ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کم کرنے کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر انتہائی پیچیدہ اور عشروں پرانا مسئلہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ مذہب ہے اور مذہبی معاملات پیچیدہ ہوتے ہیں، وہاں ہندو اور مسلمان رہتے ہیں جن کی آپس میں نہیں بنتی۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگیں ہوچکی ہیں لیکن اب صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ عمران خان اور نریندر مودی سے بات ہوئی ہے دونوں ان کے دوست ہیں اور دونوں رہنماوں سے ان کے اچھے تعلقات ہیں لیکن دونوں کی آپس میں دوستی نہیں کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت سے بڑے مسائل ہیں۔

دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی اور مدد کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان امریکا آئے ان سے ملاقات ہو چکی اور اب میں نریندر مودی سے اس ہفتے فرانس میں ملاقات کروں گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

بعدازاں بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کر دیا اور وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا۔

پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جہاں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازع مسئلہ ہے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی 18 قراردایں بھی منظور ہو چکی ہیں۔

اب پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے