی کے حامل جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا تو خلیج کے جنوبی حصے کے ممالک کے لیے آلودگی کی وجہ سے پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا۔

[pullquote]یونانی جزیرے تک پہنچنے کی کوشش، تین سو سے زائد مہاجرین گرفتار[/pullquote]

ترک حکام نے ایسے تین سو تیس غیرملکی تارکین وطن کو حراست میں لے لیا ہے، جو یونانی جزیرے لیسبوس پہنچنے کی کوشش میں تھے۔ ہفتے کی شام تک مغربی ترک صوبے چناق قلعے کے ایک ساحلی علاقے میں مارے گئے سات مختلف چھاپوں کے دوران ان مہاجرین کو تحویل میں لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے مہاجرین کا تعلق افغانستان، شام، ایران اور عراق سے بتایا گیا ہے۔ رواں برس دس اگست کو لیسبوس پہنچنے کی کوشش میں تقریباً سات سو مہاجرین کو گرفتار کیا گیا تھا۔

[pullquote]تین مسلح فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے ہلاک کر دیا[/pullquote]

اسرائیلی فوج کے مطابق سرحدی سکیورٹی باڑ تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے تین مسلح فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان کے مطابق یہ تینوں فلسطینی ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں سکیورٹی باڑ کے قریب پہنچنا چاہتے تھے۔ غزہ کے محکمہٴ صحت نے ان تینوں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی نعشیں وصول کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان مصری ثالثی میں طے پانے والی فائر بندی کی ڈیل کمزور سے کمزور تر ہوتی جا رہی ہے۔

[pullquote]بریگزٹ: برطانیہ میں اشیا خورد ونوش کی قلت کا امکان؟[/pullquote]

برطانیہ اگر یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل کے نکلتا ہے تو اس صورت میں خوراک، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہونے کا امکان ہے۔ یہ خدشات برطانوی اخبارسنڈے ٹائمز میں افشا شدہ حکومت کی اپنی دستاویزات میں بیان کی گئیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق بغیر ڈیل کے بریگزٹ کی صورت میں بندرگاہوں کی صورت حال ابتر ہو جائے گی اور آئرلینڈ کے بارڈر پر سخت کنٹرول پیدا ہو سکتا ہے۔ سنڈے ٹائمز کے مطابق یہ ممکنہ صورت حال کابینہ کے دفتر نے مرتب کی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پچاسی فیصد برطانوی ٹرک انگلش چینل عبور کرنے کے بعد فرانسیسی کسٹم قوانین کا بھی سامنا کریں گے، جس کے لیے تیاری مکمل نہیں۔

[pullquote]سینڈ وچ دیر سے لانے پر ویٹر کو گولی مار دی گئی[/pullquote]

فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے ایک نواحی علاقے میں ایک شخص نے سینڈ وچ تاخیر سے لانے پر ویٹر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اٹھائیس سالہ ویٹر کو موجود افراد نے بچانے کی کوشش کی لیکن طبی امداد پہنچنے سے قبل ہی وہ دم توڑ گیا۔ پولیس نے اس قتل کی واردات کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق مبینہ ملزم نے ویٹر کو سینڈوچ دیر سے لانے پر پہلے برا بھلا کہا اور پھر ہینڈگن سے گولی مار دی۔ ملزم اس واردات کے بعد فرار ہو گیا ہے اور اُس کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

[pullquote]نفسیاتی ہسپتال میں مریض کا حملہ، چار افراد ہلاک نو زخمی[/pullquote]

رومانیہ کے حکام کے مطابق ایک ذہنی امراض کے ہسپتال میں داخل ہونے والے مریض نے سیال ادویات کی منتقلی کے اسٹینڈ سے وار کر کے کم از کم چار مریضوں کو ہلاک اور دیگر نو کو زخمی کر دیا ہے۔ زخمیوں میں سے دو کومے میں ہیں۔ ہلاک ہونے والے چاروں مریضوں کے سر پر وار کیے گئے تھے۔ حکام کے مطابق مبینہ حملہ آور کی عمر اڑتیس برس ہے اور اُس نے خود کو ذہنی بیمار قرار دے کر ہسپتال داخل کروایا تھا۔

[pullquote]سرینگر میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، چھ لوگ زخمی[/pullquote]

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہفتے کی شام میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم چھ شہری زخمی ہوئے ہیں۔ بعض شہریوں کے مطابق سکیورٹی فورسز نے اُن کے گھروں پر چھاپے مار کر توڑ پھوڑ کی اور مکینوں کو ڈرایا دھمکایا۔ یہ چھاپے عام لوگوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کے بعد مارے گئے تھے۔ ریاستی حکومت نے تازہ جھڑپوں کے بعد پابندیوں کا دوبارہ نفاذ کر دیا ہے۔ قبل ازیں حکومتی ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ کشمیر کے اُن علاقوں میں صورت حال پرامن ہے، جہاں لوگوں کی نقل و حرکت پر عائد پابندی کو نرم کیا گیا تھا۔

[pullquote]ڈھاکہ میں آگ لگنے سے سینکڑوں جھگیاں جل گئیں[/pullquote]

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کی نواحی کچی بستی میں آگ لگنے سے سینکڑوں جھگیاں جل کر خاک ہو گئیں۔ خیال ہے کہ آگ لگنے کی وجہ بجلی کی خرابی ہو سکتی ہے۔ کچی بستی چَلن تیکا میں آگ بھڑکنے کے بعد تیزی سے ساری جھگیوں میں پھیلتی چلی گئی۔ آگ جمعہ سولہ اگست کو لگی اور فائر بریگیڈ کے عملے نے تین گھنٹے سے زائد کی جدوجہد کے بعد قابو پایا۔ ڈھاکا شہر کے میئر نے متاثرین کی ہر ممکن امداد کا یقین دلایا ہے۔ چَلن تیکا نامی بستی میں بائیس ہزار کم آمدنی والے افراد مقیم تھے۔ رواں برس فروری میں ڈھاکا کے ایک نواحی علاقے میں آگ لگنے سے پچھترافراد جل کر ہلاک ہوئے تھے۔

[pullquote]سوڈان میں فوج اور مظاہرین کے درمیان سمجھوتا[/pullquote]

افریقی ملک سوڈان کی فوجی کونسل اور جمہوریت نواز مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد حکومت سازی کا متفقہ سمجھوتا طے پا گیا ہے۔ فوجی کونسل کے سربراہ جنرل عبدل فتاح برہان اور مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے لیڈر محمد نجی العاصم نے اس سمجھوتے کی دستاویز پر دستخط کیے۔ اس سمجھوتے کے تحت فوجی اراکین اور سویلین قیادت پر مشمل ایک با اختیار کونسل تین برس سے زائد عرصے تک حکمران رہے گی اور اُس کے بعد پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہو گا۔ معاہدے کے تحت اکیس ماہ تک حکومت کی سربراہی فوج کے پاس رہے گی اور پھر اٹھارہ ماہ تک سویلین قیادت برسراقتدار آے گی۔ سوڈانی فوجی کونسل کے سربراہ اور جمہوریت نواز مظاہرین کے متفقہ لیڈر نے سمجھوتے کا خیرمقدم کیا۔

[pullquote]استنبول میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال[/pullquote]

ترکی کے تاریخی شہر استنبول میں شدید بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا ہے۔ شہر کے بلدیاتی دفتر نے ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے استنبول کے شاپنگ کے مرکزی علاقے گرینڈ بازار میں بھی سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ بازار کی کئی دوکانوں میں پانی بھرنے کی اطلاعات ہیں۔ بارش کی وجہ سے کئی سڑکیں پانی میں ڈوب کر رہ گئیں ہیں اورکئی انڈر پاس متاثر ہوئے ہیں۔ بارش کے بعد ترک ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والے فوٹیج میں بے شمار کتابیں اور دوکانوں کا سامان پانی میں تیرتا دکھایا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے